x boy
محفلین
روس کا امریکہ کو چیلنج
01 مئی 2014 (00:04)
ماسکو(نیوز ڈیسک ) روس کے نائب وزیراعظم دمتری روگوزن نے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے ہماری خلائی صنعت پر عائد پابندیاں خود ان کی خلائی نوردی پر بھی منفی اثرات مرتب کریں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ٹویٹر کے ذریعے کیا۔ دمتری روگوزن نے امریکی پابندیوں کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ حالیہ پابندیوںکے بعد ان کی تجویز ہے کہ امریکہ کو اب اپنے خلانورد انٹرنیشنل سپیس اسٹیشن بھیجنے کے لئے ترپال یا کینوس کی چادر استعمال کرنی چاہیے تاکہ ناسا خلانورد اچھال کر انٹرنیشنل سپیس اسٹیشن پر بھیج سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان پابندیوں کا ناسا اور یورپ پر بھی منفی اثر مرتب ہوگا، امریکہ کا مقصد صرف ہمیں خلا کے لئے خدمات فراہم کرنے والی مارکیٹ سے الگ کرنا ہے اور اگر سچ بولا جائے تو میں ان پابندیوں سے عاجز آ چکا ہوں۔ وہ یہ نہیں سمجھتے کہ ان پابندیوں کے منفی اثرات خود ان پر بھی مرتب ہوں گے۔ واضح رہے کہ یورپی سیٹلائٹس اور ناسا کے خلابازوں کو خلا میں بھیجنے کے لئے روسی ساختہ راکٹ ہی استعمال ہوتے ہیں اور یوکرائن کے بحران کے بعد امریکہ نے روس پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ دوسری جانب امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان جین پساکی نے کہا ہے کہ روگوزن کو بطور ٹیم نہیں بلکہ انفرادی حیثیت میں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
01 مئی 2014 (00:04)
ماسکو(نیوز ڈیسک ) روس کے نائب وزیراعظم دمتری روگوزن نے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے ہماری خلائی صنعت پر عائد پابندیاں خود ان کی خلائی نوردی پر بھی منفی اثرات مرتب کریں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ٹویٹر کے ذریعے کیا۔ دمتری روگوزن نے امریکی پابندیوں کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ حالیہ پابندیوںکے بعد ان کی تجویز ہے کہ امریکہ کو اب اپنے خلانورد انٹرنیشنل سپیس اسٹیشن بھیجنے کے لئے ترپال یا کینوس کی چادر استعمال کرنی چاہیے تاکہ ناسا خلانورد اچھال کر انٹرنیشنل سپیس اسٹیشن پر بھیج سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان پابندیوں کا ناسا اور یورپ پر بھی منفی اثر مرتب ہوگا، امریکہ کا مقصد صرف ہمیں خلا کے لئے خدمات فراہم کرنے والی مارکیٹ سے الگ کرنا ہے اور اگر سچ بولا جائے تو میں ان پابندیوں سے عاجز آ چکا ہوں۔ وہ یہ نہیں سمجھتے کہ ان پابندیوں کے منفی اثرات خود ان پر بھی مرتب ہوں گے۔ واضح رہے کہ یورپی سیٹلائٹس اور ناسا کے خلابازوں کو خلا میں بھیجنے کے لئے روسی ساختہ راکٹ ہی استعمال ہوتے ہیں اور یوکرائن کے بحران کے بعد امریکہ نے روس پر پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ دوسری جانب امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان جین پساکی نے کہا ہے کہ روگوزن کو بطور ٹیم نہیں بلکہ انفرادی حیثیت میں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔