حاتم راجپوت

لائبریرین
اپنا روز مرہ کا معمول بنالیں
باقاعدگی سے سب پاکستانی اپنے اپنے بنک اکاوٗنٹ چیک کرتے رہا کریں اللہ جانے کسی روز کب اور کیسے آپ کو بھی ایف آئی اے نے گھیرا ہو کہ آپ کے اکاوٗنٹ میں سوا دو ارب روپے کہاں سے آئے
فالودے کی ریڑھی لگانے بارے غور کر رہا ہوں. سکوپ شاندار ہے
 

م حمزہ

محفلین
یہاں تو برف باری کے ساتھ بارش ہو جاتی ہے، ہم تو کبھی حیران نہیں ہوئے
بس شاکڈ ہو جاتے ہیں
سائنسدان حیران نہیں ہوتے۔ حیران کرتے ہیں۔

کچھ ”سائنسدان“ حیران سے زیادہ شرمندہ کرتے ہیں۔ انسان کو ذریت بندر کہہ کر۔
 

جاسمن

لائبریرین
اللہ ہمیشہ خیر رکھے۔آمین!
آج کے دور میں تو درست کام کر کے بھی پریشانی رہتی ہے۔
اللہ ہمارا ایمان مضبوط کرے اور تمام معاملات کے نتائج ہمارے حق میں بہترین نکالے۔آمین!
 

محمداحمد

لائبریرین
اللہ ہمیشہ خیر رکھے۔آمین!
آج کے دور میں تو درست کام کر کے بھی پریشانی رہتی ہے۔
اللہ ہمارا ایمان مضبوط کرے اور تمام معاملات کے نتائج ہمارے حق میں بہترین نکالے۔آمین!

اپنا دل اور اپنا ضمیر مطمئن ہونا چاہیے۔

ہر کسی کو خوش کرنا تو ممکن ہی نہیں ہوتا۔
 

عرفان سعید

محفلین
ہم متعلقہ دھاگے میں نہیں گئے، لیکن یہ پیمانہ کچھ زیادہ ہی چھلک رہا ہے۔ :)

یہ کچھ عجیب سی بات نہیں ہے۔
نہیں احمد بھائی، کوئی ایسی عجیب بات نہیں۔
اپنی جاب میں شدید قسم کی علمی سائنسی بحثیں روز ہوتی ہیں اور میرے روز مرہ معمول میں داخل ہیں۔
ہم خوش گپیاں لگاتے ہوئے کمرے میں داخل ہوتے ہیں۔ بعض دفعہ گھمسان کا رن پڑتا ہے۔ اتنی شدید بحث و تکرار ہوتی ہے۔ بعض دفعہ تو دونوں طرف کے دلائل اتنے مضبوط ہوتے ہیں کہ ایک رائے کو فوقیت دینا ممکن نہیں ہوتا۔ کچھ فیصلہ نہ ہو تو ہم اپنی رائے پر قائم رہتے ہیں۔ اور دوبارہ خوش گپیاں لگاتے ہوئے کمرے سے نکل جاتے ہیں اور ایک ہی میز پر کھانا کھاتے ہیں۔ علمی اختلافات کبھی شخصی روابط میں آڑے نہیں آئے۔
سب سے بڑا فرق یہ ہے کہ مجال ہے جو ساری بحث میں کوئی ادنی سا شخصی حملہ بھی کیا جائے۔ بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یہاں بحث دو قدم چلتی ہے اور ایک دوسرے کے شجرہ نسب کھنگال دئیے جاتے ہیں۔ ہم سلیقے سے اختلاف کرنا سیکھ لیں تو علم کے نت نئے دریچے کھل جائیں۔
 

سین خے

محفلین
نہیں احمد بھائی، کوئی ایسی عجیب بات نہیں۔
اپنی جاب میں شدید قسم کی علمی سائنسی بحثیں روز ہوتی ہیں اور میرے روز مرہ معمول میں داخل ہیں۔
ہم خوش گپیاں لگاتے ہوئے کمرے میں داخل ہوتے ہیں۔ بعض دفعہ گھمسان کا رن پڑتا ہے۔ اتنی شدید بحث و تکرار ہوتی ہے۔ بعض دفعہ تو دونوں طرف کے دلائل اتنے مضبوط ہوتے ہیں کہ ایک رائے کو فوقیت دینا ممکن نہیں ہوتا۔ کچھ فیصلہ نہ ہو تو ہم اپنی رائے پر قائم رہتے ہیں۔ اور دوبارہ خوش گپیاں لگاتے ہوئے کمرے سے نکل جاتے ہیں اور ایک ہی میز پر کھانا کھاتے ہیں۔ علمی اختلافات کبھی شخصی روابط میں آڑے نہیں آئے۔
سب سے بڑا فرق یہ ہے کہ مجال ہے جو ساری بحث میں کوئی ادنی سا شخصی حملہ بھی کیا جائے۔ بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یہاں بحث دو قدم چلتی ہے اور ایک دوسرے کے شجرہ نسب کھنگال دئیے جاتے ہیں۔ ہم سلیقے سے اختلاف کرنا سیکھ لیں تو علم کے نت نئے دریچے کھل جائیں۔

یہ بات اگر سب کو یہاں سمجھ آجائے تو کیا ہی بات ہے۔ یہاں تو حد درجہ حساس قرار دے دیا گیا ہے۔ یعنی ہماری تو کوئی حیثیت ہی نہیں ہے۔ ہمیں چپ کر کے سننا پڑے گا۔
 

عرفان سعید

محفلین
یہ بات اگر سب کو یہاں سمجھ آجائے تو کیا ہی بات ہے۔ یہاں تو حد درجہ حساس قرار دے دیا گیا ہے۔ یعنی ہماری تو کوئی حیثیت ہی نہیں ہے۔
حساس تو ہر شخص ہوتا ہے، حساسیت کی نوعیت مختلف ہو سکتی ہے۔
حیثیت ہر شخص کی ہے۔ تمام محفلین قابلِ احترام ہیں۔ لوگ ہیں تو یہ محفل ہے ورنہ روبوٹ تو اس کو چلا نہیں سکتے۔
 
Top