عطاء اللہ جیلانی
محفلین
رشتوں کی دُھوپ چھاؤں سے آزاد ہو گئے
اب تو ہمیں بھی سارے سبق یاد ہو گئے
لفظوں کے ہیر پھیر کا دھندہ بھی خُوب ہے
جاہل ہمارے شہر میں اُستاد ہو گئے
راحتؔ اندوری
اب تو ہمیں بھی سارے سبق یاد ہو گئے
لفظوں کے ہیر پھیر کا دھندہ بھی خُوب ہے
جاہل ہمارے شہر میں اُستاد ہو گئے
راحتؔ اندوری