ملک عدنان احمد
محفلین
رات کب ہجر میں گزاری ہے
تم کو کیا علم کتنی بھاری ہے
چل رہی ہیں جفائیں بھی پیہم
ضبط کا سلسلہ بھی جاری ہے
ہم غریبوں کی حسرتوں کا خون
انکی خوشیوں کی آبیاری ہے
تم کو کیا علم کتنی بھاری ہے
چل رہی ہیں جفائیں بھی پیہم
ضبط کا سلسلہ بھی جاری ہے
ہم غریبوں کی حسرتوں کا خون
انکی خوشیوں کی آبیاری ہے