کاشف اسرار احمد
محفلین
ایک تازہ غزل اصلاح کے لئے پیش کر رہا ہوں۔
استاد محترم جناب الف عین صاحب، دیگر استذہءِ کرام اور احباب محفل سے اصلاح کی درخواست ہے
منتظر رہونگا۔
استاد محترم جناب الف عین صاحب، دیگر استذہءِ کرام اور احباب محفل سے اصلاح کی درخواست ہے
منتظر رہونگا۔
-----------------------
خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن مفاعلن فعلن
ذرّے ذرّے میں گر خدا دیکھا
تو کہو ہم نے کیا جدا دیکھا
کہیں چڑیوں کی چہچہاہٹ میں
ہم نے رطب اللسان وا دیکھا
دار پر ہم نے صورتِ منصور
حق کا اظہارِ برملا دیکھا
رزم ہو تو وہ سر بہ نوکِ سناں
تخت پر یوسفِ ادا دیکھا
کہیں مجذوب کے جنوں میں دکھا
قولِ فہم و ذکا میں وا دیکھا
اک مفسر میں اک محدث میں
مومنوں کا وہ پیشوا دیکھا
کبھی عابد کے آنکھ کا آنسو
اور مجسم کہیں دعا دیکھا
اک مجاہد کے خوں کے چھینٹوں میں
کتنا معصوم و بے ریا دیکھا
اس کو جنگل میں اور پہاڑوں پر
دور دنیا سے ہم نے جا دیکھا
کہیں زینب کی بن گیا وہ رِدا
کہیں حق بین و آشنا دیکھا
کہیں مستور ایک ذرے میں
کہیں گلشن میں جا بجا دیکھا
نور ہی اس کا بس نظر آیا
ظلمتوں میں بھی ہم نے جا دیکھا
جس میں دیکھو وہ اس میں ہے موجود
وہی ہاتھ آیا گر خلا دیکھا
الغرض ہر جگہ اسے پایا
ذرّہ ذرّہ مٹا بنا دیکھا
ایک اس کا وجود قائم ہے
کسی رستے پہ ہم نے جا دیکھا
صرف کاشف کے دل کی بات نہ کر
شخصیت میں رچا بسا دیکھا
سیّد کاشف
--------------------
خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
فاعلاتن مفاعلن فعلن
ذرّے ذرّے میں گر خدا دیکھا
تو کہو ہم نے کیا جدا دیکھا
کہیں چڑیوں کی چہچہاہٹ میں
ہم نے رطب اللسان وا دیکھا
دار پر ہم نے صورتِ منصور
حق کا اظہارِ برملا دیکھا
رزم ہو تو وہ سر بہ نوکِ سناں
تخت پر یوسفِ ادا دیکھا
کہیں مجذوب کے جنوں میں دکھا
قولِ فہم و ذکا میں وا دیکھا
اک مفسر میں اک محدث میں
مومنوں کا وہ پیشوا دیکھا
کبھی عابد کے آنکھ کا آنسو
اور مجسم کہیں دعا دیکھا
اک مجاہد کے خوں کے چھینٹوں میں
کتنا معصوم و بے ریا دیکھا
اس کو جنگل میں اور پہاڑوں پر
دور دنیا سے ہم نے جا دیکھا
کہیں زینب کی بن گیا وہ رِدا
کہیں حق بین و آشنا دیکھا
کہیں مستور ایک ذرے میں
کہیں گلشن میں جا بجا دیکھا
نور ہی اس کا بس نظر آیا
ظلمتوں میں بھی ہم نے جا دیکھا
جس میں دیکھو وہ اس میں ہے موجود
وہی ہاتھ آیا گر خلا دیکھا
الغرض ہر جگہ اسے پایا
ذرّہ ذرّہ مٹا بنا دیکھا
ایک اس کا وجود قائم ہے
کسی رستے پہ ہم نے جا دیکھا
صرف کاشف کے دل کی بات نہ کر
شخصیت میں رچا بسا دیکھا
سیّد کاشف
--------------------