داغ دیکھتا جا ادھر او قہر سے ڈرنے والے - داغ دہلوی

ماروا ضیا

محفلین
ایک تو حسن بلا اس پہ بناوٹ آفت
گھر بگاڑیں گے ہزاروں کے، سنورنے والے

حشر میں لطف ہو جب ان سے ہوں دو باتیں
وہ کہیں کون ہو تم، ہم کہیں مرنے والے

غسل میت کو شہیدوں کو ترے کیا حاجت
بے نہائے بھی نکھرتے ہیں نکھرنے والے

حضرتِ داغ جہاں بیٹھ گئے، بیٹھ گئے
اور ہوں گے تری محفل سے ابھرنے والے
 

فاتح

لائبریرین
شکریہ پسندیدگی کا مجھے اس غزل کے متعلق یہ جاننا تھا کیا یہ غزل مکمل ہے اس کے کوئی اشعار بھی ہیں؟ محترم شمشاد قیصرانی فاتح
نہیں! نہ تو یہ غزل مکمل ہے اور نہ ہی اشعار درست۔۔۔ درست اشعار کے ساتھ مکمل غزل یوں ہے:

دیکھتا جا ادھر او قہر سے ڈرنے والے​
نیچے نظریں کیے محشر میں گذرنے والے​
راہ دیکھیں گے نہ دنیا سے گذرنے والے​
ہم تو جاتے ہیں، ٹھہر جائیں ٹھہرنے والے​
قلزمِ عشق سے اے خضر! ہمیں خوف نہیں​
بیٹھ کر تہ میں ابھرتے ہیں ابھرنے والے​
اس گذرگاہ سے پہنچیں تو کہیں منزل تک​
جیسے گذرے گی گذرایں گے گذرنے والے​
منہ نہ پھیرا جگر و دل نے صفِ مژگاں سے​
سچ تو یہ، وہ بھی برے ہوتے ہیں مرنے والے​
ہو کے لبریز نہ چھلکے گا مرا ساغرِ دل​
میکدے سو ہوں اگر لاکھ ہوں بھرنے والے​
ایک تو حسن بلا، اس پہ بناوٹ آفت​
گھر بگاڑیں گے ہزاروں کے سنورنے والے​
کیا جہانِ گذَراں میں بھی لگے ہے گذری​
مول لے جاتے ہیں غم یاں سے گذرنے والے​
قتل ہوں گے ترے ہاتھوں سے خوشی اس کی ہے​
آج اترائے ہوئے پھرتے ہیں مرنے والے​
تیرے گیسوئے پریشان نہ کریں سودائی​
سر نہ ہو جائیں کسی کے یہ بکھرنے والے​
آہ کے ساتھ فلک سے یہ ندائیں آئیں​
جل گئے سایۂ طوبیٰ میں ٹھہرنے والے​
حشر میں لطف ہوجب ان سے ہوں دو دو باتیں​
وہ کہیں، کون ہو تم؟ ہم کہیں، مرنے والے​
کشتیِ نوح سے بھی کود پڑوں طوفاں میں​
دیں سہارا جو مجھے پار اترنے والے​
خوش نوائی نے رکھا ہم کو اسیر اے صیّاد!​
ہم سے اچھے رہے صدقے میں اترنے والے​
کیا تری کاکلِ شب گُوں کی بلائیں لیں گے​
بوالہوس تیرگیِ بخت سے ڈرنے والے​
ہے وہی قہر، وہی جبر، وہی کبر و غرور​
بت خدا ہیں مگر انصاف نہ کرنے والے​
غسل میت کی شہیدوں کو ترے کیا حاجت​
بے نہائے بھی نکھرتے ہیں نکھرنے والے​
حضرتِ داغؔ جہاں بیٹھ گئے بیٹھ گئے
اور ہوں گے تری محفل سے ابھرنے والے
 

ماروا ضیا

محفلین
محترم فاتح صاحب آپکا بُہت بُہت شکریہ کے آپ نے ہمارے علم میں اضافہ کیا
اصل میں، میں نے جو حصہ آپ دوستوں کے ساتھ شئیر کیا تھا وہ اردو ویب کے ہی شایع کردہ "انتخاب داغ " سے کاپی کیا گیا ہے
اب آپ کے مطابق ان اشعار کی ترتیب میں بھی غلطی ہے
تصحیح فرمانے کا شکریہ
میری الف عین صاحب سے گزارش ہے کے انتخاب داغ میں اس غزل کی تصحیح فرما دیں اور پوری غزل شامل کر دیں
میں نے اقبال سائیبر لائیبریری پر موجود دیوان داغ کا حصہ اول دیکھ لیا تھا مجھے وہاں یہ غزل نہیں ملی تھی دوسرے حصے کے ابھی تک 400 صفحات ہی دیکھ پائی تھی کے آپ نے میری تلاش مکمل کر دی
شکریہ ایک دفعہ پھر
 

باباجی

محفلین
واہ واہ واہ بہت ہی خوب
شکریہ استاد محترم فاتح

حشر میں لطف ہوجب ان سے ہوں دو دو باتیں
وہ کہیں، کون ہو تم؟ ہم کہیں، مرنے والے
 

فاتح

لائبریرین
محترم فاتح صاحب آپکا بُہت بُہت شکریہ کے آپ نے ہمارے علم میں اضافہ کیا
اصل میں، میں نے جو حصہ آپ دوستوں کے ساتھ شئیر کیا تھا وہ اردو ویب کے ہی شایع کردہ "انتخاب داغ " سے کاپی کیا گیا ہے
اب آپ کے مطابق ان اشعار کی ترتیب میں بھی غلطی ہے
تصحیح فرمانے کا شکریہ
ہم نے کہیں نہیں لکھا کہ اشعار کی ترتیب میں غلطی ہے۔۔۔ ہم نے تو عرض کیا کہ سرے سے اشعار ہی غلط ہیں۔
 
چلیں جو بھی تھا آپ نے تصحیح تو کر دی نا کیا آپکو دیوان میں اس غزل کا صفحہ نمبر یاد ہے ؟ اگر نہیں تو کوئی بات نہیں فاتح

ماروا ، فاتح نے پوری غزل پوسٹ کر دی ہے اور تصحیح کے ساتھ ۔

اب غزل کا صفحہ نمبر نہیں ، کچھ اور آنے والا ہے ، ذرا سنبھل کر ۔ :)
 

فاتح

لائبریرین
ماروا ، فاتح نے پوری غزل پوسٹ کر دی ہے اور تصحیح کے ساتھ ۔

اب غزل کا صفحہ نمبر نہیں ، کچھ اور آنے والا ہے ، ذرا سنبھل کر ۔ :)
آپ کے پاس دیوان موجود ہے؟ اگر ہے تو تلاش کر لیں اور اگر نہیں ہے تو صفحہ نمبر بھی آپ کے کسی کام کا نہیں
 

فاتح

لائبریرین
جی اس بات کا مجھے بھرپور اندازا ہے اسی لیے ساتھ میں لکھا ہے اگر نہ ملے تو لازمی بھی نہیں :)
چلو اگر ایسا ہے تو گلزارِ داغ کا صفحہ نمبر 220 ہے۔ لیکن اب اگلا "منطقی" سوال یہ بنتا ہے کہ کون سے سن میں اور کس مطبع کی چھپی ہوئی گلزار داغ کا صفحہ نمبر ہے یہ۔۔۔ ہے نا؟
کیونکہ عام طور پر مختلف طباعتوں میں صفحہ نمبر مختلف ہوتا ہے۔
 
Top