شکر ہے پھر صرف (رسید) نہیں لکھا۔ہائے فرصت نہیں ملی ورنہ میں اس منظوم ترجمہ پر لکھنا چاہ رہی تھی
واقعی ، کام کرنے کیلئے کچھ دیوانگی بھی ہونی چاہئے۔دیوانے وہ کر جاتے ہیں فرزانے جس بارے سوچتے رہ جاتے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
حمداللہ راہی صاحب بھی بلاشبہ دیوانے ثابت ہوئے چچا غالب کے ۔
آٹھ سال کی محنت سے اک منظوم "تاج محل " تعمیر کر دیا ۔۔
بہت دعائیں منصور بھائی شراکت پر
مجھے خود بھی پشتو منظوم ترجمہ بڑا مزیدار لگا۔پہلی بار اتنا اچھا منظوم پشتو ترجمہ پڑھا۔ بہت ہی خوشی ہوئی۔ حقیقت یہ ہے کہ مجھے تو اردو سے زیادہ پشتو کے منظوم اشعار بہت ہی دل آویز لگے۔ بہت ہی خوب صورت کوشش ہے۔ یہ یقینا ایک عظیم شعری سرمایہ ہے خصوصا ان پشتون نوجوانوں کے لیے ایک تحفۂ خاص ہے جو شعروشاعری سے لگاؤ رکھتے ہیں۔ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اب اردو کی طرح پشتو کے یہ منظوم اشعار بھی زبانِ زد عام ہوں گے۔
منصور مکرم ورورہ ، بہت بہت شکریہ۔ اسی طرح علمی وادبی نگارشات شامل کیا کریں۔
اور جیہ ! آپ اسی طرح قیمتی کتابوں اور تحاریر کو اپنی "الماریوں" کی زینت بنایا کریں۔ ۔۔
یہ تو آپ نے طنز کیا ہے
نہیں جی ۔"مزاح " ہے۔یہ تو آپ نے طنز کیا ہے
یہ تو آپ نے طنز کیا ہے
تو گویا طنز و مزاح ہے۔نہیں جی ۔"مزاح " ہے۔
طوبا طوبا۔۔۔۔۔دیکھتی ہوں آپ سب کو
گورو بہ
ابھی بڑی مشکل سے ادا صاحبہ کے دیکھنے سے اپنے آپ کو بچا لیا ہے۔ اب آپ بھی دیکھیں گی۔ہیں۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ؟؟؟؟