سیما علی
لائبریرین
رسول حق سبب خلقت دوعالم تھے
جہانِ ظلم میں اک رحمت مجسم تھے
ہر آدمی کے لیے زخم دل کا مرہم تھے
کرم کا بحر تھے لطف و عطا کا زم زم تھے
ستمگروں کو تحمل کی حد دکھاتے تھے
وہ ظلم کرتے تھے ان پر، یہ مسکراتے تھے
ہوئے تھے ظلم میں کچھ اہل ظلم یوں بے باک
طرح طرح سے ستاتے تھے آپ کو سفاک
کبھی بچھاتے تھے رستے میں خار وحشت ناک
کبھی گراتے تھے آلائش و خس و خاشاک
یہ زیر کرتے تھے یوں خلق سے شقاوت کو
وہ ظلم کرتے تھے جاتے تھے یہ عیادت کو
جہانِ ظلم میں اک رحمت مجسم تھے
ہر آدمی کے لیے زخم دل کا مرہم تھے
کرم کا بحر تھے لطف و عطا کا زم زم تھے
ستمگروں کو تحمل کی حد دکھاتے تھے
وہ ظلم کرتے تھے ان پر، یہ مسکراتے تھے
ہوئے تھے ظلم میں کچھ اہل ظلم یوں بے باک
طرح طرح سے ستاتے تھے آپ کو سفاک
کبھی بچھاتے تھے رستے میں خار وحشت ناک
کبھی گراتے تھے آلائش و خس و خاشاک
یہ زیر کرتے تھے یوں خلق سے شقاوت کو
وہ ظلم کرتے تھے جاتے تھے یہ عیادت کو
آخری تدوین: