محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
روح تک چھید ہوئے آنکھ کے فرمائے ہوئے
سینے کچھ اور پھٹے سانس کے برمائے ہوئے
جس میں سرمائے کو سرمایہ سمجھ بیٹھے لوگ
اسی بیوپار میں غارت سبھی سرمائے ہوئے
کعبہ مانیں بھی تو کیوں شیخ و برہمن دل کو
چار پتھر بھی نہیں عشق کے نرمائے ہوئے
زندگی زندہ دلی میل ملاقات سے ہے
سرد ہوتے نہیں دل وصل کے گرمائے ہوئے
وہ تو خیر آپ سے شرمائے ہوئے پھرتے ہیں
آپ راحیلؔ میاں کس سے ہیں شرمائے ہوئے
راحیلؔ فاروق
سینے کچھ اور پھٹے سانس کے برمائے ہوئے
جس میں سرمائے کو سرمایہ سمجھ بیٹھے لوگ
اسی بیوپار میں غارت سبھی سرمائے ہوئے
کعبہ مانیں بھی تو کیوں شیخ و برہمن دل کو
چار پتھر بھی نہیں عشق کے نرمائے ہوئے
زندگی زندہ دلی میل ملاقات سے ہے
سرد ہوتے نہیں دل وصل کے گرمائے ہوئے
وہ تو خیر آپ سے شرمائے ہوئے پھرتے ہیں
آپ راحیلؔ میاں کس سے ہیں شرمائے ہوئے
راحیلؔ فاروق