گرائیں
محفلین
پنجاب اسمبلی نے مطالبہ کیا ہے کہ نوجوان نسل کے بہتر مستقبل کے لیے موبائل فون کمپنیوں کی جانب سے متعارف کرائے گئے دیر رات کے سستے پیکیجوں پر پابندی لگائی جائے۔
یہ مطالبہ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے کیا گیا جو مسلم لیگ (ق) کی خاتون رکن اسمبلی ثمینہ خاور حیات نے پیش کی۔
پاکستان میں کام کرنے والی مختلف موبائل فون کمپنیوں نے ایسے پیکیج متعارف کرائے ہیں جن کے تحت رات گئے سے صبح تک انتہائی کم پیسوں میں طویل بات کی جاسکتی ہے اور یہ پیکیج صارفین میں خاصے مقبول ہیں۔
پنجاب اسمبلی کے ارکان نے قرارداد متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے سفارش کی کہ وہ موبائل کمپنیوں کو یہ ہدایات جاری کریں کہ وہ لیٹ نائٹ پیکیجوں کو ختم کریں۔
مینہ خاور حیات نے اپنی قرارداد میں یہ کہا ہے کہ موبائل فون کے دیر رات کے کم دام کی وجہ سے نوجوان نسل بری طرح متاثر ہورہی ہے کیونکہ طلبہ اور طالبات ان پیکیجوں کی وجہ سے رات بھر جاگتے ہیں اور فون پر باتیں کرتے ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا کہ نوجوان نسل نہ تو رات کے وقت پڑھتی اور نہ مناسب نیند لیتی ہے جس کے باعث ان کی تعلیم اور صحت دونوں بگڑ رہی ہیں۔
ثمینہ خاور کا کہنا ہے کہ نوجوان نسل اخلاقی اور سماجی اقدار کو بھول کر اصل مقصد سے ہٹ گئی ہے اس لیے ایسے پیکیج کو ختم کیا جائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس وفاقی حکومت نے موبائل فون کے ذریعے پیغام رسانی یعنی ایس ایم ایس پر بیس پیسے ٹیکس لگانے کی تجویز بجٹ میں پیش کی تھی جس پر نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے علاوہ دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شدید درعمل کا اظہار کیا تھااور اسی وجہ سے بجٹ میں ایس ایم ایس پر بیس فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز پر عمل درآمد نہیں کیا گیا تھا۔
حوالہ
یہ مطالبہ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے کیا گیا جو مسلم لیگ (ق) کی خاتون رکن اسمبلی ثمینہ خاور حیات نے پیش کی۔
پاکستان میں کام کرنے والی مختلف موبائل فون کمپنیوں نے ایسے پیکیج متعارف کرائے ہیں جن کے تحت رات گئے سے صبح تک انتہائی کم پیسوں میں طویل بات کی جاسکتی ہے اور یہ پیکیج صارفین میں خاصے مقبول ہیں۔
پنجاب اسمبلی کے ارکان نے قرارداد متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے سفارش کی کہ وہ موبائل کمپنیوں کو یہ ہدایات جاری کریں کہ وہ لیٹ نائٹ پیکیجوں کو ختم کریں۔
مینہ خاور حیات نے اپنی قرارداد میں یہ کہا ہے کہ موبائل فون کے دیر رات کے کم دام کی وجہ سے نوجوان نسل بری طرح متاثر ہورہی ہے کیونکہ طلبہ اور طالبات ان پیکیجوں کی وجہ سے رات بھر جاگتے ہیں اور فون پر باتیں کرتے ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا کہ نوجوان نسل نہ تو رات کے وقت پڑھتی اور نہ مناسب نیند لیتی ہے جس کے باعث ان کی تعلیم اور صحت دونوں بگڑ رہی ہیں۔
ثمینہ خاور کا کہنا ہے کہ نوجوان نسل اخلاقی اور سماجی اقدار کو بھول کر اصل مقصد سے ہٹ گئی ہے اس لیے ایسے پیکیج کو ختم کیا جائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس وفاقی حکومت نے موبائل فون کے ذریعے پیغام رسانی یعنی ایس ایم ایس پر بیس پیسے ٹیکس لگانے کی تجویز بجٹ میں پیش کی تھی جس پر نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے علاوہ دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شدید درعمل کا اظہار کیا تھااور اسی وجہ سے بجٹ میں ایس ایم ایس پر بیس فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز پر عمل درآمد نہیں کیا گیا تھا۔
حوالہ