قیصرانی
لائبریرین
پیارے دوستو، یہ گانا بھی سن کر اپنی قیمتی رائے دیجئے گا
یہ رہے اس کے بول۔ کوئی کمی بیشی ہو تو پیشگی معذرت کہ میں اس معاملے میں بہت “کچا“ ہوں
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
یہ گلہ ہے آپ کی نگاہوں سے
پھول بھی ہوں درمیاں تو فاصلے ہوئے
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
میری سانسوں میں بسی خوشبو تیری
یہ ترے پیار کی ہے جادوگری
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
دھڑکنوں میں تیرے گیت ہیں ملے ہوئے
کیا کہوں کہ شرم سے ہیں لب سلے ہوئے
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
پھول بھی ہوں درمیاں تو فاصلے ہوئے
میرا دل ہے تیری پناہوں میں
آچھپا لوں تجھے میں بانہوں میں
تیری تصویر ہے نگاہوں میں
دور تک ہے روشنی راہوں میں
کل اگر نہ روشنی کے قافلے ہوئے
پیارکے ہیں ہزار دیپ جلے ہوئے
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
یہ گلہ ہے آپ کی نگاہوں سے
پھول بھی ہوں درمیاں تو فاصلے ہوئے
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
قیصرانی
[YOUTUBE]
یہ رہے اس کے بول۔ کوئی کمی بیشی ہو تو پیشگی معذرت کہ میں اس معاملے میں بہت “کچا“ ہوں
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
یہ گلہ ہے آپ کی نگاہوں سے
پھول بھی ہوں درمیاں تو فاصلے ہوئے
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
میری سانسوں میں بسی خوشبو تیری
یہ ترے پیار کی ہے جادوگری
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
دھڑکنوں میں تیرے گیت ہیں ملے ہوئے
کیا کہوں کہ شرم سے ہیں لب سلے ہوئے
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
پھول بھی ہوں درمیاں تو فاصلے ہوئے
میرا دل ہے تیری پناہوں میں
آچھپا لوں تجھے میں بانہوں میں
تیری تصویر ہے نگاہوں میں
دور تک ہے روشنی راہوں میں
کل اگر نہ روشنی کے قافلے ہوئے
پیارکے ہیں ہزار دیپ جلے ہوئے
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
یہ گلہ ہے آپ کی نگاہوں سے
پھول بھی ہوں درمیاں تو فاصلے ہوئے
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
قیصرانی