روشنیوں کا شہر کراچی ہم جنس پرستوں کی جنت بنتا جارہا ہے، بی بی سی

حسینی

محفلین
روشنیوں کا شہر کراچی ہم جنس پرستوں کی جنت بنتا جارہا ہے، بی بی سی
شہر کے کئی عوامی مقامات اور نواحی پوش علاقے رات گئے ہم جنس پرستی کی آماج گاہ بنے ہوئے ہیں،بی بی سی کی رپورٹ
http://twitter.com/share
168107-homosexuality-1377688693-392-640x480.jpg

نومبر 2009 میں کراچی کے ہم جنس پرستوں نے شارع فیصل پر خصوصی پریڈ کا بھی انعقاد کیا تھا۔فوٹو : فائل

لندن: کراچی جسے کبھی روشیوں کا شہر کہا جاتا تھا اور اب ہنگاموں اور قتل و غارت گری سے مشہور ہورہا ہے وہیں یہاں کئی معاشرتی اقدار بھی پامال ہورہے ہیں، جن میں سے ایک ہم جنس پرستی بھی ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں ہم جنس پرستی بہت تیزی سے پھیل رہی ہے، شہر کے کئی عوامی مقامات اور پوش علاقے رات گئے اس اخلاق باختہ فعل کی آماجگاہ بنے ہوئے ہیں جن کی کسی حد تک انتظامیہ بھی سرپرستی کرتی ہے،غریب اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد تو ان مقامات پر جاکر اپنی غیر فطری خواہش کو پورا کرلیتے ہیں تاہم مراعات یافتہ طبقات میں اس سلسلے میں خصوصی پارٹیز منعقد کی جاتی ہیں جہاں انہیں ان کے ذوق کے مطابق بھرپور وسائل حاصل ہوتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ہم جنس پرستی کی سب سے بڑی وجہ اس میں ملوث افراد کے سرپرستوں کا اسے جوانی کی غلطیاں قرار دے کر آنکھ چرا لینا ہے کیونکہ ان کی نظر میں مغرب کے برعکس اس شخص کو بالاخر ایک عورت سے شادی ہی کرنا پڑتی ہے جس کے بعد اس بے راہ روی میں ملوث افراد معاشرے میں عام شخص کی طرح زندگی گزارتے ہیں، ان کے بیوی بچے ہوتے ہیں جن سے ان کا رشتہ روایتی طور پر بہت مضبوط نظر آتا ہے تاہم در پردہ وہ اپنی خواہشات کی تکمیل کرتے رہتے ہیں تاکہ ان کی خودساختہ عزت اور بھرم قائم رہے۔ یہ افراد کسی بھی ایک شخص سے اپنے تعلقات کو مربوط انداز میں آگے نہیں بڑھاتے تاکہ معاشرے میں ان کے لئے مشکلات نہ پیدا ہوں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں ہم جنس پرستی قابل سزا جرم ہے تاہم اب تک انتہائی کم افراد کو اس کی سزا ملی ہے اور نومبر 2009 میں کراچی کے ہم جنس پرستوں نے شارع فیصل پر خصوصی پریڈ کا بھی انعقاد کیا تھا۔

http://www.express.pk/story/168107/
 

باباجی

محفلین
اس تناظر میں دیکھا جائےتو وہاں جو کچھ ہورہا ہے وہ اس قبیح ترین فعل کی وجہ سے عذاب کی صورت ہے
اللہ معاف فرمائے ۔۔۔۔ اور بے شک ایسے لوگوں کو بے دریغ قتل کردینا چاہیئے
 

حسینی

محفلین
بطور عوام ہم عام طور پر اپنے حکمرانوں کو ہی کوستے رہتے ہیں۔۔ ہم عوام کے اپنے اعمال کتنے سیاہ ہیں۔۔
اگر فردا فردا ہم میں سے ہر ایک اپنے آپ کو ٹھیک کر لے تو پورا ملک ٹھیک ہو جائے گا۔
اللہ کی پناہ۔۔۔ مملکت خداد پاکستان کو کیا ان کاموں کے لیے حاصل کیا گیا تھا؟؟؟؟؟
 

محمداحمد

لائبریرین
بطور عوام ہم عام طور پر اپنے حکمرانوں کو ہی کوستے رہتے ہیں۔۔ ہم عوام کے اپنے اعمال کتنے سیاہ ہیں۔۔
اگر فردا فردا ہم میں سے ہر ایک اپنے آپ کو ٹھیک کر لے تو پورا ملک ٹھیک ہو جائے گا۔
اللہ کی پناہ۔۔۔ مملکت خداد پاکستان کو کیا ان کاموں کے لیے حاصل کیا گیا تھا؟؟؟؟؟

لیکن ہم تو مغرب کو کوس رہے تھے۔

اور اگر کہیں کوئی "صنف کرخت بہ اندازِ صنفِ نازک" (یا راست برعکس) کسی سرگرمی میں ملوث پائے بھی گئے تو کیا پورے شہر پر ہی حکم لگا دیا جائے۔ یہ کہاں کا انصاف ہے؟
 

محمداحمد

لائبریرین
جن لوگوں کو اس بات پر شبہ ہے کہ یہ پروپگیشن نہیں ہے۔ وہ ذرا یہ سرچ لنک دیکھیں۔

http://www.bbc.co.uk/urdu/search/?q=ہم جنس پرستی&page=1&type=text&sort=relevance

اسی سلسلے کی گذشتہ قسط یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔ ان باتوں کے فروغ کے لئے پہلے این جی اوز سے مدد لی جاتی ہے اور جیسے ہی این جی اوز کسی کارنامے میں کامیاب ہو جاتی ہیں تو اُس کی تشہیر کی جاتی ہے۔ بی بی سی کی یہ تشہیر دو رُخی تلوار کی طرح سے ہے یعنی یہ بدنامی کے ساتھ ساتھ ایسی باتوں کے فروغ کا ذریعہ بھی بنتی ہے۔
 

حسینی

محفلین
بی بی سی کی ایک اور پروپگینڈا خبر۔۔۔ ۔۔۔

اگر ایسا ہے تو ہمارا میڈیا بھی اس کار خیر میں برابر کا شریک ہے۔۔۔
یہ خبر پاکستانی میڈیا نے بھی اتنی ہی وثاقت سے مغربی میڈیا سے نقل کیا ہے۔۔بلکہ ہمارے میڈیا کا اپنے ذرائع بہت کم ہیں اور اکثر مغربی میڈیا سے خبریں نقل کرتے ہیں۔۔۔
اس طرح ہم خواستہ نا خواستہ ان کے مشن پر چل پڑتے ہیں۔۔
 

محمداحمد

لائبریرین
اگر ایسا ہے تو ہمارا میڈیا بھی اس کار خیر میں برابر کا شریک ہے۔۔۔
یہ خبر پاکستانی میڈیا نے بھی اتنی ہی وثاقت سے مغربی میڈیا سے نقل کیا ہے۔۔بلکہ ہمارے میڈیا کا اپنے ذرائع بہت کم ہیں اور اکثر مغربی میڈیا سے خبریں نقل کرتے ہیں۔۔۔
اس طرح ہم خواستہ نا خواستہ ان کے مشن پر چل پڑتے ہیں۔۔

ایکسپریس والے بی بی سی کی خبریں من و عن چھاپ دیتے ہیں۔

جب کہ ایک صحافتی ادارہ ہونے کے ناطے اُنہیں دوسروں کی نقالی کے بجائے اپنے ذرائع اور اپنی خبر کے ساتھ آنا چاہیے تاکہ وہ خبر اُن کی پہچان بنے۔
 

کاشفی

محفلین
کراچی کو بدنام کرنا پاکستان کو بدنام کرنے کے مترادف ہے۔
کراچی والوں کو ڈی گریڈ کرنا میڈیا اور تعصب پسند لوگوں کا کام ہے۔۔جس میں وہ ہر بار ناکام ہوتے ہیں۔
یہ برائی تمام معاشرے میں پھیل چکی ہے۔اس کی مذمت کرنی چاہیئے۔۔۔لیکن الحمداللہ کراچی میں اتنی عام نہیں ہوئی ہے جتنی کہ دوسرے شہروں میں عام ہے۔۔
پاکستان میں یہ برائی اتنی عام نہیں جتنی کہ پاکستان کے شمال مشرقی، شمال مغربی ملکوں اور خلیجی ریاستوں میں عام ہے۔۔
 

حسینی

محفلین
۔
۔
پاکستان میں یہ برائی اتنی عام نہیں جتنی کہ پاکستان کے شمال مشرقی، شمال مغربی ملکوں اور خلیجی ریاستوں میں عام ہے۔۔

"نومبر 2009 میں کراچی کے ہم جنس پرستوں نے شارع فیصل پر خصوصی پریڈ کا بھی انعقاد کیا تھا۔"
کیا یہ خبر بھی جھوٹی ہے؟؟؟؟؟
ہم تو یہی کہتے ہیں کہ اللہ کرے یہ خبر جھوٹی ہو۔۔۔
ورنہ یہ ایسا گناہ ہے جس سے احادیث کے مطابق عرش الہی ہل جاتا ہے۔۔۔۔
 

کاشفی

محفلین
"نومبر 2009 میں کراچی کے ہم جنس پرستوں نے شارع فیصل پر خصوصی پریڈ کا بھی انعقاد کیا تھا۔"
کیا یہ خبر بھی جھوٹی ہے؟؟؟؟؟
ہم تو یہی کہتے ہیں کہ اللہ کرے یہ خبر جھوٹی ہو۔۔۔
ورنہ یہ ایسا گناہ ہے جس سے احادیث کے مطابق عرش الہی ہل جاتا ہے۔۔۔ ۔
کراچی میں ہونے والی ہر پریڈ ضروری نہیں کہ وہ کراچی والوں کی ہی ہو۔۔
کراچی پاکستان کا ایک شہر ہے۔۔ اس میں کوئی بھی کہیں سے بھی آکر پریڈ کرکے کراچی کو بدنام کرسکتا ہے۔
ایسا جہاں جہاں ہوتا ہے ۔وہاں خداوند عالم زمین ہلا کر مزا چکھا دیتا ہے۔۔لہذا جہاں جہاں زمین ہل کر ہلاکتیں ہوئی ہیں۔وہاں کے بارے میں تحقیق کی جائے۔۔
یہ برائی ہر معاشرے میں موجود ہے۔۔لیکن کراچی میں اتنی نہیں جتنی کے دوسرے شہروں میں ہے۔۔جن کا نام لینا مناسب نہیں۔۔
ہماری بھی دعا ہے کہ وہاں کے لوگ بھی سدھرے اور راہ حق پر آئیں۔
اللہ کراچی والوں کو بھی ہدایت دے اور دوسرے شہر والوں کو بھی ہدایت دے۔۔آمین
کراچی کو بدنام کرنا میڈیا اور تعصب پسندوں کا کام ہے۔
 

محمد امین

لائبریرین
خیر۔۔۔ یہ بحث کراچی اور غیر کراچی کی نہیں ہے۔ بحث یہ ہے کہ کیا یہ فعلِ قبیح کراچی میں اس قدر ہی ہے کہ جس پر جنت کا لفظ لاگو ہوتا ہو؟ یقینا ہوتا ہوگا مگر اس قدر نہیں۔۔
 
Top