قرۃالعین اعوان
لائبریرین
ٹھیک ہے پھر آپ میری بات کو یوں سمجھ لیجئے کہ شاعر ایک عام انسان سے زیادہ حساس طبعیت رکھتا ہے اسے ہر احساس پر قدرت نہ بھی ہو لیکن وہ دوسروں کے احساس کو فورا اپنی دسترس میں لے آتا ہے۔غلط۔ ہر شاعر ایسا نہیں ہوتا۔ ہر نیا شاعر ایک الگ احساس۔ اک نیا تخیل۔ اور اک نیا انداز لے کر نمودار ہوا کرتا ہے۔
ہرانسان کے اندر ایک اپنی منفرد سوچ اور اپنا احساس ہوتا ہے۔ ممکن ہے کہ کوئی شاعر اپنے کلام کے کچھ حصے سے کسی دوسرے سے مماثلت رکھتا ہو۔ لیکن ایسا نہیں ممکن کے شاعر جب چاہے ایک (مصنوعی) تخیل سے شاعری شروع کردے۔
ہر شاعر ایک نیا پہلو اور نئی سوچ کا حامل ہوتا ہے۔