روپے کی قدر مستحکم ہوگئی، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں چلاگیا، وزیراعظم

جاسم محمد

محفلین
بیرونی قرضے ملک کی ساکھ کیلیے ٹھیک نہیں،وزیراعظم
ویب ڈیسک 26 منٹ پہلے
1888526-imrankhan-1574254235-440-640x480.jpg

روپے کی قدرمستحکم ہوگئی ہے اور سرمایہ کاری بڑھی ہے، وزیراعظم


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بیرونی قرضے ملکی وقار کیلیے ٹھیک نہیں لہذا ہمیں خود آگے بڑھنا ہوگا۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بنا تو ملک کو ساڑھے 19 ارب ڈالرکا خسارہ تھا، بھارت گروتھ ریٹ میں ہم سے آگے نکل گیا ہے، بنگلا دیش بھی آج پاکستان سے آگے نکل گیا ہے، چین طویل مدتی پالیسی کے تحت ترقی کررہا ہے لیکن پاکستان میں کوئی طویل مدتی پالیسی نہیں دیکھی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اب تجارت سمیت دیگرشعبوں میں طویل مدتی پالیسیاں اپنائی جا رہی ہیں، اب روپے کی قدرمستحکم ہوگئی ہے اور سرمایہ کاری بڑھی ہے تاہم سب سے اہم چیز کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے، 4 سال میں پہلی بارکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس ہوگیا ہے، مہنگائی کی وجہ سےغربت بڑھتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سعودی عرب اوردیگردوست ملکوں نے ہماری مدد کی جس پر مشکور ہیں لیکن دوسرے ملکوں سے قرضے لینا ملک کی ساکھ کے لیے ٹھیک نہیں، ہمیں ٹیکس اکھٹا کرنا اورغریبوں پرخرچ کرنا ہوگا، ہماری ٹیکس وصولی اوپرجارہی ہے، شبرزیدی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جب کہ کرپشن نے ملک کو نقصان پہنچایا، کرپشن نہ ہوتی تو نکلنے والی معدنیات سے ملک کو بہت فائدہ ہوتا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اللہ نے اس ملک کوہرقسم کی صلاحیت عطا کی ہے، ریکوڈک کی بات چلی توعلم ہوا کہ پاکستان میں تو سونے اور تانبے کے بڑے ذخائرہیں، ریکوڈک کیس میں ہم پر170 ارب روپے کا جرمانہ ہوا، جرمانہ ختم کرنے پر صدراردوان کا شکر گزارہوں، ہم پرسے بوجھ کم ہوا۔
 

جاسم محمد

محفلین
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم بنا تو ملک کو ساڑھے 19 ارب ڈالرکا خسارہ تھا، بھارت گروتھ ریٹ میں ہم سے آگے نکل گیا ہے، بنگلا دیش بھی آج پاکستان سے آگے نکل گیا ہے، چین طویل مدتی پالیسی کے تحت ترقی کررہا ہے لیکن پاکستان میں کوئی طویل مدتی پالیسی نہیں دیکھی۔

 
وزیر اعظم پاکستان کے نام کھلا خط۔
وزیر اعظم صاحب سے سنجیدہ گذارش ہے کہ ، پاکستان ایک قانونی ٹیکس چوروں کا ملک ہے، اگر ایسا نہیں ہے تو ایف بی آر سے چیک کروا کر مجھے بتائیں کہ میرا کتنا ٹیکس واجب الدا ہے ، ریکارڈ دکھا دیجئے، بندہ ٹیکس ادا کرنے کے لئے تیار ہے :) لیکن خود سے ٹیکس نیٹ میں داخل ہونے کو غیر ضرور اور وقت کا ضیاّ سمجھتا ہے۔
۔
نوٹ: سارا ریکارڈ اداروں میں موجود ہے، مجھے ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کے محض دعا سے یا پکڑ دھکڑ کی دھمکی سے ہراس کرنے کے بجائے ۔ کچھ عمل کرکے دکھائیے۔ :)

ہاکستان میں ٹیکس چوری کرنے کے لئے باقاعدہ قوانین بنائے گئے ہیں۔ پاکستان میں قانون کے مطابق ٹیکس چوری کیسے ہوتی ہے، یہ اگلے دھاگے میں ، انشاء اللہ
 

جاسم محمد

محفلین
ہاکستان میں ٹیکس چوری کرنے کے لئے باقاعدہ قوانین بنائے گئے ہیں۔ پاکستان میں قانون کے مطابق ٹیکس چوری کیسے ہوتی ہے، یہ اگلے دھاگے میں ، انشاء اللہ
پاکستان میں منی لانڈرنگ کیلئے بھی قانون بنائے گئے ہیں۔ اکانمک ریفارم ایکٹ 1992 پڑھ لیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
روپے کی قدر مستحکم ہوگئی، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں چلاگیا، وزیراعظم


وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومتی اقدامات سے ٹیکس وصولیاں بڑھی ہیں، جب تک ٹیکس نہیں دیں گے ملک آگے نہیں بڑھے گا۔

برآمد کنندگان میں سیلز اور انکم ٹیکس ریفنڈ کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں استحکام آرہا ہے ، چار سال میں پہلی بار کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں چلا گیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ’کارکے‘ کے معاملے پر عالمی عدالت سے لگا 170 ارب روپے کا جرمانہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے ختم کرایا۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن نہ ہوتی تو ریکوڈک سے ہر سال اربوں روپے کا سونا اور تانبا نکل رہا ہوتا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ’وزیراعظم بنا تو ملک کو ساڑھے 19ارب ڈالر کا خسارہ تھا، کرنسی گرنی شروع ہو اور زرمبادلہ نہ ہو تو ملک کیلیے بڑا مشکل ہوتا ہے، اب روپے کی قدر مستحکم ہوگئی ہے، سرمایہ کاری بڑھی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’بھارت شرح نمو میں ہم سے آگے نکل گیا ہے، بنگلا دیش بھی آج پاکستان سے آگے نکل گیا ہے، وجہ یہ ہے کہ ہم پیچھے چلے گئے ہیں، پاکستان میں کوئی طویل مدتی پالیسی نہیں دیکھی، ہم طویل مدتی پالیسی کی طرف جا رہے ہیں، چین طویل مدتی پالیسی کے تحت ترقی کر رہا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’پاکستان میں اب تجارت دیگرشعبوں میں طویل مدتی پالیسیاں اپنائی جا رہی ہیں، سب سے اہم چیز کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے، چار سال میں پہلی بار کرنٹ اکاؤنٹ خسارے سے سرپلس میں چلا گیا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’کرپشن نے ملک کو نقصان پہنچایا، کرپشن نہ ہوتی تو نکلنے والی معدنیات سے ملک کو بہت فائدہ ہوتا، ہماری ٹیکس وصولی اوپر جارہی ہے، شبر زیدی کو خراج تحسین پیش کرتاہوں ملک کی عزت کے لیے ٹھیک نہیں کہ ہم دوسروں سے قرضے مانگیں، ہمیں ٹیکس اکھٹا کرنا اور غریبوں پر خرچ کرنا ہوگا‘۔

وزیراعظم نے کہا کہ ’اللہ نے اس ملک کو ہر قسم کی صلاحیت عطا کی ہے، ریکوڈک کی بات چلی تو علم ہوا کہ پاکستان میں تو سونے اور تانبے کے بڑے ذخائر ہیں، ریکوڈک کی صرف دو کانوں سے منافع کی مالیت 100 ارب ڈالر ہے۔
 
Top