محمد تابش صدیقی
منتظم
میں آپ کو اپنا تجربہ بتا رہا ہوں۔ اور آرتھوپیڈک سرجری کے لیے سی ایم ایچ راولپنڈی کی اہمیت سے انکار ناممکن ہے۔ دوسرا اہم ادارہ بھی آرمی کا ہی ہے، جس کا ذکر فرحت آپی نے کیایہاں لاہور کے سی ایم ایچ
اور
یہاں راولپنڈی کے سی ایم ایچ
پت تبصرہ جات سویلینز کے لیے خاصے حوصلہ شکن ہیں۔ لاور کا تو بہت ہی برا حال بتایا پے۔
اے ایف آئی آر ایم
خاص طور پر مذکورہ دو سرجنز پاکستان کے ٹاپ سرجنز میں سے ہیں۔
میں خود ڈاکٹر سہیل امین کا مریض رہا ہوں۔
ریڑھ کی ہڈی کے لیے ڈاکٹر اسد قریشی بہت مانے ہوئے سرجن ہیں۔
لوگوں کے ریویوز اتنی اہمیت کے حامل اس لیے نہیں ہوتے کہ عموماً اچھے تجربہ والے لوگ ریویوز دیتے ہی نہیں، کسی کا تجربہ خواہ اپنی وجہ سے بھی برا کیوں نہ ہوا ہو، وہ ضرورخراب ریویو دیتا ہے۔ ریٹنگ بہرحال یہاں بھی اچھی ہے۔
کبھی کسی رویہ کی خرابی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ بلکہ ڈاکٹر سہیل امین کے بارے میں اگر یہ کہوں کہ آج تک جتنے ڈاکٹرز سے پالا پڑا ہے، ان جیسا خوش اخلاق اور دھیمے مزاج والا ڈاکٹر کم ہی دیکھنے کو ملا، تو یہ مبالغہ نہیں۔