ذرا مسکرائیے

رباب واسطی

محفلین
ایک بندہ بہاولپور سے چھوٹا سا کارٹن اٹھائے ہوئے ملتان جانے کے لئے ٹیکسی میں سوار ہوا۔ راستے میں اس نے جیب سے موبائل نکالا اور دوست کو کال ملا کر بات کرتے ہوئے کہا۔۔سارا سونا 50 لاکھ میں بکا ہے۔ اور میں پیسے لیکر جلد ہی واپس پہنچ رہا ہوں۔دوسری طرف سے کچھ سننے کے بعد مزید جواب دیا کہ۔۔ نہیں نہیں، پیسے میں نے ایک ڈبے میں ڈال کر رکھے ہوئے ہیں، کسی کو شک نہیں پڑے گا اور خیر ہوگی۔۔ملتان پہنچ کر اس نے ٹیکسی والے سے، ایک دکان پر یہ کہہ کر رکنے کو کہا کہ، ذرا اپنے موبائل میں بیلنس ڈلوا لوں۔ تم رکو، ایک منٹ میں ابھی آیا۔۔ٹیکسی والا جو اس بندے کے مکالمے کو سن کر گنگ ہوا بیٹھا تھا اس کے اتر کر دکان میں داخل ہوتے ہی ٹیکسی بھگا کر رفو چکر ہو گیا۔۔
اس بندے نے دکان سے پانی کی ایک بوتل خریدی، دکاندار کو پیسے دیتے ہوئے پوچھا۔۔ بھائی آپ کے پاس کوئی چھوٹا خالی کارٹن ہے کیا؟کل میں نے بہاولپور واپس بھی جانا!

کاپی پیسٹ
 
آخری تدوین:

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
پتہ نہیں اس ٹیکسی والے کا ٹیکسی کو بھگا کر لے جانا بیکار گیا ہوگا یا واقعی اس سے ڈبے میں سے پیسے نکلے ہوں گے :heehee:
 
Top