راولپنڈی کے راجا بازار میں واقع تعلیم القرآن کے چشم دید گواہ ۔

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

سید ذیشان

محفلین
نیوز چینل اور پرنٹ میڈیا کی نسبت تو سوشل میڈیا اچھا ہے کم ازکم سوشل میڈیا پر سرچ کرنے پر آپ کو دونوں aspectsکا پتہ چل جاتا ہے جبکہ پرنٹ میڈیا اور نیوز چینلز تو صرف ایک ہی رُخ دکھاتے ہیں جن کا انہیں اوپر سے آرڈر دیا جاتا ہے ۔۔۔ ۔۔!

اس کا مسئلہ یہ ہے کہ جھوٹ اور سچ کا فرق کرنا ناممکن بن جاتا ہے۔ ایک مستند اخبار کی جب آپ خبر پڑھتے ہیں تو آپ کو اس کی پوری ہسٹری معلوم ہوتی ہے کہ یہ 50 یا 60 سال سے مستند رپورٹنگ کرتا رہا ہے۔ تو کوئی وجہ نہیں ہے کہ یہ اس بار جھوٹ بول رہا ہو۔
ٹویٹر،فیس بک پر لوگ بے نام ہوتے ہیں اور ان کی کوئی credibility نہیں ہوتی۔
 
نیوز چینل اور پرنٹ میڈیا کی نسبت تو سوشل میڈیا اچھا ہے کم ازکم سوشل میڈیا پر سرچ کرنے پر آپ کو دونوں aspectsکا پتہ چل جاتا ہے جبکہ پرنٹ میڈیا اور نیوز چینلز تو صرف ایک ہی رُخ دکھاتے ہیں جن کا انہیں اوپر سے آرڈر دیا جاتا ہے ۔۔۔ ۔۔!
مجھے آپ کی بات سے اتفاق نہیں سوشل میڈیا کے لوگ اپنے مکتب فکر کے مطابق ہی مواد دیں گے میں تو صبح سے سوشک میڈیا پر رپورٹیں پڑھ پڑھ کو کڑھ رہا ہوں اور اب تنگ آ کر فیس بک بند کر دیا ہے اپنا خون جلانے سے کیا فائدہ دونوں ہی ایک دوسرے کو ظالم ثبت کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں
 

سید ذیشان

محفلین
متلاشی کی بات میں وزن ہے لال مسجد کے معاملے میں کمیشن نے ڈنڈی ماری ہے

لیکن یہ لال مسجد کمیشن تو نہیں ہے۔ :) یہاں پر ایجنسیوں کو ڈنڈی مارنے کی مجھے تو کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ :)

اس رپورٹ میں کسی فریق کی جانبداری بھی نہیں کی گئی۔ دونوں فرقوں کے 19 علماء کو بھی مورد الزام ٹہرایا گیا ہے۔
 

متلاشی

محفلین
اس کا مسئلہ یہ ہے کہ جھوٹ اور سچ کا فرق کرنا ناممکن بن جاتا ہے۔ ایک مستند اخبار کی جب آپ خبر پڑھتے ہیں تو آپ کو اس کی پوری ہسٹری معلوم ہوتی ہے کہ یہ 50 یا 60 سال سے مستند رپورٹنگ کرتا رہا ہے۔ تو کوئی وجہ نہیں ہے کہ یہ اس بار جھوٹ بول رہا ہو۔
ٹویٹر،فیس بک پر لوگ بے نام ہوتے ہیں اور ان کی کوئی credibility نہیں ہوتی۔
انسان کو خدا نے اتنی عقل تو دی ہی ہے کہ وہ اگر صدقِ نیت سے دونوں aspects کا مطالعہ کرے تو وہ خود بخوبی فیصلہ کر سکتا ہے کیا درست ہے اور کیا غلط۔۔۔۔؟
باقی پرنٹ میڈیا وہی کچھ بتاتا ہے جو کچھ انہیں ’’اوپر‘‘ سے بتانے کا آرڈر دیا جاتا ہے ۔۔۔۔! اس لئے ہزاروں واقعات ہیں جو بزورِ قوت دبا دیے جاتے ہیں ۔۔۔۔۔ میں تو پرنٹ میڈیا کی نسبت سوشل میڈیا کی credibility پر زیادہ یقین رکھتا ہوں ۔۔۔۔!
 

متلاشی

محفلین
لیکن یہ لال مسجد کمیشن تو نہیں ہے۔ :) یہاں پر ایجنسیوں کو ڈنڈی مارنے کی مجھے تو کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ :)

اس رپورٹ میں کسی فریق کی جانبداری بھی نہیں کی گئی۔ دونوں فرقوں کے 19 علماء کو بھی مورد الزام ٹہرایا گیا ہے۔
اگر کمیشن وہاں ڈندی مار سکتا ہے تو یہاں کیوں نہیں ۔۔۔۔۔۔؟ ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

متلاشی

محفلین
مجھے آپ کی بات سے اتفاق نہیں سوشل میڈیا کے لوگ اپنے مکتب فکر کے مطابق ہی مواد دیں گے میں تو صبح سے سوشک میڈیا پر رپورٹیں پڑھ پڑھ کو کڑھ رہا ہوں اور اب تنگ آ کر فیس بک بند کر دیا ہے اپنا خون جلانے سے کیا فائدہ دونوں ہی ایک دوسرے کو ظالم ثبت کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں
مکری سید شہزاد ناصر صاحب۔۔۔ آپ کی بات اپنی جگہ درست ہے ۔۔۔ مگر اللہ تعالٰی نے انسان کو اتنا فہم دیا ہے کہ وہ سچ اور جھوٹ میں تمیز کر سکے ۔۔۔ ! باقی میرا اوپر مراسلہ آپ پڑھ لیں ۔۔۔۔! آپ کو اختلافِ رائے کا پورا حق حاصل ہے ۔۔۔۔!;)
 
لیکن یہ لال مسجد کمیشن تو نہیں ہے۔ :) یہاں پر ایجنسیوں کو ڈنڈی مارنے کی مجھے تو کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ :)

اس رپورٹ میں کسی فریق کی جانبداری بھی نہیں کی گئی۔ دونوں فرقوں کے 19 علماء کو بھی مورد الزام ٹہرایا گیا ہے۔
تو میں نے کب کہا ہے کہ اس معاملے میں کمیشن نے ڈنڈی ماری ہے؟ تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں حمود الرحمٰن کمیشن رپورٹ کا کیا حشر ہوا؟ کونوں کھدروں میں پڑی رہی اسے اس وقت شایع کیا گیا جب پانی سر سے گزر چکا تھا اس معاملے میں حکومت پر بہت پریشر تھا ملکی حالات کی وجہ سے حکومت کی ساکھ بری طرح گر گئی تھی اگر حکومت فوری طور پر یہ رپورٹ شایع نہ کرتی تو اس کے لئے بڑی مشکلات پیدا ہو جانی تھیں اس رپورٹ کو فوری طور پر شایع کرنا حکومت کی مجبوری تھی کیونکہ اس میں تاخیر سے دونوں فریقین میں تصادم کا خطرہ تھا
 
مکری سید شہزاد ناصر صاحب۔۔۔ آپ کی بات اپنی جگہ درست ہے ۔۔۔ مگر اللہ تعالٰی نے انسان کو اتنا فہم دیا ہے کہ وہ سچ اور جھوٹ میں تمیز کر سکے ۔۔۔ ! باقی میرا اوپر مراسلہ آپ پڑھ لیں ۔۔۔ ۔! آپ کو اختلافِ رائے کا پورا حق حاصل ہے ۔۔۔ ۔!;)
جناب سوشل میڈیا پر جو خبریں اور رپورٹیں شایع ہوتی ہیں ان کی تصدیق کرنا مشکل ہوتا ہے
 

متلاشی

محفلین
جناب سوشل میڈیا پر جو خبریں اور رپورٹیں شایع ہوتی ہیں ان کی تصدیق کرنا مشکل ہوتا ہے
اگر خلافِ ادب نہ ہو تا میں یہ کہنے کی جسارت کروں گا مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں ۔۔۔۔ جبکہ پرنٹ میڈیا اورنیوز چینلز پر جو کچھ شائع ہوتا ہے لوگ اس پر آنکھ بند کر یقین کر لیتے ہیں ۔۔۔ اسی طرح تو ہماری ذہن سازی کی جارہی ہے ۔۔۔۔!
 
اعتدال اور توازن اچھی چیز ہے تحمل سے دوسرے فریق کی بات سننی چاہئے جزباتیت ہمیشہ نقصان دہ ہوتی ہے
مجھے خوشی ہوئی کہ ہم محتلف مکتب فکر سے تعلق رکھنے کے باوجود تحمل اور برداشت سے ایک دوسرے کا موقف سن رہے ہیں کاش ہمارے مذہبی اکابرین میں بھی یہ صفت پیدا ہو جائے
 

سید ذیشان

محفلین
اگر کمیشن وہاں ڈندی مار سکتا ہے تو یہاں کیوں نہیں ۔۔۔ ۔۔۔ ؟ ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
سیدھی سی بات ہے کہ میں اس مسئلے میں مزید الجھنا نہیں چاہتا۔ آپ کو جو ماننا ہے یا نہیں ماننا یہ آپ پر منحصر ہے۔

میں تو اس آیت پر ایمان رکھتا ہوں:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ جَاءَكُمْ فَاسِقٌ بِنَبَإٍ فَتَبَيَّنُوا أَنْ تُصِيبُوا قَوْمًا بِجَهَالَةٍ فَتُصْبِحُوا عَلَىٰ مَا فَعَلْتُمْ نَادِمِينَ {سورۃ حجرات، آیت 6}
[Yusufali 49:6] O ye who believe! If a wicked person comes to you with any news, ascertain the truth, lest ye harm people unwittingly, and afterwards become full of repentance for what ye have done.
 
اگر خلافِ ادب نہ ہو تا میں یہ کہنے کی جسارت کروں گا مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں ۔۔۔ ۔ جبکہ پرنٹ میڈیا اور جو کچھ شائع ہوتا ہے لوگ اس پر آنکھ بند کر یقین کر لیتے ہیں ۔۔۔ اسی طرح تو ہماری ذہن سازی کی جارہی ہے ۔۔۔ ۔!
آپ کی بات درست ہے پرنٹ اور الیکٹرک میڈیا پر بھی جھوٹ کا طومار باندھا جا رہا ہے مگر ادھر ایسے لوگ بھی ہیں جو عوام کو اصل حقایق سے آگاہ کرتے ہیں جبکہ سوشل میڈیا کے بے نام لوگوں کی بات پر کون یقین کرے گا
 

متلاشی

محفلین
آپ کی بات درست ہے پرنٹ اور الیکٹرک میڈیا پر بھی جھوٹ کا طومار باندھا جا رہا ہے مگر ادھر ایسے لوگ بھی ہیں جو عوام کو اصل حقایق سے آگاہ کرتے ہیں جبکہ سوشل میڈیا کے بے نام لوگوں کی بات پر کون یقین کرے گا
جی متفق ہوں۔۔۔ حاصلِ گفتگو یہ نکلتا ہے کہ سوشل میڈیا کے اپنے فوائد و نقصانات ہیں جبکہ پرنٹ اینڈ الیکٹرانک میڈیا کے اپنے ۔۔۔۔! مگر یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر بندہ ہر دو پہلووں کا جائزہ لے سکتا ہے ۔۔۔ جبکہ پرنٹ میڈیا پر اتنی آزادیٔ اظہارِ رائے اب نہیں رہی۔۔۔۔!
 

شمشاد

لائبریرین
جو ہونا تھا وہ ہو چکا۔

اللہ تعالٰی سے دعا ہے کہ ہر مظلوم پر اپنی رحمت نازل فرمائے۔

اب ایک دوسرے پر الزام تراشیاں فضول ہیں۔

آئندہ کے لیے کیا لائحہ عمل ہونا چاہیے، اس پر غور کرنے اور عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

ان الفاظ کے ساتھ اس لڑی کو مقفل کیا جاتا ہے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top