ذہانت اور سمجھداری میں فرق

ذہانت اور سمجھداری میں فرق

کئی برس پہلے جب میں اپنی ٹین ایجری میں پہنچا تو میں نے اس بات کا ادراک کرنا شروع کیا کہ ذہانت اور سمجھداری میں فرق ہوتا ہے۔ تو خیال آیا کہ ان دونوں چیزوں میں کیسے فرق کیا جائے؟ تو غور کرنے سے اس نتیجے پر پہنچا کہ کہ چونکہ انسان کا دماغ بھی ایک عضو ہے اس لئے عین ممکن ہے کہ جس طرح پیدائشی طور پر مختلف اعضا کی ہیئت مختلف انسانوں میں مختلف ہو سکتی ہے تو مختلف انسانوں کی ذہنی صلاحیتیں بھی مختلف ہو سکتی ہیں یعنی کچھ لوگ کم اور کچھ لوگ زیادہ ذہین ہو سکتے ہیں۔ تو اس نتیجے پر پہنچا کہ ذہانت دراصل دماغ کے کام کرنے کی رفتار کا نام ہے یعنی جس کا دماغ جتنی تیزی سے کام کرتا ہے وہ اتنا زیادہ ذہین انسان ہے۔
جبکہ سمجھداری ، ذہانت سے ملتی جلتی مگر ایک الگ چیز ہے ۔ اس کے بارے میں یہ نتیجہ نکالا کہ کوئی انسان ایک درست نتیجے تک پہنچنے میں جتنا کم سے کم وقت صرف کرے وہ اتنا زیادہ سمجھدار ہے۔
لیکن اب کچھ عرصے سے سمجھداری کے بارے میں ایک اور نظریہ سوجھ رہا ہے کہ چونکہ انسان جب غور و فکر کر کے حقائق کا تجزیہ کرتا ہے تب بعض اوقات مختلف ضروری حقائق کو بعض وجوہات کی بنا پر نظر انداز کر دیتا ہے یا بعض حقائق کو بھول جاتا ہے، اس طرح کچھ حقائق جنہیں تجزیے کا حصہ بننا چاہئے وہ رہ جاتے ہیں۔ اور انسان درست نتیجہ نہیں نکالتا یا کمزور نتیجہ اخذ کرتا ہے۔ اس لئے زیادہ سمجھدار وہ ہے جو زیادہ سے زیادہ ضروری حقائق کا کم سے کم وقت میں تجزیہ کر کے نتیجہ نکال سکے یا فیصلہ کر سکے وہ زیادہ سمجھدار ہے۔
احباب سے گزارش ہے کہ اس بارے میں اپنی رائے سے نوازیں کہ میری ذہانت اور سمجھداری میں فرق کے بارے میں رائے کے متعلق وہ کیا کہتے ہیں اور ان کے خیال میں ذہانت اور سمجھداری میں کیا فرق ہے۔
 

نور وجدان

لائبریرین
میرے خیال میں ذہانت:۔۔۔۔۔۔ علم، سمجھداری اور بصیرت ۔۔۔۔۔۔یہ سب درجے ہیں اور ان کی شاخیں ذہانت سے نکلتی ہیں ۔

بصیرت کو میں لا شعور کہتی ہوں
اور حواس کو میں شعور کہتی ہوں
ان دونوں کے درمیاں علم اور سمجھداری رہ جاتی ہے۔
ذہانت سے علم حاصل ہوتا ہے
علم سے سمجھداری بڑتی ہے اگر اس علم کو استعمال کیا جائے۔۔۔جب ایک نظریہ ہمارے علم میں آجاتا ہے تو سمجھداری سے ہوتا ہوا بصیرت کا حصہ بن جاتا ہے ۔۔سمجھداری کا تعلق بصیرت سے ہے ۔۔
یوں کہ لیں علم کا تعلق ذہانت سے اور سمجھداری کا تعلق بصیرت سے ہے
وجدان بھی انسان کو شعور سے ملتا ہے
ہمارے نظریات کا تغیر وقت کے ساتھ ساتھ ہوتا رہتا ہے کیونکہ علم بدلتا رہتا ہے۔۔سمجھداری علم کا تفاعل ہے۔اس کا عمر سے تعلق نہیں ہے اگر کوئی علم کو بروئے کار چھوٹی عمر میں لے آئے تو وہ زیادہ سمجھدار ہوسکتا ہے
مگر ذہانت کا کوئی تفاعل نہیں ہے
ذہانت نہیں بدلتی ۔۔۔ہمارا علم ،ہماری سمجھداری کو اور پھر ہماری بصیرت کا متاثر کرتے ہوئے بدلتا ہے ۔۔۔
اس لیے جتنے متحرک حواس رکھیں گے اتنی جلدی بصیرت کو اپنی ذہانت سے ملا کر متاثر کرلیں گے یہاں تک جب دونوں متوازن ہوجائیں تو بندہ کی رائے تب نہیں بدلتی ۔۔تب تغیرات رو نما نہیں ہوتے
 

عبد الرحمن

لائبریرین
میرے بھی خیال میں ذہانت اور سمجھ داری کے تصور میں خاصا بڑا فرق ہے۔ ذہانت کا زیادہ تر تعلق انسان کی ذات سے ہوتا ہے جبکہ سمجھ داری کا اطلاق عموما معاشرتی یا اجتماعی معاملات پر کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر کوئی طالب علم اچھے نمبروں سے کامیابی حاصل کرے یا کلاس کے تمام طلبہ پر سبقت لے جائے تو یہ نہیں کہا جائے گا کہ بڑا سمجھ دار طالب علم ہے۔ بلکہ اس کی ذہانت کا اقرار کیا جائے گا۔ یہ ذہانت اس کا ذاتی معاملہ ہے۔

اسی طرح خاندان کا کوئی بچہ یا بڑا کسی پیچیدہ معاملے میں اپنی رائے دے جو متفقہ طور پر قبول کی جائے یا ماں باپ کی مالی حیثیت کو سمجھتے ہوئے بے جا خواہشات کرنے سے گریز کرے یا اپنے بڑے بھائیوں کی لڑائی کے موقع پر مصالحت میں اپنا کردار ادا کرے (اس طرح کی اور بھی کئی مثالیں بن سکتی ہیں) تو ایسے کو ذہین کہنا غلط تو نہیں ہوگا مگر صحیح یہ ہے کہ شریف، سلجھا ہوا اور سمجھ دار جیسے الفاظ سے اس کی توصیف کی جائے۔ :)
 
میرے بھی خیال میں ذہانت اور سمجھ داری کے تصور میں خاصا بڑا فرق ہے۔ ذہانت کا زیادہ تر تعلق انسان کی ذات سے ہوتا ہے جبکہ سمجھ داری کا اطلاق عموما معاشرتی یا اجتماعی معاملات پر کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر کوئی طالب علم اچھے نمبروں سے کامیابی حاصل کرے یا کلاس کے تمام طلبہ پر سبقت لے جائے تو یہ نہیں کہا جائے گا کہ بڑا سمجھ دار طالب علم ہے۔ بلکہ اس کی ذہانت کا اقرار کیا جائے گا۔ یہ ذہانت اس کا ذاتی معاملہ ہے۔

اسی طرح خاندان کا کوئی بچہ یا بڑا کسی پیچیدہ معاملے میں اپنی رائے دے جو متفقہ طور پر قبول کی جائے یا ماں باپ کی مالی حیثیت کو سمجھتے ہوئے بے جا خواہشات کرنے سے گریز کرے یا اپنے بڑے بھائیوں کی لڑائی کے موقع پر مصالحت میں اپنا کردار ادا کرے (اس طرح کی اور بھی کئی مثالیں بن سکتی ہیں) تو ایسے کو ذہین کہنا غلط تو نہیں ہوگا مگر صحیح یہ ہے کہ شریف، سلجھا ہوا اور سمجھ دار جیسے الفاظ سے اس کی توصیف کی جائے۔ :)
آپ نے بہت اچھی اور آسان مثال سے بات کو واضح کر دیا :)
اگر ہم ان دونوں چیزوں ذہانت اور سمجھداری کا فرق بیان کرنا چاہیں تو اس بارے میں کیا کہیں گے؟
 

آوازِ دوست

محفلین
خوشبو، ڈر، بہادری،محبت، نفرت وغیرہ کی طرح ذہانت، سمجھداری بھی محسوساتی اور غیر مادی عناصر ہیں ہم شائد اِن کی کوئی سائینٹیفک تعریف نہیں کر سکتے ایک کی تعریف سے کسی دوسرے کو باآسانی اختلاف ہو سکتا ہے۔ آپ نے دونوں کو وقت کے ساتھ نتھی کیا ہےجہاں مُستعدی کی زیادہ گنجائش بنتی ہے۔ میرے خیال میں ذہانت اور سمجھداری انٹیلیجینس اور وزڈم کے مترادف صفات ہیں اور تقریبا" ہم معنی ہیں ویسے آپ چاہیں تو سمجھداری کو زیادہ نمبر دے سکتے ہیں کہ بعض اوقات ایک بندہ ذہین ہونے کے باوجود کُچھ چیزیں نہیں سمجھ سکتا جو کہ ایک کم ذہین مگر سمجھدار آدمی آسانی سے سمجھ لیتا ہے :)
ذیل میں انگریزی کی دی گئی تعریفات سے آپ خود بھی بات سمجھنے کی کوشش کر سکتے ہیں:
:intelligence
"The ability to comprehend; to understand and profit from experience "
:wisdom
"Accumulated knowledge, erudition or enlightenment"
 

نایاب

لائبریرین
ذہانت اور سمجھداری میں کیا فرق ہے۔
میرے ناقص خیال میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دماغ میں قدرتی طور پر پائی جانے والی وہ صلاحیت جو حواس کے مشاہدات کا تجزیہ کرتے
ان کے بارے سوچ کر ان کی حقیقت اور ان کے درمیان پائی جانے والی تفریق کو سمجھنے میں معاون ہوتی ہے ۔ ذہانت کہلاتی ہے ۔۔۔۔۔
جسے عرف عام میں عقل بھی کہا جا سکتا ہے ۔۔۔۔
اور یہ انسان کے علاوہ دیگر جانداروں میں بھی پائی جاتی ہے جس کے بل پر دیگر جاندار بھی اپنی بقا قائم رکھنے میں کامیاب ہوتے ہیں ۔
ذہانت الگ شئے ہے اور باشعور ہونا الگ ۔۔۔۔۔
انسان باشعور ہے اس لیئے اپنی ذہانت کے بل پر کائنات تسخیر کرنے میں کامیابی کی راہ پر گامزن ہے ۔
جبکہ دیگر جاندار محدود " شعور " رکھتے ہوئے صرف اپنی تولید اور بقا کی کوشش میں مصروف رہتے ہیں
اور اس ذہانت سے ابھرتے غوروفکر سے حاصل ہوتے نتائج کو نہ صرف اپنی ذات کے لیئے مفید اور اپنی زندگی آسان کرنے کے لیئے ستعمال کرنا
بلکہ وسیع پیمانے پر انسانیت کی بقا یا آسانی کے لیئے بھی استعمال کرنا سمجھداری کہلا سکتا ہے ۔۔۔
جسے عرف عام میں حکمت بھی کہا جاتا ہے ۔۔۔
بہت دعائیں
 
اوقات ایک بندہ ذہین ہونے کے باوجود کُچھ چیزیں نہیں سمجھ سکتا جو کہ ایک کم ذہین مگر سمجھدار آدمی آسانی سے سمجھ لیتا ہے
شاید ذہین آدمی اس لئے نہیں سمجھ سکتا کیونکہ اس کے پاس حقائق کا علم کم ہے اور سمجھدار اس لئے سمجھدار ہے کیونکہ وہ زیادہ حقائق جانتا ہے :)
 
میرے ناقص خیال میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دماغ میں قدرتی طور پر پائی جانے والی وہ صلاحیت جو حواس کے مشاہدات کا تجزیہ کرتے
ان کے بارے سوچ کر ان کی حقیقت اور ان کے درمیان پائی جانے والی تفریق کو سمجھنے میں معاون ہوتی ہے ۔ ذہانت کہلاتی ہے ۔۔۔۔۔
جسے عرف عام میں عقل بھی کہا جا سکتا ہے ۔۔۔۔
اور یہ انسان کے علاوہ دیگر جانداروں میں بھی پائی جاتی ہے جس کے بل پر دیگر جاندار بھی اپنی بقا قائم رکھنے میں کامیاب ہوتے ہیں ۔
ذہانت الگ شئے ہے اور باشعور ہونا الگ ۔۔۔۔۔
انسان باشعور ہے اس لیئے اپنی ذہانت کے بل پر کائنات تسخیر کرنے میں کامیابی کی راہ پر گامزن ہے ۔
جبکہ دیگر جاندار محدود " شعور " رکھتے ہوئے صرف اپنی تولید اور بقا کی کوشش میں مصروف رہتے ہیں
اور اس ذہانت سے ابھرتے غوروفکر سے حاصل ہوتے نتائج کو نہ صرف اپنی ذات کے لیئے مفید اور اپنی زندگی آسان کرنے کے لیئے ستعمال کرنا
بلکہ وسیع پیمانے پر انسانیت کی بقا یا آسانی کے لیئے بھی استعمال کرنا سمجھداری کہلا سکتا ہے ۔۔۔
جسے عرف عام میں حکمت بھی کہا جاتا ہے ۔۔۔
بہت دعائیں
آپ کی بات سے مجھے یاد آیا کہ ایک چیز اور بھی ہوتی ہے جسے "عقل" کہا جاتا ہے۔ اور بہت سے علماء اور صوفیا عقل کو ایک روحانی چیز مانتے ہیں اور غالباً حکمت بھی اسی کو کہتے ہیں۔ :)
 

آوازِ دوست

محفلین
لیکن ایک ایسا آدمی جسے کوئی تجربہ نہ ہو وہ بھی تو ذہین ہو سکتا ہے جیسا کہ ایک بچہ جو پیدائشی ذہین ہو۔
بچے کے کُچھ تجربات دُنیا میں آنے سے پہلے اور وجود میں آنے کے بعدشروع ہوجاتے ہیں :)
پیدائشی ذہین ہونے کا لقب کسی کی تعریف کرنے کے لیے دیا جاتا ہے ۔
 
بچے کے کُچھ تجربات دُنیا میں آنے سے پہلے اور وجود میں آنے کے بعدشروع ہوجاتے ہیں :)
پیدائشی ذہین ہونے کا لقب کسی کی تعریف کرنے کے لیے دیا جاتا ہے ۔
تو دماغ جو ایک عضو ہے اس کے کام کرنے کی صلاحیت کو کیا کہیں گے؟ خاص طور پر اگر ہم ذہن میں کمپیوٹر کا کانسیپٹ رکھ کر بات کریں؟
 

جاسمن

لائبریرین
ضروری نہیں ہے کہ ایک ذہین بندہ سمجھ دار بھی ہو۔ اسی طرح یہ بھی ضروری نہیں کہ ایک سمجھدار شخص ذہین بھی ہو۔ اور ایک تیسری صورت بھی ہے جس میں یہ دونوں خصوصیات یکجا ہو جائیں۔
 
ضروری نہیں ہے کہ ایک ذہین بندہ سمجھ دار بھی ہو
یعنی جیسے ایسا بندہ جسے کوئی زندگی کا زیادہ تجربہ نہیں ہوا؟
اسی طرح یہ بھی ضروری نہیں کہ ایک سمجھدار شخص ذہین بھی ہو
مثلاً وہ آدمی جس نے زندگی کے بہت سے تجربات دیکھ لئے؟
ایک تیسری صورت بھی ہے جس میں یہ دونوں خصوصیات یکجا ہو جائیں۔
مثلاً قائد اعظم؟ :)
 

جاسمن

لائبریرین
لئیق بھائی! ذہانت کے بھی ٹریکز ہوتے ہیں۔ کوئی بہت ذہین ہوتا ہے لیکن اُس کا دماغ اور رُخوں پہ کام کرتا ہے۔کسی کسی میدان میں اُس کی ذہانت فیل ہو جاتی ہے۔ تعلیم میں جو کم نمبر لیتا ہے،ہو سکتا ہے بہت ذہین ہو۔ اس کی مثال بہاولپور کے کم تعلیم یافتہ ہیکر لڑکے ہیں جو بینکوں سے ٹرانزیکشنز کراتے رہے۔ایسی اور بھی مثالیں ہیں۔
ذہین و فطین ،اعلیٰ تعلیم یافتہ لڑکی۔۔۔۔۔۔چالاک و عیار ساس و نندوں کے آگے منہ کھول کے حیران و پریشان کھڑی ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔۔
ایک ذہین،قابل،پی ایچ ڈی پروفیسر کہ طلباء جس سے مرعوب رہتے ہیں۔۔۔۔۔۔اپنے گھر میں بھیگی بلی ہو سکتا ہے۔۔۔۔۔اُسے بہت سے امور کی سمجھ ہی نہیں آتی۔
کتنے سائنسدان تھے۔۔۔۔۔کم تعلیم یافتہ۔۔۔۔۔کسی میدان میں بے حد ذہین۔۔۔۔لیکن کسی عام سی بات میں بے وقوفیاں کرتے تھے۔۔۔۔کئی مثالیں ہیں۔
 

آوازِ دوست

محفلین
تو دماغ جو ایک عضو ہے اس کے کام کرنے کی صلاحیت کو کیا کہیں گے؟ خاص طور پر اگر ہم ذہن میں کمپیوٹر کا کانسیپٹ رکھ کر بات کریں؟
کمپیوٹر اپنے پروگرامز بشمول آپریٹنگ سسٹم کےبغیر محض کاٹھ کباڑ ہے۔ دماغ ایک عضو ہے لیکن اِس کے کام کرنے میں، حسیات، شعور، تحت الشعور، لاشعور، تجربات، ترغیبات، تنہیبات اور بہت سے قابلِ بیان اور ناقابلِ بیان عوامل کام کر رہے ہوتے ہیں۔
 
لئیق بھائی! ذہانت کے بھی ٹریکز ہوتے ہیں۔ کوئی بہت ذہین ہوتا ہے لیکن اُس کا دماغ اور رُخوں پہ کام کرتا ہے۔کسی کسی میدان میں اُس کی ذہانت فیل ہو جاتی ہے۔ تعلیم میں جو کم نمبر لیتا ہے،ہو سکتا ہے بہت ذہین ہو۔ اس کی مثال بہاولپور کے کم تعلیم یافتہ ہیکر لڑکے ہیں جو بینکوں سے ٹرانزیکشنز کراتے رہے۔ایسی اور بھی مثالیں ہیں۔
ذہین و فطین ،اعلیٰ تعلیم یافتہ لڑکی۔۔۔۔۔۔چالاک و عیار ساس و نندوں کے آگے منہ کھول کے حیران و پریشان کھڑی ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔۔
ایک ذہین،قابل،پی ایچ ڈی پروفیسر کہ طلباء جس سے مرعوب رہتے ہیں۔۔۔۔۔۔اپنے گھر میں بھیگی بلی ہو سکتا ہے۔۔۔۔۔اُسے بہت سے امور کی سمجھ ہی نہیں آتی۔
کتنے سائنسدان تھے۔۔۔۔۔کم تعلیم یافتہ۔۔۔۔۔کسی میدان میں بے حد ذہین۔۔۔۔لیکن کسی عام سی بات میں بے وقوفیاں کرتے تھے۔۔۔۔کئی مثالیں ہیں۔
آپ کی بات سے مجھے نیچرل ٹیلنٹ کا معاملہ یاد آگیا۔ کچھ لوگ فطری طور پر کچھ چیزوں میں بہت تیز ہوتے ہیں مثلاً کچھ لوگ پینٹنگ میں، کچھ ادب میں اور ایسے ہی کچھ چیزوں میں، تو ذہانت کے ٹریکس سے آپ کی مراد نیچرل ٹیلنٹ ہے؟
 
Top