آج ہی کسی نے ایک فیس بک گروپ میں یہ آزمودہ نسخہ دی ہے۔ احبابِ محفل کے استفادہ کے لیے پیش ہے۔
_
اکثر لوگ یہ غلطی کرتے ہیں کہ افطار کے وقت روزہ کھلتے ہی سب کچھ اوپر نیچے ٹھونس لیتے ہیں۔ ایسا کرنے سے ایک تو وہ صحیح طریقے سے کھا نہیں پاتے دوجا ان کو بوجھل محسوس الگ ہونے لگتا ہے۔
اس ضمن میں بہتر یہ ہے کہ صرف پانچ سے سات کھجوروں سے روزہ کھول کر ، پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لئیے چار پانچ گلاس شربت پی لیا جائے اور ساتھ میں ایک ایک دو دو پلیٹ فروٹ چاٹ، دہی بھلے، چنا چاٹ وغیرہ کی لے لی جائے۔ سموسے پکوڑے وغیرہ بھی حسب توفیق کھا لیں لیکن کھانا ساتھ ہی مت کھائیں۔
ایک آدھ گھنٹہ گزر جائے تو دو پلیٹ پلاؤ یا بریانی کی لے لیں۔ کھانا تراویح کے بعد کھائیں.
کھانے میں آپ سالن کی ایک یا دو پلیٹ کے ساتھ تین چار چپاتی کھا لیں لیکن میٹھا اس ہی وقت ایک ساتھ ہر گز مت کھائیں۔
تقریبا کھانے کے ایک گھنٹہ بعد میٹھا کھا کر کچھ دیر چہل قدمی کر لیں جس کے بعد آدھ پون گھنٹے کا وقفہ دے کر دو تین گلاس ملک شیک پی لیں۔
سحری کے وقت سحری کرنے سے پہلے میٹھی لسّی کا ایک جگ پی لیں تو بہتر ہے ورنہ دہی کا ایک بڑا پیالہ چینی ملا کر کھا لیں۔
سحری بہت ہلکی پھلکی سی کریں جس میں آپ دو انڈوں کے ساتھ تین چار سلائیس یا دو پراٹھے کھا کر چائے پی لیں۔ اور اذان سے قبل چار گلاس پانی پی کر روزے کی نیت کر لیں۔
انشاء اللہ ایسا کرنے سے طبیعت بوجھل محسوس نہیں ہو گی ۔ یاد رکھیں ہلکی غذا ، شفا ہی شفا