رخسار و لب کا رنگ کہ زلفوں کے خم ہوئے

قمرآسی

محفلین
رخسار و لب کا رنگ کہ زلفوں کے خم ہوئے
کیا کیا عدوئے جان کے ہم پر ستم ہوئے

اک بار پھر سے آکے رلا جائیے ہمیں
مدت ہوئی ہماری ان آنکھوں کو نم ہوئے

خود کو سپرد کر دیا اس کے شب وصال
مت پوچھ اس کے بعد جو ہم پر کرم ہوئے

لوٹا گیا جنہیں وہی مجرم چنے گئے
رہزن تھے جسقدر وہ سبھی محترم ہوئے

قدرت بدل رہی ہے یوں ایام زیست کے
زیر نگیں جو لوگ تھے اب زیب بم ہوئے

اپروو کر رہے ہیں وہ مسکان دشمناں
جزبے ہمارے دل کے سبھی کالعدم ہوئے

الفاظ ختم ہوگئے اس کے جمال پر
دو بیت بھی نہ خاطرِ جاناں رقم ہوئے

تنہا چلا تھا حضرت مجنوں کی راہ پر
عشاق دھیرے دھیرے مرے ہم قدم ہوئے

مہر و وفا کا ذکر قمرؔ چھوڑ دیجئے
بے فائدہ بیاں سے بہت تنگ ہم ہوئے
محمدقمرشہزادآسیؔ
 

الف عین

لائبریرین
ایک غزل کی تو ابھی داد دے کر آیا ہوں۔ لیکن یہاں


قدرت بدل رہی ہے یوں ایام زیست کے
زیر نگیں جو لوگ تھے اب زیب بم ہوئے
۔۔زیر بم؟ اگر مراد
bomb
تو اضافت غلط ہے۔
اپروو کر رہے ہیں وہ مسکان دشمناں
جزبے ہمارے دل کے سبھی کالعدم ہوئے
اپروو کو اپروو بھی کر دیا جائے تو مسکان دشمناں کو اپروو نہیں کیا جا سکتا کہ مسکان ہندی ہے، اور ہندی الفاظ کو اضافت سے ترکیب نہیں بنائی جا سکتی۔
 

قمرآسی

محفلین
ایک غزل کی تو ابھی داد دے کر آیا ہوں۔ لیکن یہاں


قدرت بدل رہی ہے یوں ایام زیست کے
زیر نگیں جو لوگ تھے اب زیب بم ہوئے
۔۔زیر بم؟ اگر مراد
bomb
تو اضافت غلط ہے۔
اپروو کر رہے ہیں وہ مسکان دشمناں
جزبے ہمارے دل کے سبھی کالعدم ہوئے
اپروو کو اپروو بھی کر دیا جائے تو مسکان دشمناں کو اپروو نہیں کیا جا سکتا کہ مسکان ہندی ہے، اور ہندی الفاظ کو اضافت سے ترکیب نہیں بنائی جا سکتی۔
بہت نوازش سر
زیبِ بم میں بم زیر و بم والا ہی ہے
مسکان دشمناں والی بات میرے علم میں اضافہ ہے
جزاک اللہ خیرا
 

قمرآسی

محفلین
اچھی غزل ہے جناب لیکن میں یہ بات سمجھنے سے قاصر ہوں کہ آسی تخلص میں کیا ایسی خاص بات ہے ہے کہ اتنے سارے لوگوں نے رکھا ہوا ہے؟
غزل پسند کرنے کا شکریہ
آسی کتنے لوگوں نے رکھا ہوا ہے یہ تو مجھے نہیں پتہ۔۔۔لیکن یہ کسی اور نے بھی رکھا ہوا ہے یہ بات پتہ ہوتی تو میں کبھی نہ رکھتا۔۔ ویسے یہ 2002 میں رکھا تھا میں نے۔
 
بہت خوب اچھی غزل ہے یہ اشعار تو بہت خوب ہیں
اک بار پھر سے آکے رلا جائیے ہمیں
مدت ہوئی ہماری ان آنکھوں کو نم ہوئے

الفاظ ختم ہوگئے اس کے جمال پر
دو بیت بھی نہ خاطرِ جاناں رقم ہوئے
بہت سی داد ہمار ی طرف سے اللہ کرے زو رقلم میں اور اضافہ ہو۔۔۔۔کچھ شان علی رضی اللہ میں قلم کو حرکت دیں کہ حرکت میں برکت ہے۔۔۔
میرے ناقص علم کے مطابق آسی (مایوس) کو کہتے ہیں اس تخلص کے رکھنے کی کوئی خاص وجہ ہے ؟؟
 

ابن رضا

لائبریرین
غزل پسند کرنے کا شکریہ
آسی کتنے لوگوں نے رکھا ہوا ہے یہ تو مجھے نہیں پتہ۔۔۔لیکن یہ کسی اور نے بھی رکھا ہوا ہے یہ بات پتہ ہوتی تو میں کبھی نہ رکھتا۔۔ ویسے یہ 2002 میں رکھا تھا میں نے۔
استادِ محفل محمد یعقوب آسی صاحب تو کئی دہائیوں سے آسی تخلص کر رہے ہیں.

اچھی غزل ہے داد قبول کیجیے
 

قمرآسی

محفلین
بہت خوب اچھی غزل ہے یہ اشعار تو بہت خوب ہیں



بہت سی داد ہمار ی طرف سے اللہ کرے زو رقلم میں اور اضافہ ہو۔۔۔۔کچھ شان علی رضی اللہ میں قلم کو حرکت دیں کہ حرکت میں برکت ہے۔۔۔
میرے ناقص علم کے مطابق آسی (مایوس) کو کہتے ہیں اس تخلص کے رکھنے کی کوئی خاص وجہ ہے ؟؟
جزاک اللہ ۔۔۔۔۔۔ ابتدائی چند کلام میں عاصی تخلص کیا تھا مگر استاد محترم مولانا آصف حسین انصاری صاحب کے حکم پر اسے آسی کر دیا۔
 

قمرآسی

محفلین
استادِ محفل محمد یعقوب آسی صاحب تو کئی دہائیوں سے آسی تخلص کر رہے ہیں.

اچھی غزل ہے داد قبول کیجیے
داد پر شکریہ قبول کیجئے
بجا فرما رہے ہیں آپ۔۔ مگر میری کم علمی تھی کہ جب یہ تخلص رکھا تھا تب میں محترم یعقوب آسی صاحب کے نہ نام سے آشنا تھا اور نہ کلام سے
 

ابن رضا

لائبریرین
اس معاملے میں آپ کا شک اپنے علم کے بارے میں درست ثابت ہوا ہے. آسی آس امید سے متعلق ہے اور عاصی نافرمان کو کہا جاتا ہے
ابن رضا صاحب قرآن میں آیت کریمہ ہے (وَالَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِ اللَّهِ وَلِقَائِهِ أُولَٰئِكَ يَئِسُوا مِن رَّحْمَتِي وَأُولَٰئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ﴿العنكبوت: ٢٣﴾) میں تو سمجھا تھا یہ ا س سے ہے خیر جزاک اللہ رہنمائی کے لیے۔۔۔اللہ آپ کو خوش رکھے آمین
 

ابن رضا

لائبریرین
ابن رضا صاحب قرآن میں آیت کریمہ ہے (وَالَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِ اللَّهِ وَلِقَائِهِ أُولَٰئِكَ يَئِسُوا مِن رَّحْمَتِي وَأُولَٰئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ﴿العنكبوت: ٢٣﴾) میں تو سمجھا تھا یہ ا س سے ہے خیر جزاک اللہ رہنمائی کے لیے۔۔۔اللہ آپ کو خوش رکھے آمین
بھئی آپ نے خود ہی تو ناقص لکھا تھا اپنے علم کو اس لیے میں نے از راہِ تفنن.اس کی توثیق کردی
 
"آسی کتنے لوگوں نے رکھا ہوا ہے یہ تو مجھے نہیں پتہ۔۔۔لیکن یہ کسی اور نے بھی رکھا ہوا ہے یہ بات پتہ ہوتی تو میں کبھی نہ رکھتا۔۔ ویسے یہ 2002 میں رکھا تھا میں نے۔"

اس سے کیا ہوتا ہے جنابِ قمر (قمر جلالوی نہیں آپ مراد ہیں)؟ آپ کوئی ایسا تخلص تلاش کر سکیں جو پہلے قطعاً کسی نے نہ رکھا ہو!! میرا خیال ہے وہی دودھ کی نہر والی بات ہو گی۔


۔ میں نے بھی، ظاہر ہے، یہ لفظ وضع تو نہیں کیا؛ کہیں نہ کہیں سے لیا ہے ۔
 
آخری تدوین:
ابن رضا صاحب قرآن میں آیت کریمہ ہے (وَالَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِ اللَّهِ وَلِقَائِهِ أُولَٰئِكَ يَئِسُوا مِن رَّحْمَتِي وَأُولَٰئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ﴿العنكبوت: ٢٣﴾) میں تو سمجھا تھا یہ ا س سے ہے خیر جزاک اللہ رہنمائی کے لیے۔۔۔اللہ آپ کو خوش رکھے آمین

ایک چھوٹی سی چھان بین جو احباب کے لئے دل چسپ ہو سکتی ہے۔ ایک دن مجھے سوجھی کہ یہاں صرف ایک میں ہی تو آسی نہیں۔ اس لفظ "آسی" کی اصل تو دیکھی جائے!

ایک اصل تو ہندی سے ملی: آس (امید) سے آسی ۔ وہ شخص جو مزاجاً پرامید ہو۔
اور
ایک عربی سے ملی: یہ لفظ اسوۃ (طرزِ حیات) سے ماخوذ ہے۔ اچھے طرزِ حیات والا شخص۔ حوالہ: مصباح اللغات

یہ بھی عرض کرتا چلوں کہ
منقولہ بالا آیہء کریمہ میں ییئسوا کا مادہ ی ء س ہے، اسے اردو میں یاس لکھتے ہیں (ناامیدی)۔ اس کا متضاد رجاء (امید) ہے (مادہ: ر ج ء)۔ قواعد الصرف میں یہ ہمزہ کہیں الف، واو، یاے اور الف مقصورہ بھی بن جاتا ہے۔ یوں "آسی" اور "راجی" قریب المعانی ہو سکتے ہیں، متماثل بہر حال نہیں ہیں۔
 
آخری تدوین:
ایک چھوٹی سی چھان بین جو احباب کے لئے دل چسپ ہو سکتی ہے۔ ایک دن مجھے سوجھی کہ یہاں صرف ایک میں ہی تو آسی نہیں۔ اس لفظ "آسی" کی اصل تو دیکھی جائے!

ایک اصل تو ہندی سے ملی: آس (امید) سے آسی ۔ وہ شخص جو مزاجاً پرامید ہو۔
اور
ایک عربی سے ملی: یہ لفظ اسوۃ (طرزِ حیات) سے ماخوذ ہے۔ اچھے طرزِ حیات والا شخص۔ حوالہ: مصباح اللغات

یہ بھی عرض کرتا چلوں کہ
منقولہ بالا آیہء کریمہ میں ییئسوا کا مادہ ی ء س ہے، اسے اردو میں یاس لکھتے ہیں (ناامیدی)۔ اس کا متضاد رجاء (امید) ہے (مادہ: ر ج ء)۔ قواعد الصرف میں یہ ہمزہ کہیں الف، واو، یاے اور الف مقصورہ بھی بن جاتا ہے۔ یوں "آسی" اور "راجی" قریب المعانی ہو سکتے ہیں، متماثل بہر حال نہیں ہیں۔
شکریہ استاد محترم
 
Top