متلاشی
محفلین
رتبہ کونین میں ہے ارفع و اعلی تیرا
عرش وکرسی پہ بھی ہے نقشِ کفِ پا تیرا
اسوہ زیست ہے امت کا سراپا تیرا
مرجعِ خلق مدینہ میں ہے روضہ تیرا
رفعتیں تیری رفعنا لک ذکرک سے عیاں
ہے علو شانِ دنیٰ وفَتَدَ لٰی تیرا
شان ہے تیری حقیقت میں حبیب و محبوب
ہے ثناء خوان ترے اوصاف کا مولا تیرا
پھر کوئی اس کی نگاہوں میں سمایا نہ حسیں
اک نظر دیکھ لیا جس نے بھی جلوہ تیرا
رحمتیں جس پہ برستی ہیں سدا شام و سحر
بُقعہِ نور ہے عالم میں مدینہ تیرا
تیری نسبت ہی پہ عارف کو ہے ناز اے آقا
اتنا کافی ہے کہ مداح ہے ادنیٰ تیرا
(مولانا مشرف علی تھانوی صاحب)
عرش وکرسی پہ بھی ہے نقشِ کفِ پا تیرا
اسوہ زیست ہے امت کا سراپا تیرا
مرجعِ خلق مدینہ میں ہے روضہ تیرا
رفعتیں تیری رفعنا لک ذکرک سے عیاں
ہے علو شانِ دنیٰ وفَتَدَ لٰی تیرا
شان ہے تیری حقیقت میں حبیب و محبوب
ہے ثناء خوان ترے اوصاف کا مولا تیرا
پھر کوئی اس کی نگاہوں میں سمایا نہ حسیں
اک نظر دیکھ لیا جس نے بھی جلوہ تیرا
رحمتیں جس پہ برستی ہیں سدا شام و سحر
بُقعہِ نور ہے عالم میں مدینہ تیرا
تیری نسبت ہی پہ عارف کو ہے ناز اے آقا
اتنا کافی ہے کہ مداح ہے ادنیٰ تیرا
(مولانا مشرف علی تھانوی صاحب)