واقعی، کچھ عرصہ قبل دیویانی کھوبڑا یا اس سے ملتے جلتے نام سے یہ بات ثابت ہو گئی تھیفواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
ہم نے ہميشہ يہ بات کہی ہے کہ وہ ايک افسوس ناک واقعہ تھا اور زندگيوں کا ضياع المناک تھا۔ لیکن امريکہ نے پہلے دن سے ہی کہا تھا کہ ريمنڈ ڈيوس کو رائج بین الاقوامی معاہدوں کے تحت سفارتی استثنی حاصل تھی۔ اس کيس کا فيصلہ پاکستانی قانون کے عين مطابق اور پاکستانی خودمختاری سے متعلق احترام کو ملحوظ رکھتے ہوئے کيا گيا۔
امريکہ سميت دنيا بھر ميں ايسی کئ مثالیں موجود ہيں جب سفارت کاروں نے اپنے سفارتی عہدے کی بنياد پر کاميابی سے سفارتی استثنی جاصل کی ہے۔
سفارتی استثنی ايک قانونی استثنی ہوتی ہے جو کہ بین الاقوامی طور پر حکومتوں کے مابين ايک معاہدہ ہوتا ہے، جس کا مقصد دوسرے ملک کے سفارت کاروں کے خلاف میزبان ملک کے قوانین کے تحت مقدمہ نہیں چلايا جا سکتا ہے اور نہ ہی پراسیکیوشن کی جا سکتی ہے چاہے جتنا بڑا جرم کيوں نہ ہو البتہ ان کو ملک سے نکالا جا سکتا ہے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
میں چند دن آؤٹنگ پر رہا ہوں، ابھی واپسی ہوئی ہے
تصاویر تو کوئی خاص نہیں لے سکا کہ بادل بھی رہے اور طوفانی ہوا بھی، البتہ چند ایک جو تصاویر ہیں، شیئر کر دیتا ہوںآوٹنگ کی تصاویر کا انتظار کرتے ہیں پھر تو ہم۔
قیصرانی بھائی جگہ کے بارے میں بھی تھوڑا لکھ دیا کریں۔ معلومات میں اضافہ ہی سہی۔
یہاں ریمنڈ ڈیوس کو ڈھونڈ رہے تھے؟
تصویر تو کمال ہے مگر دھاگہ نہیں
یہ واکنگ ٹریل ہے کیونکہ ریت پر چلنا مشکل ہو جاتا ہےٹرین سیدھی بیچ سمندر کے جاتی ہے کیا؟
میں سمجھا حکومت جن سے اکتا جاتی ہے انہیں ٹرین پر بٹھا کر اس پٹری پر ڈال دیا جاتا ہے کہ جا بچہ ستے خیراں!یہ واکنگ ٹریل ہے کیونکہ ریت پر چلنا مشکل ہو جاتا ہے
ڈیوس کے دو جرائم تھے ایک تو بے گناہوں کا قتل اور دوسرا پاکستان کے خلاف جاسوسی ۔
پہلا جرم تو لواحقین نے معاف کر دیا۔ لیکن دوسرے جرم کا مقدمہ ہی درج نہیں کرایا گیا جو کہ اسوقت کی وفاقی حکومت کی ذمہ داری تھی۔
کیا سفارتی ویزے پر آنے والے کو جاسوسی اور دہشت گردی کا حق حاصل ہے؟فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
جب ريمنڈ ڈيوس پاکستان آئے تھے تو امريکی حکومت نے تحريری طور پر حکومت پاکستان کو مطلع کيا تھا کہ ان کی تعنياتی اسلام آباد ميں امريکی سفارت خانے ميں تکنيکی اور انتظامی سٹاف کی حيثيت سے سفارتی کيٹيگری ميں سفارت کار کی حيثيت سے کی گئ تھی۔ ويانا کنونشن کے آرٹيکل 37 کے تحت سفارت خانے کے تکنيکی اور انتظامی عملے کو مکمل طور پر قانونی کاروائ سے استثنی حاصل ہوتی ہے اور کنونشن کے تحت انھيں قانونی طور پر گرفتار يا قيد نہيں کيا جا سکتا۔
جس طريقے سے کچھ تجزيہ نگار اندھادھند انداز ميں ريمنڈ ڈيوس کا ذکر ايک خاص پيرائے ميں کرتے ہيں، اس سے تو يہ تاثر ملتا ہے کہ وہ کوئ ايسا گمنام شخص تھا جسے اچانک ہی دريافت کر ليا گيا ہے اور اس کی ملک میں موجودگی اور حدودواربعہ کے بارے میں کسی کو بھی کچھ پتا نہيں تھا۔
يقينی طور پر حقيقت يہ نہيں ہے۔ جو شخص اپنے نام کا کارڈ اور اپنے پاسپورٹ کے ساتھ سفر کر رہا ہو وہ کوئ ايسا مشکوک کردار نہيں ہو سکتا جو اپنے آپ کو پوشيدہ رکھنے کی کوشش کر رہا ہو۔ اس کے علاوہ پاکستانی ميڈيا پر جن دستاويزات کو دکھايا گيا ہے اس سے يہ واضح ہوتا ہے کہ پاکستانی اور امريکی افسران کے مابين مراسلے جاری تھے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی حکومت اور وزارت خارجہ پاکستانی ميں ان کی موجودگی سے پوری طرح آگاہ تھی۔ بلکہ حکومت پاکستان نے تو انھيں متعلقہ ويزہ بھی جاری کيا تھا۔
جيسا کہ ميں نے پہلے بھی واضح کيا کہ يہ ذمہ داری کلی طور پر پاکستانی حکومت کی ہے کہ وہ امريکی سميت پاکستان کے اندر رہنے اور کام کرنے والے ہر غير ملکی شہری کو ضروری تفتيشی مراحل سے گزارے۔ پاکستان ايک خودمختار ملک ہے جو اس بات کا مکمل اختيار رکھتا ہے کہ کسی بھی غير ملکی شخص کا ويزہ منظور يا مسترد کرے۔ اس کام کی تکميل کے ليے درجنوں کی تعداد ميں حکومتی ادارے اور اہلکار موجود ہيں۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
سفارتی ویزے والوں کو ملازمین کے ساتھ بدسلوکی کا حق بھی حاصل ہے۔کیا سفارتی ویزے پر آنے والے کو جاسوسی اور دہشت گردی کا حق حاصل ہے؟
کیا سفارتی ویزے پر آنے والے کو جاسوسی اور دہشت گردی کا حق حاصل ہے؟
اور غیر بیان شدہ اہداف کے بارے میں کیا خیال ہے؟فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
ان دعوؤں میں قطعی طور پر کوئ منطق نہیں ہے کہ ريمنڈ ڈيوس يا کوئ بھی اور امريکی حکومت سے منسلک شخص يا ادارہ ايسے کسی بھی آپريشن يا پاکستان مخالف کاروائ میں ملوث ہو سکتا ہے۔ ايسا کوئ بھی اقدام اس خطے کے حوالے سے ہمارے بيان شدہ اہداف اور مقاصد کے مخالف ہو گا جس کے مطابق ہم اپنے اسٹريجک اتحاديوں اور پارٹنرز کو ہر ممکن تعاون اور امداد فراہم کر رہے ہيں تا کہ اس خطے سے دہشت گردی کے عفريت کا خاتمہ کر کے اپنے فوجيوں کی بحفاظت وطن واپسی کے عمل کو يقینی بنايا جا سکے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
اور غیر بیان شدہ اہداف کے بارے میں کیا خیال ہے؟