محمود احمد غزنوی
محفلین
جوگی اور سادھو کا حوالہ اسلئیے دیا ہے کہ بہت سے لوگ جوگیوں اور سادھؤں کی ریاضتوں اور مشقوں سے حاصل کی گئی کیفیات اور نفسی کمالات کو تصوف سے مکس کرتے ہیں۔ آپ نے یقیناّ "تذکرہ غوثیہ" نامی مشہور کتاب کا مطالعہ ضرور کیا ہوگا۔ اس میں تذکرہ نگار جناب گل حسن قادری نے اپنے پیرومرشد کے حالاتِ زندگی بتاتے ہوئے جابجا یہ ذکر کیا ہے کہ انہوں نے سات سے زیادہ پنڈتوں اور جوگیوں سے روحانی توجہ حاصل کی اور ان سے بھی فیض حاصل کیا۔ آجکل مغرب میں رائج تصوف کا مطالعہ کیا جائے تو وہاں بھی یار لوگوں نے بدھ ازم، zen, lao tzu, ہندو ازم اور صوفیوں کی کتب پڑھ کر انکو مکس کرنے کی کوشش کی ہے اور وہاںعوام الناس کی بہت بڑی تعداد بشمول مسلمانوں کے اب اس خیال کی معتقد ہوچلی ہے کہ تمام مذاہب حقیقت تک پہنچانے کا محض ایک وسیلہ Titus Burkhartکو بھی پڑھ لیجئے۔۔۔یہ سب کٹی پتنگیں ہیں اور تصوف و روحانیت کے نام پر ایک دل بہلاوے اور سراب کے سوا کچھ نہیں پیش کر رہیں۔۔۔جبکہ آپ بھی یقیناّ یہ سمجھتے ہیں کہ تصوف یہی ہے کہ :جناب مَن کالم نگار کی روحانیت کی تعریف سرے سے ہی غلط ہے اگر اس کا اشارہ ہمارے آقا و مولا کی جانب ہے تو پھراس نے جوگی اور سادھو کا حوالہ کیوں دیا ہے ؟؟؟
بمصطفیٰ برساں خویش را کہ دیں ہمہ اوست
اگر بہ او نہ رسیدی تمام بولہبی است۔۔۔۔۔
اور یہی بات کالم نگار نے بھی کہی ہے۔