بہزاد لکھنوی دیوانہ بنانا ہے تو دیوانہ بنا دے ۔ بہزاد لکھنوی

دیوانہ بنانا ہے تو دیوانہ بنا دے
ورنہ کہیں تقدیر تماشہ نہ بنا دے

اے دیکھنے والو مجھے ہنس ہنس کے نہ دیکھو
تم کو بھی محبت کہیں مجھ سا نہ بنا دے

میں ڈھونڈ رہا ہوں میری وہ شمع کہاں ہے
جو بزم کی ہر چیز کو پروانہ بنا دے

آخر کوئی صورت بھی تو ہو خانۂ دل کی
کعبہ نہیں بنتا ہے تو بت خانہ بنا دے

بہزاد ہر اک گام پہ اک سجدہء مستی
ہر ذرے کو سنگِ درِ جاناناں بنا دے
 
کوئی صاحب یہ بتا دیں کہ اردو نسخ فونٹ میں " ہ " کے اوپر " ء " ڈالنا ہو تو کیسے ڈالا جائے ۔ میرے کمپیوٹر میں phonetic کی بورڈ نصب ہے لیکن مجھے اس بات کی سمجھ نہیں آئی۔ اوپر والی غزل میں آپ اس ٹائپنگ کی غلطی کا نمونہ دیکھ سکتے ہیں۔
 

فاتح

لائبریرین
سب سے پہلے تو بہزاد لکھنوی کی خوبصورت غزل ارسال کرنے پر شکریہ!
ان پیج کی جانب سے جاری کردہ فونیٹک کی بورڈ میں ۂ شامل نہیں۔ ہاں صوتی 3 میں، جو میرے پاس ہے، یہ "کنٹرول ۔آلٹ۔ او" پر ہے۔
 

M Faraan

محفلین
یہ میرا پہلا کمنٹ ہے یہاں ۔۔۔ براے مہربانی ۔ کوئ میری مدد کریں ، میں کس طرح پوسٹس وغیرہ کر سکتا ہوں ؟ کوئ مجھے یہ ویب سائٹ استعمال کرنے کا طریقہ بتائیں
...
 
Top