اگر کیفیت ایسی ہے کہ روزہ گزارنا مشکل ہے تو روزہ توڑ لینا مناسب ہے۔اگر کسی کو روزہ رکھنے سے شدید سر درد یعنی مائیگرین ہوتی ہو تو کیا کیا جائے؟
ایک بار یہ سر درد شروع ہو جائے اور اس کا فوری علاج نہ کیا جائے تو دنوں جاری رہتی ہے۔
کیا روزے کی حالت میں پانی اور سر درد کی دوا لی جا سکتی ہے؟
یا کفارہ بھی؟بعد میں قضا ضروری ہے۔
قضا روزہ یا مسکین کو کھانا کھلانا۔یا کفارہ بھی؟
میرے خیال میں انجیکشن سے کام چل جائے گا اور روزہ بھی باقی رہے گااگر کسی کو روزہ رکھنے سے شدید سر درد یعنی مائیگرین ہوتی ہو تو کیا کیا جائے؟
ایک بار یہ سر درد شروع ہو جائے اور اس کا فوری علاج نہ کیا جائے تو دنوں جاری رہتی ہے۔
کیا روزے کی حالت میں پانی اور سر درد کی دوا لی جا سکتی ہے؟
فاخر بھیا اس کا کوئی حوالے بھی دیں ،کیا اس بات پر تمام مکاتب فکر کے آئمہ اکرام متفق ہیں یا یہ صرف فقہ جعفریہ کے مطابق ہے ۔زبان کے نیچے رکھنے والی دوائیں اور patch سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا
کیا روزے کی حالت میں پانی اور سر درد کی دوا لی جا سکتی ہے؟
سوال نمبر ۱۔ سانس اور دمہ کے مریض کیا روزہ کی حالت میں انہیلر کا استعمال کرسکتے ہیں یا نہیں ؟دمے کے مریض inhaler بھی استعمال کرسکتے ہیں اس سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا مگر یہ مائیگرین کے لئے نہیں ہوتے
یا کفارہ بھی؟
بھائی میرے ارد گرد دور دور تک کوئی فقہ جعفریہ کا نہیں ہےفاخر بھیا اس کا کوئی حوالے بھی دیں ،کیا اس بات پر تمام مکاتب فکر کے آئمہ اکرام متفق ہیں یا یہ صرف فقہ جعفریہ کے مطابق ہے ۔
یہ غلط لگ رہا ہے کسی اور سے بھی پوچھیںسوال نمبر ۱۔ سانس اور دمہ کے مریض کیا روزہ کی حالت میں انہیلر کا استعمال کرسکتے ہیں یا نہیں ؟
جواب۔ سانس یا دمہ کا مریض روزہ کی حالت میں انہیلر استعمال کرئے گا تو اس کا روزہ ٹوٹ جائے گا کیونکہ انہیلر میں صرف آکسیجن نہیں ہوتی بلکہ اس کے ساتھ دوا بھی شامل ہوتی ہے جو کہ معدہ تک اثر انداز ہوتی ہے لہذا روزے دار اس کا استعمال ہرگز نہ کریں البتہ اگر کسی کو سانس کا مرض اس قدر ہو انہیلر کے استعمال کے بغیر رہ نہیں سکتا اور روزہ رکھنے سے شدید تکلف میں مبتلا ء رہے گا تو اس کو چاہیے کہ روزہ نہ رکھے بعد میں ان روزوں کی قضاء کرلے اور اگر مرض کے جانے کی امید ہی نہ ہو تو ہر روزہ کے بدلے فدیہ یعنی دو کلو گندم کی رقم کسی شرعی فقیر کو دیدے ۔
احکام شریعت ۔
اگر یہ کیفیت باقاعدگی سے ہوتی ہو؟اگر کیفیت ایسی ہے کہ روزہ گزارنا مشکل ہے تو روزہ توڑ لینا مناسب ہے۔
بعد میں قضا ضروری ہے۔
سانس لینے سے دوا پھیپھڑوں میں جائے گی۔ معدے میں تو نہیںسوال نمبر ۱۔ سانس اور دمہ کے مریض کیا روزہ کی حالت میں انہیلر کا استعمال کرسکتے ہیں یا نہیں ؟
جواب۔ سانس یا دمہ کا مریض روزہ کی حالت میں انہیلر استعمال کرئے گا تو اس کا روزہ ٹوٹ جائے گا کیونکہ انہیلر میں صرف آکسیجن نہیں ہوتی بلکہ اس کے ساتھ دوا بھی شامل ہوتی ہے جو کہ معدہ تک اثر انداز ہوتی ہے لہذا روزے دار اس کا استعمال ہرگز نہ کریں البتہ اگر کسی کو سانس کا مرض اس قدر ہو انہیلر کے استعمال کے بغیر رہ نہیں سکتا اور روزہ رکھنے سے شدید تکلف میں مبتلا ء رہے گا تو اس کو چاہیے کہ روزہ نہ رکھے بعد میں ان روزوں کی قضاء کرلے اور اگر مرض کے جانے کی امید ہی نہ ہو تو ہر روزہ کے بدلے فدیہ یعنی دو کلو گندم کی رقم کسی شرعی فقیر کو دیدے ۔
احکام شریعت ۔
انجیکشن خود سے لگانا بھی دقت طلب کام ہےمیرے خیال میں انجیکشن سے کام چل جائے گا اور روزہ بھی باقی رہے گا
میرے مشورے کے مطابق مریض رمضان المبارک سے پہلے ہی preventive دواؤں پر آجاتے ہیں اور دوائیں سحر افطار میں لیتے ہیں
ٹھیک ہے بھائی ،البتہ فقہ حنفی کے مطابق یہ درست نہیں ۔بھائی میرے ارد گرد دور دور تک کوئی فقہ جعفریہ کا نہیں ہے
سارے لیکچر سعودی oriented لوگ دیتے ہیں
پاکستان میں بھی بے شمار دفعہ اس پر اسپتالوں میں لیکچر ہوچکے ہیں
مجھے فقہ وغیرہ کا نہیں پتہ مگر سارے ہی ٹھیک لگتے ہیں مجھے تو
شیعہ تو سو فیصد انجیکشن، patch اور انہیلر کو ٹھیک سمجھتے ہیں
صرف طاقت کے لئے لیا گیا انجیکشن ممنوع ہے
قریب یا دور کی مساجد کے اماموں سے بے شک ملاقات کریں ۔ لیکن اپنی عقل کو بالائے طاق بھی نہ رکھیں۔ٹھیک بھائی ،البتہ فقہ حنفی کے مطابق یہ درست نہیں ۔
بہتر ترین یہ ہے کہ روزے کے احکامات اور آداب کی شریعی رہنمائی لیے اپنے قریبی مسجد کے امام صاحب سے ملاقات کریں ۔