سید افتخار احمد رشکؔ
محفلین
غزل. ... 29 جولائی 2019
دل میں پوشیدہ کوئی عشقِ بتاں رکھتے ہیں
گویا سیپی میں کوئی موتی نہاں رکھتے ہیں
جذبہ ء عشق کی جو تاب و تواں رکھتے ہیں
وہ خزاں میں بھی بہاروں کا سماں رکھتے ہیں
تجھ کو دنیا کے ہے ملنے پہ گماں تقویٰ کا
ہم تو عُقبیٰ کا ہی ہر لحظہ دھیاں رکھتے ہیں
اُن کو قارون کی دولت بھی ملے تو کیا ہو
رہنما قوم کے کیا باغِ جناں رکھتے ہیں?
کوئی تو بات مری تجھ کو لگے گی اپنی
ہر بشر کا کوئی احساس نہاں رکھتے ہیں
حشر کی فکر ہے ایمان سے مایوس نہیں
یا رسولؐ آپ سا جب شاہِ شہاں رکھتے ہیں
بس ہیں گفتار کے غازی سبھی رہبر اے رشک
حوصلہ کچھ بھی عمل کا وہ کہاں رکھتے ہیں
رشک
(امام ناسخ صاحب کی زمین میں)
دل میں پوشیدہ کوئی عشقِ بتاں رکھتے ہیں
گویا سیپی میں کوئی موتی نہاں رکھتے ہیں
جذبہ ء عشق کی جو تاب و تواں رکھتے ہیں
وہ خزاں میں بھی بہاروں کا سماں رکھتے ہیں
تجھ کو دنیا کے ہے ملنے پہ گماں تقویٰ کا
ہم تو عُقبیٰ کا ہی ہر لحظہ دھیاں رکھتے ہیں
اُن کو قارون کی دولت بھی ملے تو کیا ہو
رہنما قوم کے کیا باغِ جناں رکھتے ہیں?
کوئی تو بات مری تجھ کو لگے گی اپنی
ہر بشر کا کوئی احساس نہاں رکھتے ہیں
حشر کی فکر ہے ایمان سے مایوس نہیں
یا رسولؐ آپ سا جب شاہِ شہاں رکھتے ہیں
بس ہیں گفتار کے غازی سبھی رہبر اے رشک
حوصلہ کچھ بھی عمل کا وہ کہاں رکھتے ہیں
رشک
(امام ناسخ صاحب کی زمین میں)