رباعی برائے توجہ اساتذہ و دیگر احباب ؟

کاشف اختر

لائبریرین
کھلے دشمن سے مجھ کو کچھ بھی اندیشہ نہیں ہوتا
جو کھل کر وار کرتے ہیں ہمیشہ تیغِ برّاں سے
میں ڈرتا ہوں فقط کاشؔف ہمیشہ ان رفیقوں سے
جو ہنس کر وار کرتے ہیں زبانِ زہر افشاں سے
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
اچھا ہے ! خوب!
اگر بال کی کھال نکالی جائے تو دو نکات فوراً ذہن مین آتے ہیں ۔ ایک تو یہ کہ کوئی اندیشہ ، ذرا اندیشہ اور کچھ اندیشہ تو روزمرہ میں ہیں لیکن کچھ بھی اندیشہ غیر فصیح ہے ۔
دوسری بات یہ کہ آخری مصرع میں داخلی تضاد لگتا ہے ۔ زہر افشانی کرنا اور ساتھ سا تھ دوستانہ ہنسی ہنسنا بظاہر متضاد ہیں ۔ یا پھر ایسا مجھے محسوس ہوتا ہے ۔
تیسری بات یہ کہ یہ اشعار رباعی کے فارمیٹ میں نہیں ہیں ۔
 
اگر بال کی کھال نکالی جائے تو دو نکات فوراً ذہن مین آتے ہیں ۔
کھال اگر ازراہِ عقیدت ملایانِ عروض کی نذر کی جائے تو ایک نکتہ اور بھی سر اٹھاتا ہے۔ یعنی یہ قطعہ ہے۔ رباعی کے مروجہ اوزان از شجرہ ہائے اخرب و اخرم میں جو دوبیتی ہو گی وہی رباعی کہلا سکتی ہے۔ یا پھر حضرتِ اقبالٌ جیسے انقلابیوں کے تتبع میں ہزج مسدس محذوف کو استعمال میں لایا جاتا تب بھی ہم چوں نہ کرتے۔
 

کاشف اختر

لائبریرین
کھال اگر ازراہِ عقیدت ملایانِ عروض کی نذر کی جائے تو ایک نکتہ اور بھی سر اٹھاتا ہے۔ یعنی یہ قطعہ ہے۔ رباعی کے مروجہ اوزان از شجرہ ہائے اخرب و اخرم میں جو دوبیتی ہو گی وہی رباعی کہلا سکتی ہے۔ یا پھر حضرتِ اقبالٌ جیسے انقلابیوں کے تتبع میں ہزج مسدس محذوف کو استعمال میں لایا جاتا تب بھی ہم چوں نہ کرتے۔

بھائی میں اس قابل نہیں کہ محفل اردو میں شامل کیا جاؤں ۔خیر اللہ کا کرم ہے مجھے شامل کرلیا گیا ،جہاں تک عروض ،قافیہ وغیرہ کی بات ہے تو مجھے کچھ بھی نہیں آتا ، اردو کا شوق ہے اور شاعری کا بھی ، لیکن ایسا لگتا ہے یہ میرے بس کا روگ نہیں ہے ۔
 
بھائی میں اس قابل نہیں کہ محفل اردو میں شامل کیا جاؤں ۔خیر اللہ کا کرم ہے مجھے شامل کرلیا گیا ،جہاں تک عروض ،قافیہ وغیرہ کی بات ہے تو مجھے کچھ بھی نہیں آتا ، اردو کا شوق ہے اور شاعری کا بھی ، لیکن ایسا لگتا ہے یہ میرے بس کا روگ نہیں ہے ۔
کاشف بھائی، اردو محفل اچھی ہے لیکن ایسا بھی نہیں کہ اس پر سبھی سب گنوں پورے ہوں۔ ابھی کچھ ہی دیر پہلے میں ایک طنزیہ مراسلے پر بڑے بڑوں کے ردِ عمل دیکھ کر حیران رہ گیا۔ بابائے تحریف محمد خلیل الرحمٰن صاحب کی شوخئِ اندیشہ کی وہ درگت بنائی گئی ہے کہ میں ان کی جگہ ہوتا تو احتجاجاً اردو لکھنا، پڑھنا، بولنا ہی چھوڑ دیتا۔ :)
کسی شخص کی لیاقت قطعی طور پر اس کی کامرانی کی دلیل نہیں ہو سکتی۔ اردو کے بڑے بڑے علما گزرے ہیں۔ شعر گوئی اکثر کے بس سے باہر کی شے رہی ہے۔ مصنف بحر الفصاحت مولوی نجم الغنی اور ملک العزیز خالد اس کی واضح مثالیں ہیں۔ جہاں تک آپ کا تعلق ہے تو میں آپ کے شوق اور موزونئِ طبع کا قتیل ہوں۔ میرا کہا لکھ لیجیے کہ یہ دونوں چیزیں بشرطِ نصیب آپ کو بہت اونچا اڑائیں گی۔ انشاء اللہ۔ بس گھبرائیے گا نہیں۔ سیکھتے رہیے۔ چلتے رہیے۔
رنگ ہو یا خشت و سنگ، چنگ ہو یا حرف و صوت
معجزۂِ فن کی ہے خونِ جگر سے نمود ----- ! ! !
 

کاشف اختر

لائبریرین
کاشف بھائی، اردو محفل اچھی ہے لیکن ایسا بھی نہیں کہ اس پر سبھی سب گنوں پورے ہوں۔ ابھی کچھ ہی دیر پہلے میں ایک طنزیہ مراسلے پر بڑے بڑوں کے ردِ عمل دیکھ کر حیران رہ گیا۔ بابائے تحریف محمد خلیل الرحمٰن صاحب کی شوخئِ اندیشہ کی وہ درگت بنائی گئی ہے کہ میں ان کی جگہ ہوتا تو احتجاجاً اردو لکھنا، پڑھنا، بولنا ہی چھوڑ دیتا۔ :)
کسی شخص کی لیاقت قطعی طور پر اس کی کامرانی کی دلیل نہیں ہو سکتی۔ اردو کے بڑے بڑے علما گزرے ہیں۔ شعر گوئی اکثر کے بس سے باہر کی شے رہی ہے۔ مصنف بحر الفصاحت مولوی نجم الغنی اور ملک العزیز خالد اس کی واضح مثالیں ہیں۔ جہاں تک آپ کا تعلق ہے تو میں آپ کے شوق اور موزونئِ طبع کا قتیل ہوں۔ میرا کہا لکھ لیجیے کہ یہ دونوں چیزیں بشرطِ نصیب آپ کو بہت اونچا اڑائیں گی۔ انشاء اللہ۔ بس گھبرائیے گا نہیں۔ سیکھتے رہیے۔ چلتے رہیے۔


بہت شکریہ سر ! اللہ جزائے خیر دے آپ کو ! آئندہ بھی آپ کی توجہات مطلوب ہیں ۔
 
Top