ذاتی لطیفے

جاسمن

لائبریرین
اپنی ذات سے متعلق لطیفے شریک کریں۔
بہت عرصے پہلے طلبہ کے ساتھ مینار پاکستان گئے۔ تب سیڑھیوں سے اوپر جانے کی اجازت تھی۔ لفٹ میں تھے کہ میری نظر کچھ اپنے جیسی خاتون پہ پڑی۔ بڑی حیران ہوئی کہ بالکل میرے جیسی خاتون کہاں سے آ گئیں۔
حق ہا!!!
:D :unsure: :LOL: :ROFLMAO:
 

سیما علی

لائبریرین
کبھی نہیں بھولتا وہ دور جب نئی نئی سروس شروع کی !!!پہلے کا پورا ہفتہ ماموں جان دفتر چھوڑتے ہوئے اپنے دفتر چلے جاتے دنیا کا کچھ پتہ نہ تھا ۔ کہ مشکل کیا ہوتی ہے ۔۔ایک دن ماموں جان کی طعبیت خراب ہوئی تو بس میں جانا پڑا اب بس تو ہمارے بس میں نہ تھی ۔۔دو اسٹاپ آگے اُتار دیا ۔۔۔ہم پیدل چل پڑے خاصی دور چلنے کے بعد بھی سمجھ ہی نہ آئے کہ حبیب بینک پلازہ کتنی دور ہے۔ آخر کا ایک صاحب کو روک کہ پوچھا ۔۔بھائی پلازہ کتنی دور ہے ۔۔وہ بولے تھوڑا پیچھے ہوں ہم کاٹن ایکسینج بلڈنگ کے پاس کھڑے تھے ۔۔بولے نظر اُٹھا کر دیکھیں ۔اب کاٹو تو لہو نہیں سامنے حبیب بینک پلازہ اپنی پوری آب و تاب سے کھڑا 😅😅😅😅😅😅
 

جاسمن

لائبریرین
کبھی نہیں بھولتا وہ دور جب نئی نئی سروس شروع کی !!!پہلے کا پورا ہفتہ ماموں جان دفتر چھوڑتے ہوئے اپنے دفتر چلے جاتے دنیا کا کچھ پتہ نہ تھا ۔ کہ مشکل کیا ہوتی ہے ۔۔ایک دن ماموں جان کی طعبیت خراب ہوئی تو بس میں جانا پڑا اب بس تو ہمارے بس میں نہ تھی ۔۔دو اسٹاپ آگے اُتار دیا ۔۔۔ہم پیدل چل پڑے خاصی دور چلنے کے بعد بھی سمجھ ہی نہ آئے کہ حبیب بینک پلازہ کتنی دور ہے۔ آخر کا ایک صاحب کو روک کہ پوچھا ۔۔بھائی پلازہ کتنی دور ہے ۔۔وہ بولے تھوڑا پیچھے ہوں ہم کاٹن ایکسینج بلڈنگ کے پاس کھڑے تھے ۔۔بولے نظر اُٹھا کر دیکھیں ۔اب کاٹو تو لہو نہیں سامنے حبیب بینک پلازہ اپنی پوری آب و تاب سے کھڑا 😅😅😅😅😅😅
پوری آب و تاب والا قہقہہ :LOL:
 

جاسمن

لائبریرین
میری کلاس میں ٹونز تھے۔ مجھے بڑی مشکل ہوتی تھی انھیں پہچاننے میں۔ پھر غور سے دیکھنے پہ پتہ چلا کہ ایک کنگھی سلیقے سے کرتا اور دوسرے کے بال رف ہوتے۔ بس اب مجھے آسانی ہو گئی اور میں بڑے فخر سے انھیں اُن کے ذاتی ناموں سے اعتماد کے ساتھ بلاتی۔ چلتا رہا کہ ایک دن دونوں سلیقے سے کنگھی کر کے آ گئے۔ اب راوی خاصا خاموش ہے۔:laugh::laugh:
 

زوجہ اظہر

محفلین
خالہ کےگھر کے سامنے ایک ڈاکٹر صاحب کا مطب تھا
ان سے پوچھا ، ڈاکٹر صاحب کا کیا نام ہے انہوں کہا
مس باح الرحیم
جی۔۔ کیا نام
مس باح الرحیم
اب سمجھ نہ آئے کہ مرد کےنام کے آگے یہ مس کیوں لگا ہے اور باح الرحیم بھی عجیب ہے
خالہ سے استفسار ، یہ کیا ماجرہ ہے
انہوں نے سر پیٹ لیا
۔۔ مصباح الرحیم
 

سیما علی

لائبریرین
میری کلاس میں ٹونز تھے۔ مجھے بڑی مشکل ہوتی تھی انھیں پہچاننے میں۔ پھر غور سے دیکھنے پہ پتہ چلا کہ ایک کنگھی سلیقے سے کرتا اور دوسرے کے بال رف ہوتے۔ بس اب مجھے آسانی ہو گئی اور میں بڑے فخر سے انھیں اُن کے ذاتی ناموں سے اعتماد کے ساتھ بلاتی۔ چلتا رہا کہ ایک دن دونوں سلیقے سے کنگھی کر کے آ گئے۔ اب راوی خاصا خاموش ہے۔:laugh::laugh:
😂😂😂😂😂😂
 

سیما علی

لائبریرین
ہمارے چھوٹے بھائی کو بڑا شوق تھا کہ اماّں جب دوپہر میں سو جاتی تو اُنکی رکھی ہوئی چیزیں کھاتا ۔۔روزآنہ جب نکالنے جاتا اُنکو پتہ چل جاتا ۔زور سے کہتیں بس نکال لیا اب جاؤ ۔بھائی بھاگ جاتا ۔۔/ایکدن ابھی نکال ہی نہ پایا تھا کہ اماّں کی آواز آئی بس !!

بھائی بولا اماّں ابھی تو چیزوں تک پہنچا بھی نہیں 😂😂😂😂😂😂
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ایک مرتبہ بیگم کے سامنے "ربنا هب لنا من أزواجنا وذرياتنا قرة أعين واجعلنا للمتقین اماما" دعا کا ذکر چھڑا تو میں نے کہا دیکھو بیگم یہاں پر قرآن بھی ازواج (یعنی جمع کا صیغہ) استعمال کرتا ہے تو فوراً بیگم صاحبہ نے فرمایا کہ حضرت اپنی مطلب کی بات پر بریک مت لگا دیا کرو پورا پڑھو "أزواجنا" ہے میری بیویاں نہیں ہے ہماری بیویاں ہے۔ یعنی دعا مانگنے والے جمع میں ہیں۔ پھر مجھے اچانک ایک کام سے باہر جانا پڑا۔ 🙂
 

سیما علی

لائبریرین
ہمارے پاؤں کا سائز 36 ہے ۔یعنی 4- نمبر پاکستانی 🤩۔۔جو چھوٹے سائیز میں شمار ہوتا ہے ۔۔ایک مرتبہ غلطی تھی ہماری!!!! رضا کو لیکر طارق روڈ چلے گئیے۔۔ اسوقت یہ اے لیول میں تھے یہ انھوں نے ابھی جب اُنکے پاس تھے تو یاد دلایا ۔۔۔ہ جب بازار جاتے ہیں تو کوشش۔ کرتے ہیں کہ جلد ہی سب کام کرکے گھر واپس آجائیں پھر مال میں اس بار کے ٹرپ میں بھی وہی پرانا مسلہ آیا ۔۔ہماری پسند کی چپل میں ہمارا سائیز نہ تھا گوری بیچاری اپنی پوری کوشش میں مصروف رضا ہنسے جائے ۔۔ہم نے کہا ہماری چپل نہیں مل رہی اور تمھیں مذاق سوجھ رہا ہے ۔۔۔بولے طارق روڈ والا چپل والا یاد آگیا جو تنگ آکر دو سال کے بچے کا سائیز لے آیا تھا مذاق میں اورہم غصہ سے دکان چھوڑ کر آگئے تھے تو کہہ رہے تھے ہمیں ڈر ہے گوری بھی ایمان کا سائیز نہ لے آئے 😞🥸🥸🥸🥸🥸🤨
 

جاسمن

لائبریرین
باورچی خانے کی صفائی کرتے ہوئے دلیہ اور دال وغیرہ ملیں تو پرندوں کے لیے ادارے میں لے آئی۔ لیکن ملازم کو بتانا ذہن سے نکل گیا۔ ہم نے گھر تبدیل کیا ہے اور یہاں بھی پرندوں کے لیے کچھ انتظام کرنے کی کوشش کی ہے۔
آج اپنے دفتر میں کچھ صفائی کے دوران وہ دلیہ اور دال نظر آئی۔
"اوہ! یہ ابھی تک پڑے ہیں۔ یہ تو پرندوں کے لیے تھے۔ چلو میں انھیں گھر لے جاتی ہوں اپنے پرندوں کے لیے۔ "
پھر ایک دم سے بہت ہنسی آئی کہ یہاں بھی تو پرندے ہی ہیں۔
اصل میں روز آنے والے پرندوں سے بہت انسیت سی ہو جاتی ہے۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
یہ لطیفہ تو ہرگز نہیں ہے۔ باعث عبرت کہیے تو چلے گا کہ زبان کو کبھی کبھار پھسلنے سے روک بھی لینا چاہیے۔
ہوا یوں کہ پرسوں بروز ہفتہ رخصتی ہو جانے اور تمام مہمانوں کے چلے جانے کے بعد ہم شادی ہال میں آنٹی کے ساتھ موجود تھے کیونکہ انہیں گھر واپس ساتھ لانے کی ذمہ داری ہماری تھی۔ رات کا ایک بج چکا تھا۔ ہال والوں نے ایک ایک کر کے لائٹ بند کرنی شروع کی۔ کارپٹ کا ایک کونا مڑا ہوا تھا جس سے آنٹی کی ہائی ہیل الجھ کر انھیں زمین بوس کر گئی اور ہمیں بے احتیار بلال سعید بھیا یاد آگئے اور ہم نے با آواز بلند گنگنا دیا
دو نمبر میں دیواں تیری اچی لمی ہیل نوں
مت پوچھئے کہ آنٹی ناراض نہ رہ جائیں کے ڈر سے کل ان کے باقی رہ جانے والے مہمانوں کو سموسے بنا کر بھیجے۔ آج صبح اٹھتے ہی کڑھی پکوڑا بنانےکی تیاری۔ سچ کہتے ہیں کہ ہاتھوں سے لگائی گرہیں دانتوں سے کھولنی پڑتیں۔ اگر ہم اس وقت چپ رہے ہوتے تو ہی اچھا تھا مگر بولنے سے پہلے تولنے کا موقع ہی نہ ملا۔ ییاں تک کہ یہ خیال بھی ہمیں گھر واپس آتے ذہن میں آیا کہ اگر اس وقت ہم ان کے مزید قریب ہوتے تو۔۔۔ آنٹی کچھ بھاری بھر کم واقع ہوئی ہیں نا۔
مگر جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے
 

اکمل زیدی

محفلین
کافی ٹائم پہلے یہیں کہیں شئیر کیا تھا اب خاص لڑی کے حسا ب سے مکرر ویسے یہ اس کیفیت کا اکثر سامنا رہتا ہے:
میں روڈ پر جا رہا تھا سامنے ٹریفک سارجنٹ کھڑا تھا اب اتنی بار چالان ہو چکا تھا کہ دل میں ڈر سا بیٹھ گیا تھا وہیں دور ہی رک گیا کہ کہاں سے جاؤں خیر واپس ہونے والا تھا کہ اچانک ہمارے ذہن میں آیا آج تو ہم پیدل ہیں۔ :giggle:
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
کافی ٹائم پہلے یہیں کہیں شئیر کیا تھا اب خاص لڑی کے حسا ب سے مکرر ویسے یہ اس کیفیت کا اکثر سامنا رہتا ہے:
میں روڈ پر جا رہا تھا سامنے ٹریفک سارجنٹ کھڑا تھا اب اتنی بار چالان ہو چکا تھا کہ دل میں ڈر سا بیٹھ گیا تھا وہیں دور ہی رک گیا کہ کہاں سے جاؤں خیر واپس ہونے والا تھا کہ اچانک ہمارے ذہن میں آیا آج تو ہم پیدل ہیں۔ :giggle:
بہت مشکل سے روک رہے ہیں خود کو یہ پوچھنے سے کہ کس چیز سے۔
ایویں آپ نے کہہ دینا حد ادب۔ اس لیے ہم حد میں رہتے ہوئے خاموش۔
کسی نے سمجھ لیا ہو تو ان کی عقل۔ ہماری خطا تو بس اتنی کہ چھپانا نہیں آتا۔
 

اکمل زیدی

محفلین
بہت مشکل سے روک رہے ہیں خود کو یہ پوچھنے سے کہ کس چیز سے۔
ایویں آپ نے کہہ دینا حد ادب۔ اس لیے ہم حد میں رہتے ہوئے خاموش۔
کسی نے سمجھ لیا ہو تو ان کی عقل۔ ہماری خطا تو بس اتنی کہ چھپانا نہیں آتا۔
ہمارے پاس لائسنس نہیں ہے اور آج تک بنوانے کا ٹائم نہیں ملا بس تو ہر بار سو دو سے میں گلو خلاصی ہوتی ہے ۔
 

اکمل زیدی

محفلین
پرسوں کا بھی سن لیں اور اور آخر میں ایک سوال کا جواب بھی دیجیے گا کہ آپ میری جگہ ہوتے تو کیا کرتے ۔۔۔۔

میں بیٹے کو لے کر جا رہا تھا آگے ٹنکی پر بٹھایا ہوا تھا وہ جوس پیتا ہوا جا رہا تھا پھر جوس کی بوتل خالی ہوگئی تو اس نے اسے سنبھال کے رکھ لیا کے آگے کسی ڈسٹ بن میں یا کسی مناسب جگہ پھینگے گا یہ اس کی پکی عادت ہے یا بار بار ٹوکنے پر عادت بن گئی خیر پھر ایک جگہ بڑا سا ڈسٹ بن سائیڈ میں نظر آگیا اس نے نشانہ لے کر بوتل پھینکی بوتل ڈسٹ بن کے باہر گری میں خشمگیں نگاہوں سے اسے گھورا تو وہ فورا نیچے اتر کر گیا اور بوتل اٹھا کر ڈسٹ بن میں ڈالی پھر جناب ہوا یوں کے انہوں نے آس پاس کا کچر ا بھی جو باہر تھا وہ ڈالنا شروع کردیا دودھ کے خالی ڈبے شاپر اور الا بلا اب ہم چیں بچیں ہو گئے اسے آوازیں دے دے کر بلایا مگر وہ مگن تھا اب ہمارا غصے کے مارے برا حال آس پاس کے لوگ صورتحال انجوئے کر رہے تھے اس نے ہمارے تاثرات دیکھے تو فورا آکر بیٹھ گیا ہم نے بائیک سٹارٹ کی اور ہوا ہوگئے بیٹے نے پوچھا ابو کس بات پر غصہ آیا میں تو اچھا کام کر رہا تھا اب ہمیں سمجھ نہیں آرہی تھی کیا جواب دوں اس نے پھر پوچھا ابو کچھ غلط ہو گیا کیا ؟میں نے تو اپنی بوتل بھی ڈالی اور دوسرا کچرا بھی ڈال دیا میں نے (جو ابھی تک غصہ ٹھنڈا کرنے میں لگا ہوا تھا) کہا تمہیں کچرے کا ٹرک دلا دوں وہ کچھ نا سمجھنے والے انداز میں دیکھتا رہا پھر بڑبڑاتا ہوا آگے دیکھنے لگا ایک تو اچھا کام کرو اوپر سے ڈانٹ بھی سنو۔۔۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
پرسوں کا بھی سن لیں اور اور آخر میں ایک سوال کا جواب بھی دیجیے گا کہ آپ میری جگہ ہوتے تو کیا کرتے ۔۔۔۔

میں بیٹے کو لے کر جا رہا تھا آگے ٹنکی پر بٹھایا ہوا تھا وہ جوس پیتا ہوا جا رہا تھا پھر جوس کی بوتل خالی ہوگئی تو اس نے اسے سنبھال کے رکھ لیا کے آگے کسی ڈسٹ بن میں یا کسی مناسب جگہ پھینگے گا یہ اس کی پکی عادت ہے یا بار بار ٹوکنے پر عادت بن گئی خیر پھر ایک جگہ بڑا سا ڈسٹ بن سائیڈ میں نظر آگیا اس نے نشانہ لے کر بوتل پھینکی بوتل ڈسٹ بن کے باہر گری میں خشمگیں نگاہوں سے اسے گھورا تو وہ فورا نیچے اتر کر گیا اور بوتل اٹھا کر ڈسٹ بن میں ڈالی پھر جناب ہوا یوں کے انہوں نے آس پاس کا کچر ا بھی جو باہر تھا وہ ڈالنا شروع کردیا دودھ کے خالی ڈبے شاپر اور الا بلا اب ہم چیں بچیں ہو گئے اسے آوازیں دے دے کر بلایا مگر وہ مگن تھا اب ہمارا غصے کے مارے برا حال آس پاس کے لوگ صورتحال انجوئے کر رہے تھے اس نے ہمارے تاثرات دیکھے تو فورا آکر بیٹھ گیا ہم نے بائیک سٹارٹ کی اور ہوا ہوگئے بیٹے نے پوچھا ابو کس بات پر غصہ آیا میں تو اچھا کام کر رہا تھا اب ہمیں سمجھ نہیں آرہی تھی کیا جواب دوں اس نے پھر پوچھا ابو کچھ غلط ہو گیا کیا ؟میں نے تو اپنی بوتل بھی ڈالی اور دوسرا کچرا بھی ڈال دیا میں نے (جو ابھی تک غصہ ٹھنڈا کرنے میں لگا ہوا تھا) کہا تمہیں کچرے کا ٹرک دلا دوں وہ کچھ نا سمجھنے والے انداز میں دیکھتا رہا پھر بڑبڑاتا ہوا آگے دیکھنے لگا ایک تو اچھا کام کرو اوپر سے ڈانٹ بھی سنو۔۔۔
ہاں تو کیوں ڈانٹا بھلا۔ وہ تو بچہ تھا نادان۔ یہ عادت ہماری بھی ہے کہ جب بھی واک کے لیے جاتے ہیں تو راستے سے سوکھی ٹہنیاں ، پتھر ہٹاتے جاتے ہیں۔ جن سے ٹھوکر لگنے کا خدشہ ہو۔ مگر ہمارے آس پاس والے اس بات پہ ہمارا مذاق بناتے ہیں ۔ پر سانوں کی۔ انھیں شرمندگی ہو تو ہو ہم مگر مطمئن رہتے ہیں۔
آپ کے بیٹے کی عادت بہت اچھی ہے تو چیں بہ چیں ہونے کی بجائے چین سے رہئیے۔
 

علی وقار

محفلین
شوز کی شاپ پر ایک بزرگ چینی جوڑا دکانداری کے فرائض سنبھالے ہوا تھا۔ چینی مرد تو اچھے خاصے لحیم شحیم تھے جب کہ چینی خاتون سمارٹ اور بظاہر سلیقہ مند اور خوش اخلاق لگتی تھیں۔ چینی مرد تو مردم بے زار لگتا تھا۔ خیر شوز لیے، گھر آیا مگر پھر اس لیے تبدیلی کا ارادہ کیا کہ کچھ فٹ نہیں بیٹھے تھے۔ اگلے دن جب شاپ پر گیا تو صاحب بہادر اپنی نشست پر براجمان تھے۔ چینی خاتون موجود نہ تھیں۔ انہیں اپنی بات سمجھانے کی کوشش کی، مگر اُن کی سمجھ شریف میں یا تو کچھ نہ آیا، یا بھولے بنے بیٹھے رہے۔ میں نے بہ اصرار تین چار بار اپنا مدعا پیش کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے بے دلی سے ایک جواب دیا کہ پاؤں نہیں ہے۔ مجھے اُن کی یہ بات سمجھ نہ آئی۔ جب ایک دو بار وضاحت طلب کی تو وہ یہی جواب دیتے رہے کہ پاؤں نہیں ہے۔ اور اب وہ قدرے غصے میں آتے دکھائی دیے اور قدرے درشت لہجے میں بولے، پاؤں نہیں ہیں۔ ہم نے خوش اخلاق میڈم کو تلاش کیا مگر اُن کا کچھ سراغ نہ ملا۔ اب ہمارا عالم وہی تھا کہ جو دو بہروں کا ہوا جب ایک نے دوسرے سے پوچھا، بھائی تم بازار سے آئے ہو۔ دوسرا بہرا بولا، نہیں، میں بازار سے آیا ہوں۔ پہلا بہرا بولا، اچھا اچھا، میں سمجھا بازار سے آئے ہو۔ یعنی کہ حاصل وصول کچھ نہ ہوا، نہ مجھے ان کی بات سمجھ آئے، نہ انہیں میری بات پلے پڑ رہی تھی، اس مسلسل پاؤں نہیں ہے، پاؤں نہیں ہے کا نتیجہ یہ نکلا کہ الٹے پاؤں پلٹنا پڑا اور وہی نا مراد جوتا ساتھ لیے ہوئے۔ دوبارہ جانے کا ارادہ نہ کر پایا۔
 

علی وقار

محفلین
پرسوں کا بھی سن لیں اور اور آخر میں ایک سوال کا جواب بھی دیجیے گا کہ آپ میری جگہ ہوتے تو کیا کرتے ۔۔۔۔

میں بیٹے کو لے کر جا رہا تھا آگے ٹنکی پر بٹھایا ہوا تھا وہ جوس پیتا ہوا جا رہا تھا پھر جوس کی بوتل خالی ہوگئی تو اس نے اسے سنبھال کے رکھ لیا کے آگے کسی ڈسٹ بن میں یا کسی مناسب جگہ پھینگے گا یہ اس کی پکی عادت ہے یا بار بار ٹوکنے پر عادت بن گئی خیر پھر ایک جگہ بڑا سا ڈسٹ بن سائیڈ میں نظر آگیا اس نے نشانہ لے کر بوتل پھینکی بوتل ڈسٹ بن کے باہر گری میں خشمگیں نگاہوں سے اسے گھورا تو وہ فورا نیچے اتر کر گیا اور بوتل اٹھا کر ڈسٹ بن میں ڈالی پھر جناب ہوا یوں کے انہوں نے آس پاس کا کچر ا بھی جو باہر تھا وہ ڈالنا شروع کردیا دودھ کے خالی ڈبے شاپر اور الا بلا اب ہم چیں بچیں ہو گئے اسے آوازیں دے دے کر بلایا مگر وہ مگن تھا اب ہمارا غصے کے مارے برا حال آس پاس کے لوگ صورتحال انجوئے کر رہے تھے اس نے ہمارے تاثرات دیکھے تو فورا آکر بیٹھ گیا ہم نے بائیک سٹارٹ کی اور ہوا ہوگئے بیٹے نے پوچھا ابو کس بات پر غصہ آیا میں تو اچھا کام کر رہا تھا اب ہمیں سمجھ نہیں آرہی تھی کیا جواب دوں اس نے پھر پوچھا ابو کچھ غلط ہو گیا کیا ؟میں نے تو اپنی بوتل بھی ڈالی اور دوسرا کچرا بھی ڈال دیا میں نے (جو ابھی تک غصہ ٹھنڈا کرنے میں لگا ہوا تھا) کہا تمہیں کچرے کا ٹرک دلا دوں وہ کچھ نا سمجھنے والے انداز میں دیکھتا رہا پھر بڑبڑاتا ہوا آگے دیکھنے لگا ایک تو اچھا کام کرو اوپر سے ڈانٹ بھی سنو۔۔۔
حوصلہ افزائی کرنی چاہیے تھی، آپ نے توقع کے عین مطابق ڈانٹ دیا۔ اب ہم سب سے ڈانٹ کھانے کے لیے تیار رہیں۔ ہم بچہ پارٹی کے ساتھ ہیں۔
 
Top