روزنامہ چاند، سوات آن لائن

جیہ

لائبریرین
روزنامہ چاند سوات سے شائع ہونے والا ایک غیر معیاری اخبار ہے۔ اب یہ آن لائن بھی آگیا ہے۔ سائٹ اتنی اچھی بھی نہیں۔ بر وقت اپ ڈیٹ بھی نہیں کیا جاتا مگر سوات کے موجودہ صورت حال کے تناظر میں بہر حال ایک اچھی کوشش ہے۔ یہاں آپ سوات کے موجودہ صورت حال کے بارے ایسے خبریں پڑھ سکتے ہیں جو عموماً کہیں اور پڑھنے کو نہیں ملتیں۔

ربط یہ ہے : روزنامہ چاند سوات
 

زیک

مسافر
شکریہ جیہ۔ میں ابھی ڈھونڈ رہا تھا کہ سوات کی خبریں کہاں سے تلاش کی جائیں تو آپ کی یہ پوسٹ نظر آ گئی۔

آپ نے اخبار کو غیرمعیاری کہا اس کی کچھ وضاحت کریں گی؟
 

جیہ

لائبریرین
شکریہ زکریا

اس اخبار کو میں نے غیر معیاری اس وجہ سے کہا کہ یہ شائع تو ہوتا ہے اردو میں مگر زبان کو دیکھ کر یوں لگتا ہے کہ اس اخبار میں کام کرنے والے کسی بھی بندے کو اردو نہیں آتی۔ نہایت ہی غلط اردو ہوتی ہے۔ پروف ریڈنگ کا کوئی تصور بھی نہیں ہے۔ اس کے علاوہ سنسنی خیزی اور زرد صحافت اس اور سوات سے اور شائع ہونے والے دوسرے اخباروں جیسے شمال، آزادی اور خبرکار کا خاصہ ہے

البتہ چاند کے آن لائن سائٹ کو دیکھ کر حیرت ہورہی ہے اردو میں کوئی خاص غلطی نظر نہیں آئی۔ لگتا کسی نیوز ایجنسی کے خبروں کو یہاں پیسٹ کیا گیا ہے۔
 

Liaqat

محفلین
روزنامہ چاند آن لا ئن میں کافی دنوں سے پڑھ رہا ہوں- سوات کے بارے میں تفصیلی خبریں ہوتی ہیں اور سوات کا پہلا آن لا ئن اخبار ہے- جو کہ قابل صد تحسین ہے- البتہ اردو کے گرمر کے مسئلے پر ہمیں ان سے گیلہ مند نہیں ہونا چاہئے- کیو نکہ ان کے لکھاری میرے جیسے پٹھان ہونگے اور اردو ان کی مادری زبان نہیں ہے- البتہ وہ کوشش کریں کہ اردو پر بھی توجہ دیں اور روزانہ سائٹ کو اپڈیٹ کرتے رھیں-تاکہ ہم جیسے سوات سے دور رہنے والے لوگ سوات سے با خبر رھیں-
 

مظلوم

محفلین
شکریہ جیہ!آپ کے ذریعےروزنامہ چاند کے ویب سائٹ کے بارے میں معلوم ہوا ۔آپ نے لکھا ہے کہ سائٹ بروقت اپڈیٹ نہیں کی جاتی مگر میں تو جب بھی سائٹ پر جاتا ہوں وہاں تازہ خبریں پڑھنی کو ملتی ہیں البتہ سنسنی خیزی اور زردصحافت والی بات آپ کی سولہ آنے صحیح ھے اور اسکا انداذہ سوات کے عوام کو موجودہ حالات میں خوب ہو چکا ہے۔سوات کے موجودہ صورتحال کی ذمہ دار سب سے زیادہ یہاں کی میڈیا ہے ایک معمولی مولوی کو ان لوگوں نے میڈیا کے ذریعے اتنا بڑھا چڑھا کر پیش کیا کہ اس نے پورے سوات کو ہلا دیا۔میرا تعلق بھی سوات سے ہے اور میرا گلہ ہے یہاں کے بے ضمیر اور برائے نام صحافیوں سے جو کہ گنہگار ہیں سواتی عوام کے اور ذمہ دار ہیں جنت جیسی وادی کو جہنم میں تبدیل کرنے کے۔
 
Top