خالد محمود چوہدری
محفلین
پیا تو پھر پیا ہیں ناپانی برسا دیا ، ٹکٹ گلا دیا ، شہر جلا دیا اور تو اور باس کو گولی سے مروا دیا ایک "پیا" کے پیچھے
پیا تو پھر پیا ہیں ناپانی برسا دیا ، ٹکٹ گلا دیا ، شہر جلا دیا اور تو اور باس کو گولی سے مروا دیا ایک "پیا" کے پیچھے
نامہ نگاری میں کچھ زیادتی تو نہیں برتی گئی؟ ہمیں ایسے لگا جیسے ہم اے ٹی ایم مشین سے ریٹرن واپس آئے ہوں!ویسے آپ جب اپنے انداز میں کسی منظرنامے کی نقشہ کشی کرتے ہیں تو یقین جانیے لطف ہی آ جاتا ہے۔
نور اللغات، فیروز اللغات، اور فرہنگ آصفیہ وغیرہ تک میں سادگی اور معصومیت کی ایسی تعریف نہیں ملتی۔یہ مماثلت شاید سادگی اور معصومیت کی وجہ سے ہے۔
نامہ نگاری میں کچھ زیادتی تو نہیں برتی گئی؟ ہمیں ایسے لگا جیسے ہم اے ٹی ایم مشین سے ریٹرن واپس آئے ہوں!
نور اللغات، فیروز اللغات، اور فرہنگ آصفیہ وغیرہ تک میں سادگی اور معصومیت کی ایسی تعریف نہیں ملتی۔
آپ کہتے ہیں تو درست ہی کہتے ہوں گے!
ارے بھائی ایسا کچھ نہیں ہے۔
آپ کا اے ٹی ایم اکاؤنٹ بھی 'فل آف فنڈز' ہے اور کارڈ بھی اوکے ہے۔ حتیٰ کہ اے ٹی ایم مشین بھی اوکے ہے۔ ہاں اسکرپٹ میں کامے اور سیمی کالن آپس میں الجھ گئے ہوں گے۔ کوئی ریزرو ورڈ غلطی سے ویری ایبل کے طور پر استعمال کر لیا گیا ہوگا۔ سو فکر نہ کریں۔ عیش کریں۔
منظر نامے کی جگہ انگریزی لفظ scenario کیسا رہے گا؟
ہمارا تو خیال ہے کہ ریل اور بیرن دونوں ہی ان لغات میں مل جانی چاہئیں۔ان سیدھی سادھی لغات میں تو ریلیا بیرن اور اُس کے پس منظر کے متعلق بھی کوئی سُن گن نہیں ملتی۔
آپ کہتے ہیں تو درست ہی کہتے ہوں گے!
ویسے الفاظ کے اس طور کمپائلیشن پر یاد آیا کہ ہم نے حال ہی میں ایک ٹول کی ڈیویلپمنٹ کے لیے پروگرامنگ زبان گو کا انتخاب کیا کہ اسی بہانے اس نئی زبان پر ہاتھ صاف کر لیں گے اور تول میں جس درجہ کنکرینسی درکار تھی اس کے پیش نظر بھی یہ زبان اچھا انتخاب ثابت ہوا۔
قصہ مختصر اینکہ اس زبان میں سیمی کولن اکثر آپشنل ہوتے ہیں جو پری پروسیسنگ ٹائم پر کمپائلر کے ذریعہ انجیکٹ کر دیے جاتے ہیں،
نیز یہ کہ کوئی بھی غیر ضروری ویریبل یا امپورٹ اسٹیٹمینٹ جو ڈکلئیر یا انشیلائز تو ہوا ہو لیکن استعمال نہ کیا گیا ہو اس کی موجودگی میں پروگرام کمپائل نہیں ہوتا، بجائے وارننگ کے ایرر سامنے آتا ہے۔ اس کے پیچھے فلسفہ یہ ہے کہ یہ زبان خود ڈیڈ کوڈ کی موجودگی کو کم سے کم کرنے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔
میمگیٹر در اصل میمنٹو ایگریگیٹر ہے۔ اب پوچھیں گے کہ میمنٹو کیا ہے؟ مختصراً یوں سمجھ لیں کہ عموماً یو آر ایل کی مدد سے کسی ویب ریسورس کی موجودہ ریپرزینٹیشن حاصل کی جاتی ہے، لیکن ماضی میں کسی مخصوص وقت پر کسی یو آر ایل کی مدد سے حاصل ہونے والی ریسورس ریپرزینٹیشن کیا تھی وہ میمنٹو کہلائے گی۔ دوسرے آسان لفظوں میں ویب ریسورسیز کی ٹائم اسٹیمپڈ کاپی کو میمنٹو کہتے ہیں۔ کسی ویب ریسورس کے ماضی کے نقول حاصل کرنے کے لیے مختلف ویب آرکائیوز کو کھنگالنا پڑتا ہے۔ ویب آرکائیوز کو آپ کوئی وقت بتا کر کسی یو آر ایل کی اس وقت کے آس پاس کی نقل حاصل کر سکتے ہیں جسے ٹائم گیٹ کہا جاتا ہے یا پھر کسی یو آر ایل کی تمام نقول کی فہرست حاصل کر سکتے ہیں جسے ٹائم میپ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اگر ایک آرکائیو کے بجائے کسی طرح ایک سے زائد آرکائیو کے نتائج کو جمع کر دیا جائے تو ٹائم گیٹ زیادہ قریب کے نتائج دے سکتا ہے اور ٹائم میپ زیادہ مکمل ہو سکتا ہے۔ بس یہ ٹول میمگیٹر کئی ویب آرکائیوز کے نتائج کو یکجا کرنے کا کام کرتا ہے۔ آپ اسے آزمانا چاہتے ہیں تو ریلیزیز کے صفحے پر جا کر اپنے آپریٹنگ سسٹمم اور آرکیٹیکچر کے مطابق بائنری ڈاؤنلوڈ فرما لیں اور کمانڈ لائن کی مدد سے اس ٹول کو استعمال کریں۔ مزید معلومات کے لیے ریپوزیٹری کی ریڈ می فائل ملاحظہ فرمائیں۔اب مجھ ایسے اناڑی کے لئے یہ بتائیے کہ یہ ٹول کیا کام کرتا ہے اور یہ کہ گو پروگرامنگ کے بارے میں بھی کچھ مزید بتائیے کہ آپ کو کیسی لگی یہ زبان۔ کس کس مصرف میں استعمال ہو رہی ہے اور لرننگ کرو وغیرہ کے بارے میں بھی بتائیے۔
یقیناً ٹیکسٹ ایڈیٹرز ایسے معاملات میں معاون ہوتے ہیں، لیکن کچھ باتیں گو لینگوئج کے مزاج کا حصہ ہیں جن سے کئیوں کو فلسفیانہ بنیادوں پر اختلاف بھی ہے۔ہم تو ابھی پائتھون کی الف ب ہی سیکھ رہے ہیں۔ پائتھون میں تو اس طرح کی کوئی قید نہیں ہے تاہم پائی چارم میں غیر استعمال شدہ ویری ایبلز پھیکے رنگ میں نظر آتے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ تاوقت بے مصرف ہیں۔
جونے مشنیا میں پیا کریں کوڈنگ
بگ کے مارے کریش ہوئے جائے رے
ریلیا بیرن۔۔۔
میمگیٹر در اصل میمنٹو ایگریگیٹر ہے۔ اب پوچھیں گے کہ میمنٹو کیا ہے؟ مختصراً یوں سمجھ لیں کہ عموماً یو آر ایل کی مدد سے کسی ویب ریسورس کی موجودہ ریپرزینٹیشن حاصل کی جاتی ہے، لیکن ماضی میں کسی مخصوص وقت پر کسی یو آر ایل کی مدد سے حاصل ہونے والی ریسورس ریپرزینٹیشن کیا تھی وہ میمنٹو کہلائے گی۔ دوسرے آسان لفظوں میں ویب ریسورسیز کی ٹائم اسٹیمپڈ کاپی کو میمنٹو کہتے ہیں۔ کسی ویب ریسورس کے ماضی کے نقول حاصل کرنے کے لیے مختلف ویب آرکائیوز کو کھنگالنا پڑتا ہے۔ ویب آرکائیوز کو آپ کوئی وقت بتا کر کسی یو آر ایل کی اس وقت کے آس پاس کی نقل حاصل کر سکتے ہیں جسے ٹائم گیٹ کہا جاتا ہے یا پھر کسی یو آر ایل کی تمام نقول کی فہرست حاصل کر سکتے ہیں جسے ٹائم میپ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اگر ایک آرکائیو کے بجائے کسی طرح ایک سے زائد آرکائیو کے نتائج کو جمع کر دیا جائے تو ٹائم گیٹ زیادہ قریب کے نتائج دے سکتا ہے اور ٹائم میپ زیادہ مکمل ہو سکتا ہے۔ بس یہ ٹول میمگیٹر کئی ویب آرکائیوز کے نتائج کو یکجا کرنے کا کام کرتا ہے۔ آپ اسے آزمانا چاہتے ہیں تو ریلیزیز کے صفحے پر جا کر اپنے آپریٹنگ سسٹمم اور آرکیٹیکچر کے مطابق بائنری ڈاؤنلوڈ فرما لیں اور کمانڈ لائن کی مدد سے اس ٹول کو استعمال کریں۔ مزید معلومات کے لیے ریپوزیٹری کی ریڈ می فائل ملاحظہ فرمائیں۔
گو پروگرامنگ لینگوئج در اصل اسٹیٹکلی ٹائپڈ کمپائلڈ لینگوئج ہے جو سی لینگوئج کے زیادہ قریب ہے۔ اس کے بر عکس پائتھون، روبی، جاوا اسکرپٹ اور دیگر کئی زبانیں ڈائنامکلی ٹائپڈ انٹرپریٹیڈ لینگوئیجیز ہیں۔ کمپائلڈ زبانیں عموماً انٹرپریٹیڈ زبانوں کی نسبت کافی تیز رفتار ہوتی ہیں۔ گو لینگوئج کو موجودہ دور کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے اس لیے اس میں ایسی بے شمار خوبیاں ہیں جو سی میں نہیں ہیں۔ کنکرنسی کے لیے اس میں گو روٹینس اور چینلز کے ذریعہ کمیونیکیشن کا نظم ہے۔ لرننگ کرو کچھ ایسا زیادہ اسٹیپ نہیں ہے، البتہ پائتھون بیک گراؤنڈ ہونے کے باعث آپ کو کسی حد تک نئے سنٹیکس کی عادت ڈالنے میں تھوڑا بہت وقت دینا پڑ سکتا ہے۔
عموماً تمام پروگرامنگ زبانوں کا بنیادی ڈھانچہ اسائنمنٹ، کنڈیشنل، اور لوپ پر ہی قائم ہوتا ہے، لہٰذا سیکھنے کی چیز پروگرامنگ ہے، کوئی مخصوص زبان تو فقط عادت ڈالنے والی چیز ہے۔
یقیناً ٹیکسٹ ایڈیٹرز ایسے معاملات میں معاون ہوتے ہیں، لیکن کچھ باتیں گو لینگوئج کے مزاج کا حصہ ہیں جن سے کئیوں کو فلسفیانہ بنیادوں پر اختلاف بھی ہے۔
بہر کیف اب جملہائے معترضہ سے کنارہ کشی کی غرض سے پیش خدمت ہے۔۔۔ فقط آپ کی نذر دور و نزدیک نہ نظر آنے والی مسز احمد کی جانب سے:
جونے مشنیا میں پیا کریں کوڈنگ
بگ کے مارے کریش ہوئے جائے رے
ریلیا بیرن۔۔۔
چلیں ہم آپ کے لیے طریقہ کار کی وضاحت ایک دفعہ پھر کیے دیتے ہیں، کیونکہ ڈاکیومنٹیشن میں عموماً نکس آپریٹنگ سسٹم کو ذہن میں رکھ کر طریقہ کار لکھا ہوتا ہے۔ نہ چاہتے ہوئے بھی ہم مان رہے ہیں کہ آپ کے سامنے اس وقت ونڈوز آپریٹنگ سسٹم کھلا ہے اور کمپیوٹر جدید ساخت کا ہے یعنی پروسیسر 64 بٹ والا ہے۔ ایسے میں آپ میمگیٹر کے ریلیز پیج کے تازہ ترین ریلیز سے memgator-windows-amd64.exe فائل ڈاؤن لوڈ کریں گے (اگر 32 بٹ پروسیسر ہو تو 386 آرکیٹیکچر والی فائل ڈاؤن لوڈ کیجیے)۔ اس فائل کو اپنی آسانی کے لیے کسی بھی فولڈر میں رکھ سکتے ہیں۔ مزید سہولت کے لیے آپ اس فائل کا نام تبدیل کرکے memgator.exe کر دیں۔ اس کے بعد کمانڈ لائن کھولیں اور cd کمانڈ کی مدد سے اس فولڈر تک جائیں جہاں میمگیٹر کا ایکزیکیوٹیبل موجود ہے۔ ایک دفعہ dir کمانڈ کی مدد سے یہ یقینی بنا لیں کہ موجودہ ورکنگ ڈائریکٹری میں ایکزیکیوٹیبل موجود ہے۔ یہاں تک تو سیٹ اپ کا قصہ تھا، اس کے بعد اس ٹول سے انٹریکٹ کرنے کے لیے کمانڈ لائن پر درج ذیل کمانڈ رن کریں:ایگزی اور سورس فائل تو ہم نے اُسی دن ڈاؤن لوڈ کر لی تھی۔ لیکن سمجھ نہ آیا کہ اب کیا کیا جائے۔ سرسری طور پر 'ریڈ می' بھی 'ریڈی' لیکن زیادہ بات نہ بنی ۔ تو پھر فرصت و طبیعت ملنے تک سنبھال کے رکھ دی۔
memgator.exe http://www.urduweb.org/mehfil/
memgator.exe -f json http://www.urduweb.org/mehfil/
memgator.exe http://www.urduweb.org/mehfil/ 20140107
memgator.exe
memgator.exe server
http://localhost:1208/timemap/link/http://www.urduweb.org/mehfil/
اس پر ہمیں اپنے نانا جان کا ایک سینہ گزٹ ہوتے ہوتے رہ جانے والا کلام یاد آگیا۔ وہ شعر جو انھوں نے اپنے بھتیجے اور بھانجے کو بیت بازی میں استعمال کرنے کے لیے سکھایا تھا۔ مسئلہ یہ تھا کہ ڑ پر ختم ہونے والے تو کئی اشعار زبان زد عام تھے، البتہ اردو میں ڑ سے شروع ہونے الفاظ کا قحط ہونے کے باعث بیت بازی میں اکثر مشکل در پیش ہوتی تھی۔ یوں تو ڑ کی جگہ ر سے اشعار کہنے کی اجازت ہوتی تھی، لیکن کبھی مخالف پارٹی ضد پر آ جائے تو پھر سینہ گزٹ اشعار ہی کام آتے تھے، مثلاً:ہاہاہاہاہا
ہماری طرف سے (بہ طرزِ جون ایلیا) :
کوئی تبصرہ نہیں یہ تبصرہ ہے
یہی سب سے بڑا تبصرہ ہے
چلیں ہم آپ کے لیے طریقہ کار کی وضاحت ایک دفعہ پھر کیے دیتے ہیں، کیونکہ ڈاکیومنٹیشن میں عموماً نکس آپریٹنگ سسٹم کو ذہن میں رکھ کر طریقہ کار لکھا ہوتا ہے۔ نہ چاہتے ہوئے بھی ہم مان رہے ہیں کہ آپ کے سامنے اس وقت ونڈوز آپریٹنگ سسٹم کھلا ہے اور کمپیوٹر جدید ساخت کا ہے یعنی پروسیسر 64 بٹ والا ہے۔ ایسے میں آپ میمگیٹر کے ریلیز پیج کے تازہ ترین ریلیز سے memgator-windows-amd64.exe فائل ڈاؤن لوڈ کریں گے (اگر 32 بٹ پروسیسر ہو تو 386 آرکیٹیکچر والی فائل ڈاؤن لوڈ کیجیے)۔ اس فائل کو اپنی آسانی کے لیے کسی بھی فولڈر میں رکھ سکتے ہیں۔ مزید سہولت کے لیے آپ اس فائل کا نام تبدیل کرکے memgator.exe کر دیں۔ اس کے بعد کمانڈ لائن کھولیں اور cd کمانڈ کی مدد سے اس فولڈر تک جائیں جہاں میمگیٹر کا ایکزیکیوٹیبل موجود ہے۔ ایک دفعہ dir کمانڈ کی مدد سے یہ یقینی بنا لیں کہ موجودہ ورکنگ ڈائریکٹری میں ایکزیکیوٹیبل موجود ہے۔ یہاں تک تو سیٹ اپ کا قصہ تھا، اس کے بعد اس ٹول سے انٹریکٹ کرنے کے لیے کمانڈ لائن پر درج ذیل کمانڈ رن کریں:
اگر سب کچھ درست ہوا تو آپ کو لنک فورمیٹ میں روابط کی ایک فہرست حاصل ہوگی جن میں سے ہر ایک اندراج اردو محفل کے کسی پرانے ورژن کا اسنیپ شاٹ دکھائے گا اور ساتھ ہی جب وہ نقل کیپچر کی گئی اس کا وقت بھی درج ہوگا۔ اگر یہی معلومات جے سان فورمیٹ میں درکار ہو تو کمانڈ کچھ یوں ہوگی:کوڈ:memgator.exe http://www.urduweb.org/mehfil/
اگر کسی تاریخ مثلاً 7 جنوری 2014 کے آس پاس کے اسنیپ شاٹ یا میمنٹوز دیکھنا چاہیں تو درج ذیل کمانڈ رن کریں:کوڈ:memgator.exe -f json http://www.urduweb.org/mehfil/
مزید کمانڈ لائن فلیگس اور طریقہ استعمال کی معلومات کے لیے ایکزیکیوٹیبل کو بغیر کسی آرگیومینٹ کے رن کریں:کوڈ:memgator.exe http://www.urduweb.org/mehfil/ 20140107
اگر آپ اسے ویب سروس کی طرح چلانا چاہیں تو درج ذیل کمانڈ رن کریں:کوڈ:memgator.exe
ایسا کرنے کے بعد آپ کسی براؤزر میں درج ذیل پتہ شامل کر کے پہلی کمانڈ والی فہرست حاصل کر سکتے ہیں:کوڈ:memgator.exe server
ہمارا خیال ہے کہ ابتدائی جانچ پڑتال کے لیے اتنی معلومات کافی ہے۔ مزید امکانات کا جائزہ آپ خود لے سکتے ہیں۔ سی ایل آئی اور سرور کسٹمائزیشن کی مختصر معلومات ڈاکیومنٹیشن میں موجود ہے۔ کوئی اضافی سوال ہو تو بلا تکلف پوچھ لیجیے گا۔کوڈ:http://localhost:1208/timemap/link/http://www.urduweb.org/mehfil/
اس پر ہمیں اپنے نانا جان کا ایک سینہ گزٹ ہوتے ہوتے رہ جانے والا کلام یاد آگیا۔ وہ شعر جو انھوں نے اپنے بھتیجے اور بھانجے کو بیت بازی میں استعمال کرنے کے لیے سکھایا تھا۔ مسئلہ یہ تھا کہ ڑ پر ختم ہونے والے تو کئی اشعار زبان زد عام تھے، البتہ اردو میں ڑ سے شروع ہونے الفاظ کا قحط ہونے کے باعث بیت بازی میں اکثر مشکل در پیش ہوتی تھی۔ یوں تو ڑ کی جگہ ر سے اشعار کہنے کی اجازت ہوتی تھی، لیکن کبھی مخالف پارٹی ضد پر آ جائے تو پھر سینہ گزٹ اشعار ہی کام آتے تھے، مثلاً:
ڑاڑھو ڑاڑھو جوتیں کھیت
بیل مر گیا مسلیں پیٹ
یا پھر:
ڑ قرآن میں آیا نہیں
محمد مصطفیٰ (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا نہیں
اب مشکل یہ تھی کہ سینہ گزٹ والے سارے اشعار سبھی کو یاد ہوتے تھے تو ایک دو اشعار سے کام بننے والا تھا نہیں۔ ایسے میں کسی کے ہاتھ کوئی ایک بھی اضافی شعر لگ جائے تو اس کی فتح تقریباً پکی ہوتی تھی۔ بس اسی مرض کا تیر بہ ہدف علاج نانا جان نے کچھ یوں بتایا تھا:
ڑ کا شعر مجھے یاد نہیں
مجھ سے بڑھ کر کوئی استاد نہیں
انٹرنیٹ آرکائیو (archive.org) واحد ویب آرکائیونگ سروس نہیں ہے بلکہ بے شمار چھوٹی بڑی نیشنل، کامرشئیل، اور نان پرافٹ انیشیئیٹیوس موجود ہیں۔ اس ربط پر آپ ان کی فہرست ملاحظہ فرما سکتے ہیں، گو کہ یہاں معلومات قدرے آؤٹ ڈیٹیڈ ہو سکتی ہے۔ویسے کیا آرکائیونگ کا کام صرف archive.org پر ہی ہوا کرتا ہے یا اور بھی لوگ یہ کام کرتے ہیں۔مذکورہ ویب سائٹ تو مالیاتی وسائل کی کمی کا شکار نظر آتی ہے اور عوام الناس کی طرف سے خاطر خواہ تعاون نہ ملا تو یہ خدمت معطل بھی ہو سکتی ہے۔
اس سال کے وسط میں ہمیں ایک پورا دن انٹرنیٹ آرکائیو کے سین فرینسیسکو، کیلیفورنیا میں واقع مرکز میں گزارنے کا موقع ملا تھا۔ ہم نے وہاں کام کرنے کا طریقہ دیکھا، ان کے انفراسٹرکچر اور منصوبوں سے متعاورف ہوئے، نیز اپنا ریسرچ ورک پریزینٹ کیا۔
متفق!! ابن سعید کے اندازِ بیان کی بات ہی کچھ اور ہے۔ویسے آپ جب اپنے انداز میں کسی منظرنامے کی نقشہ کشی کرتے ہیں تو یقین جانیے لطف ہی آ جاتا ہے۔