رات کے منہ پر اجالا چاہیئے

رات کے منہ پر اجالا چاہیے
چور کے گھر میں بھی تالا چاہیے

غم بہت دن مفت کی کھاتا رہا
اب اسے دل سے نکالا چاہیے

پاؤں میں جوتی نہ ہو تو کچھ نہیں
ہاں مگر ایک آدھ چھالا چاہیے

ہاتھ پھیلانے سے کچھ ملتا نہیں
بھیک لینے کو پیالہ چاہیے

یاد ان کی یوں نہ جائے گی، اسے
کچھ بہانا کر کے ٹالا چاہیے

شاعری مانگے ہے پورا آدمی
اب اسے بھی مونچھ والا چاہیے

محمد علوی​
 
مدیر کی آخری تدوین:
Top