عبدالودود
محفلین
رسمِ محبت نے ہمیں یہ صلہ دیا
سارے جہان کو چھوڑکےتنہا بنا دیا۔
ہم دیدہِ پرنم تھے مگر اشک بار نہیں
فقط بےرخی نے اسکی ہم کو رلا دیا۔
محفل میں ملی مجھ کو اور میں دیکھتا رہا
بس اسکی اداوں نے دیوانہ بنا دیا۔
زیاں کے خوف سے وہ راہِ وفا پہ آ نہ سکی
محبت دیارِ غم ہے یہ بہانا بنا دیا۔
اب تیری محبت کے سوا کام نہیں ہے
اس دیوانگی نے مجھ کو نکما بنا دیا۔
کہتا ہے کہ عبدال اب محبت نہیں کرنی
اب دردِ محبت نے سیانا بنا دیا۔
سارے جہان کو چھوڑکےتنہا بنا دیا۔
ہم دیدہِ پرنم تھے مگر اشک بار نہیں
فقط بےرخی نے اسکی ہم کو رلا دیا۔
محفل میں ملی مجھ کو اور میں دیکھتا رہا
بس اسکی اداوں نے دیوانہ بنا دیا۔
زیاں کے خوف سے وہ راہِ وفا پہ آ نہ سکی
محبت دیارِ غم ہے یہ بہانا بنا دیا۔
اب تیری محبت کے سوا کام نہیں ہے
اس دیوانگی نے مجھ کو نکما بنا دیا۔
کہتا ہے کہ عبدال اب محبت نہیں کرنی
اب دردِ محبت نے سیانا بنا دیا۔