ان شاء اللّہ
ہم بھی آخری مرتبہ 1989 میں ٹرین میں بیٹھے تھے وہ بھی لاہور سے کراچی۔
اس وقت تو بہتر ہو گی یقیناً ۔ ۔ ہمیں تو بہت شوق رہا ٹرین میں بیٹھنے کا پر صاحب کو بچوں کے ساتھ کلفتیں اٹھانے کا کوئی شوق نہیں رہا ۔ ۔ سو معلوم نہیں کیسا محسوس ہوتا ہے ۔ ۔ پچھلے دنوں ہماری کچھ سہیلیاں بزنس ٹرین کی کافی تعریف کر رہی تھیں ۔ ۔ کچھ غیر ملکیوں کے وی لاگز دیکھے وہ بھی کافی سستا اور اچھا سفر کہہ رہے تھے ۔ ۔ اب وقت کی پابندی بھی ہوتی ہے ۔ ۔ اللہ اس حکومت کو توفیق دے کہ یہ لوگ کچھ اچھے کام کر جائیں ۔ ۔ ۔ آمین