جاں نثار اختر رنج و غم مانگے ہے، اندوہ و بلا مانگے ہے (جاں نثار اختر)

عاطف بٹ

محفلین
رنج و غم مانگے ہے، اندوہ و بلا مانگے ہے​
دل وہ مجرم ہے کہ خود اپنی سزا مانگے ہے​
چپ ہے ہر زخمِ گلو، چپ ہے شہیدوں کا لہو​
دستِ قاتل ہے جو محنت کا صِلہ مانگے ہے​
تو بھی اک دولتِ نایاب ہے، پر کیا کہیے​
زندگی اور بھی کچھ تیرے سوا مانگے ہے​
کھوئی کھوئی یہ نگاہیں، یہ خمیدہ پلکیں​
ہاتھ اٹھائے کوئی جس طرح دعا مانگے ہے​
راس اب آئے گی اشکوں کی نہ آہوں کی​
آج کا پیار نئی آب و ہوا مانگے ہے​
بانسری کا کوئی نغمہ نہ سہی، چیخ سہی​
ہر سکوتِ شبِ غم کوئی صدا مانگے ہے​
لاکھ منکر سہی پر ذوقِ پرستش میرا​
آج بھی کوئی صنم، کوئی خدا مانگے ہے​
سانس ویسے ہی زمانے کی رکی جاتی ہے​
وہ بدن اور بھی کچھ تنگ قبا مانگے ہے​
دل ہر اک حال سے بیگانہ ہوا جاتا ہے​
اب توجہ، نہ تغافل، نہ ادا مانگے ہے​
جاں نثار اختر​
 

باباجی

محفلین
واہ بہت خوب بٹ شیئرنگ بٹ جی

دل ہر اک حال سے بیگانہ ہوا جاتا ہے
اب توجہ، نہ تغافل، نہ ادا مانگے ہے
 

باباجی

محفلین
واہ بہت خوب بٹ شیئرنگ بٹ جی

دل ہر اک حال سے بیگانہ ہوا جاتا ہے
اب توجہ، نہ تغافل، نہ ادا مانگے ہے
 

طارق شاہ

محفلین
لاکھ منکر سہی پر ذوقِ پرستش میرا !
آج بھی کوئی صنم، کوئی خدا مانگے ہے
کیا کہنے صاحب
عاطف صاحب​
ایک اچھی غزل شیئر کرنے پر تشکّر اور داد قبول کریں​
۔۔۔۔۔۔۔​
درج ذیل مصرع میں کوئی لفظ رہی گیا ہے،​
اسے دیکھ لیں گے تو نوازش ہوگی​
' راس اب آئے گی اشکوں کی نہ آہوں کی'
ایک بار پھر سے انتخاب پربہت سی داد​
بہت خوش رہیں اور لکھتے رہیں​
 

عاطف بٹ

محفلین
لاکھ منکر سہی پر ذوقِ پرستش میرا !
آج بھی کوئی صنم، کوئی خدا مانگے ہے
کیا کہنے صاحب
عاطف صاحب​
ایک اچھی غزل شیئر کرنے پر تشکّر اور داد قبول کریں​
۔۔۔ ۔۔۔ ۔​
درج ذیل مصرع میں کوئی لفظ رہی گیا ہے،​
اسے دیکھ لیں گے تو نوازش ہوگی​
' راس اب آئے گی اشکوں کی نہ آہوں کی'
ایک بار پھر سے انتخاب پربہت سی داد​
بہت خوش رہیں اور لکھتے رہیں​
سر، مجھے بھی لگا تھا کہ اس مصرعے میں کچھ کمی ہے مگر نسخے میں ایسے ہی لکھا ہوا ہے۔
 

طارق شاہ

محفلین
سر، مجھے بھی لگا تھا کہ اس مصرعے میں کچھ کمی ہے مگر نسخے میں ایسے ہی لکھا ہوا ہے۔
جناب جواب کے لئے ممنون اور زحمت کے لئے معذرت خواہ ہوں،

کسی کے دسترس میں اگر جانثار اختر صاحب کی کتاب یا یہ غزل صحیح شائع یا طبع شدہ ہوگی تو
یقیناََ تشفّی ہو جائے گی

ایک بار پھر سے ایک اچھی غزل پر داد آپ کی نذر
بہت خوش رہیں
 

الف عین

لائبریرین
راس اب آئے گی اشکوں کی نہ آہوں کی
آج کا پیار نئی آب و ہوا مانگے ہے
میرے نا چیز خیال میں یہاں’ رُت‘ چھوٹ گیا ہے​
راس اب آئے گی اشکوں کی نہ رت آہوں کی
آج کا پیار نئی آب و ہوا مانگے ہے​
 

عاطف بٹ

محفلین
راس اب آئے گی اشکوں کی نہ آہوں کی
آج کا پیار نئی آب و ہوا مانگے ہے
میرے نا چیز خیال میں یہاں’ رُت‘ چھوٹ گیا ہے​
راس اب آئے گی اشکوں کی نہ رت آہوں کی​
آج کا پیار نئی آب و ہوا مانگے ہے​
سر، ہوسکتا ہے یہ ایسا ہی ہو جیسا آپ کہہ رہے ہیں مگر میرے پاس مکتبہء عالیہ، لاہور کی طرف سے ناصر زیدی کی مرتّبہ ’کلیاتِ جاں نثار اختر‘ کا جو نسخہ ہے اس میں ویسے ہی لکھا ہوا ہے جیسے میں نے اوپر درج کیا۔
 
Top