محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
چائے ایک قدیم ترین مشروب ہے، جس کے بارے میں دعویٰ کیا جاتا ہے کہ یہ صحت کے حوالے سے کئی فوائد کی حامل ہے۔چائے میں کیفین، فلورائیڈ اور فلیوونوئیڈ پایا جاتا ہے۔ایک تحقیق کے مطابق چائے کے تین کپ پینے سے دل کی بیماریوں کے خطرے کو 11فیصد تک کم کیا جاسکتا ہےلیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ چائے کا حد سے زیادہ استعمال آپ کی صحت پر مضر اثرات مرتب کرسکتا ہے اورچائے کی عادت صحت کے لئے سنجیدہ نوعیت کے مسائل پیدا کرسکتی ہے۔
نیند میں خلل اور بے آرامی
تحقیق کے مطابق گرین اور براؤن دونوں اقسام کی چائے کے ایک کپ میں 40ملی گرام کیفین موجود ہوتی ہے،چائے کےبہت زیادہ استعمال سے آپ کا جسم کیفین پر انحصار کا شکار ہوسکتا ہےجس کی وجہ سے بے آرامی اور پریشانی یا نیند میں خلل پیدا ہوسکتا ہے۔آئرن جذب کرنے کی صلاحیت میں کمی
چائے میں موجود کیمیائی مرکب ٹیننس(Tannins)کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ جسم میں آئرن جذب کرنے کی صلاحیت میں مداخلت کرتا ہے۔کولوراڈو اسٹیٹ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ چائے آئرن جذب کرنے کی صلاحیت میں 60فیصد تک کمی کرسکتی ہے،سبزی خور افرادجو آئرن زیادہ نہیں لے پاتے، اُن میں چائے کے زیادہ استعمال سے خون کی کمی کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ادویات کے اثر میں دخل اندازی
بہت زیادہ مقدار میں چائے بعض ادویات کے اثر میں دخل اندازی کرسکتی ہے، اگر آپ چائے کے شوقین ہیں اور کسی ٹریٹمنٹ کو فالو کررہے ہیں تو چائے پینے کے حوالے سے اپنے معالج کی رائے ضرور لے لیں۔ کتنی چائے بہت زیادہ ہے؟
چائے کے استعمال پر کی جانے والی بعض تحقیق کے مطابق دن میں دو سے چار کپ نارمل ہیں جبکہ یہ حد 10کپ تک بھی بیان کی گئی ہےتاہم اوسطاًتین سے پانچ کپ مناسب سمجھے جاتے ہیں، باقی یہ آپ کے جسم پر منحصر ہے کہ وہ چائے میں موجود مرکبات پر کیسے جواب دیتا ہے۔