اسے دیگر تراکیب کے لیے قاعدہ سمجھا جا سکتا ہے؟رسوم الخط
بالکل نہیں۔ ماہرین لسانیات کی رائے لینا ضروری ہے۔اسے دیگر تراکیب کے لیے قاعدہ سمجھا جا سکتا ہے؟
رسم الخط کی ترکیب تو ہمارے عام استعمال میں آتی رہتی ہے، لیکن اس کی جمع کے متعلق کنفیوژن ہے۔
رسوم الخط کہیں
یا رسم الخطوط
یا رسوم الخطوط؟
جملہ:
"قارئین کی سہولت کے لیے اس کتاب میں تین رسم الخط استعمال کیے گئے ہیں۔ "
مزید یہ کہ کیا اس طرح کی تراکیب کی جمع بنانے کا کوئی قاعدہ ہے؟
حضرت جوش ملیح آبادی کو کسی نے کچھ لکھ بھیجا تو اس میں درج تھا، "پانچ سالوں" تو موصوف نے اصلاح کی کہ آپ معاملہ "پانچ سالوں" تک نہ پہنچائیں کہ یہ غلط ہے جب پانچ کا عدد آ گیا تو اب اسے آپ "پانچ سال" لکھیے تو درست رہے گا؛ واقعہ کچھ اس سے ملتا جلتا ہے۔ اگر لکھنا ہی ہو تو اسے رسوم الخط کی بجائے رسومِ خط لکھا جائے تو شاید کسی حد تک بھلا لگ جائے۔رسم الخط کی ترکیب تو ہمارے عام استعمال میں آتی رہتی ہے، لیکن اس کی جمع کے متعلق کنفیوژن ہے۔
رسوم الخط کہیں
یا رسم الخطوط
یا رسوم الخطوط؟
جملہ:
"قارئین کی سہولت کے لیے اس کتاب میں تین رسم الخط استعمال کیے گئے ہیں۔ "
مزید یہ کہ کیا اس طرح کی تراکیب کی جمع بنانے کا کوئی قاعدہ ہے؟
جی یہی قاعدہ ہے اور تراکیب کی ایسی جمع عام ہے جیسےاسے دیگر تراکیب کے لیے قاعدہ سمجھا جا سکتا ہے؟