اصل وجہ یہی ہے
اپکے سب سے انکل چھوٹے ہیں پر کھوٹے نہیں لگتے۔ انکل اگر اے این پی سے کھڑے ہوتے تو بھی اپ نے انہی کو ووٹ دینا تھا
میرے خیال میں آپ سے بات کرنا اپنے ٹائم کو برباد کرنے کے مترادف ہے۔ کیونکہ میں اپکے ن لیگ کے متعلق کمنٹس دیکھتا رہتا ہوں۔ آپ میں صرف ایک مسلہ ہے کہ آپ سب کچھ دیکھتے ہوئے بھی قبول کرنے کو تیار نہیں ہوتے۔ کہ یہاں یہ سچ ہے کہ ن لیگ میں یہ یہ غلطیاں ہیں۔ میرے خیال میں آپ کو کھلے دل کے ساتھ ان غلطیوں کو قبول کرنا چاہئے۔ کیونکہ واحد ہستی خدا کی ذات ہی ہے۔ جو غلطیوں سے پاک ہے۔ باقی تو ہر انسان سے غلطیاں ہوتی رہتی ہیں۔ عمران خان سے بھی ہوتی رہتی ہیں۔ میں یہ نہیں کہتا کہ پی ٹی آئی سے کوئی غلطی نہیں ہو سکتی ہے۔ مگریہ دیکھے کہ کون ہے جو کم غلطیاں کرتا ہے۔ کون ہے جو موناپلی کی سیاست نہیں کر رہا ہے۔
بہت معذرت کے ساتھ جو بندہ مینڈک کی طرح کبھی اِس پارٹی میں اور کبھی اُس پارٹی میں شمولیت اختیار کرے۔ تو میرے خیال میں وہ اقتدار کا بھوکا اور کسی غرض کے لئے پارٹیاں تبدیل کرتا رہتا ہے۔ وہ ملک کے فائدے کے لئے نہیں بلکہ اپنے فائدے کے لئے کوشاں رہتا ہے۔ جب مولانا کی پارٹی میں کوئی ذاتی خوبی نظر آتی ہے۔ تو اُسکے گُن گانے لگتا ہے۔ اور کبھی پی ٹی آئی کبھی ن لیگ کبھی ق لیگ اور کبھی پارلیمنٹیرین بس ہر جگہ اپنی ذاتی خواہشات کو مدنظر رکھ کر پارٹیاں تبدیل کرنے والے لوگ مخلص نہیں ہوتے۔ نہ اپنے ساتھ اور نہ ملک کے ساتھ۔
آخر میں میں اپنی بات کرتا چلوں میں پچھلے 15 سال سے سے ہی پی ٹی آئی سے وابستہ ہوں۔ مگر میں اسکے ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھتا ہوں کہ پارٹی نے حقدار کو ٹکٹ دیا ہے کہ نہیں۔ اگر وہ حقدار نہیں تو پھر مجال ہی نہیں کہ میرا ووٹ اس بندے کو جائے۔ میں سب سے پہلے اہلیت کو دیکھتا ہوں۔ اور یہی درخواست آپ سے بھی کرونگا۔