زاویہ (مضامینِ عاطف)

عاطف بٹ

محفلین
السلام علیکم،
یہ لڑی تلمیذ صاحب کی ہدایت کے مطابق شروع کی جارہی ہے۔ اس میں میرے وہ مضامین پیش کیے جائیں گے جو ہفتہ وار بنیادوں پر روزنامہ ’نئی بات‘ میں شائع ہوں گے۔ مذکورہ مضامین چونکہ کسی ایک موضوع سے متعلق نہیں ہوں گے اور نہ ہی ہر مضمون کالم کے روایتی رنگ میں لکھا ہوا ہوگا، لہٰذا مناسب یہی معلوم ہوتا ہے کہ اس لڑی کو متفرقات کے زمرے میں رکھا جائے۔ مضامین کے حوالے سے آپ سب کی آرا و تجاویز میرے لیے حوصلہ افزائی کا باعث ہونے کے ساتھ ساتھ مشعلِ راہ بھی ثابت ہوں گی۔ شکریہ
 

عاطف بٹ

محفلین
تاریخِ اشاعت: 06 اگست، 2014ء ۔ ربط

p13_02.jpg
 

عزیزامین

محفلین
میں یہی کہوں گا کہ اردو ہی صرف قومی زبان رہنی چاہیں زیادہ زبانوں میں مسائل پیدا ہونگے ہم اس علاقائی جنگ میں تعلیمی طور پر مزید پیچھے جا سکتے ہیں۔
 

عزیزامین

محفلین
ٹی وی وغیرہ پر اس کے فروغ میں کوئی حرج نہیں اس سے جو سمجھ سکتا سمجھے جو میری طرح نہیں سمجھ سکتا اپنی زبان کا انتظار کرے یا کتب کا ہر۔۔۔۔۔۔۔ علاقائی زبان میں ہونیں چاہیئں۔
 

تلمیذ

لائبریرین
بہت اعلیٰ مضمون ہے، بٹ جی۔ ایک حل طلب مسئلے کی طرف توجہ دلائی ہے آپ نے۔ قومی زبان کےطور پر اردو سے کسی کو اختلاف نہیں ہونا چاہے۔ لیکن مقابلے کے امتحانات کے لئے انگریزی ہی زیر عمل رہنی چاہئے۔ کیونکہ ایک بین الاقوامی زبان ہونے کی حیثیت سے اس کا کینوس اردو کی نسبت بہت زیادہ وسیع ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ٹی وی وغیرہ پر اس کے فروغ میں کوئی حرج نہیں اس سے جو سمجھ سکتا سمجھے جو میری طرح نہیں سمجھ سکتا اپنی زبان کا انتظار کرے یا کتب کا ہر۔۔۔۔۔۔۔ علاقائی زبان میں ہونیں چاہیئں۔
آپ کے ملک کینیڈا میں کتنی زبانیں سرکاری درجہ رکھتی ہیں؟ :)
 

عزیزامین

محفلین
انگلش اور فرینچ ۔ اگر کسی منہ سرخ ہو تو اپنا منہ تھپڑ مار کرلال نہیں کرنا چاہیئے۔ کینیڈا ترقی یافتہ ملک ہے جبکہ پکستان ترقی پذیر ملک ہے اس ملک کو محنت مثبت سوچ محب وطن عوا م اور محب وطن لیڈر کی ضرورت ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
انگلش اور فرینچ ۔ اگر کسی منہ سرخ ہو تو اپنا منہ تھپڑ مار کرلال نہیں کرنا چاہیئے۔ کینیڈا ترقی یافتہ ملک ہے جبکہ پکستان ترقی پذیر ملک ہے اس ملک کو محنت مثبت سوچ محب وطن عوا م اور محب وطن لیڈر کی ضرورت ہے۔
اس قدر جاہلانہ جواب دینے کا شکریہ۔ اب مجھے براہ کرم کسی دھاگے پر ٹیگ مت کیجئے گا
 
نئی بات ادھر ایک دو ماہ سے دیکھنے کا اتفاق ہورہا لیکن آپ کے مضامین پر نہیں پڑی تھی ۔چلئے آپ نے اچھا کیا یہاں لڑی ہی بنا دی ۔ماشاء اللہ آپ تجربات کی بھٹی میں بربر کھرے اتر رہے ہیں ۔ ابھی کچھ دن قبل الیکٹرانک میڈیا سے وابستگی تھی تو وہاں بھی اپنے وجود کو منوا لیا اب ادھر باضابطہ آ گئے ہیں تو ادھر بھی لوگ مان ہی لیں گے ۔ اللہ آپ کو ہمت و حوصلہ سے نوازے ۔قلم میں جان دے ، نئے نئے آئڈیاز آئیں اور ہمیں بھی ہمیشہ نئی نئی نئی چیزیں پڑھنے کو ملے :(
 

سید زبیر

محفلین
آئین جواں مرداں حق گوئی و بیباکی
بہت خوب لکھا ۔ افسوس اس بات کا ہے کہ پہلے ہمیں عمران کی موجودگی سے ایک امید تھی ، نوجوان امید سے عمران کی طرف دیکھتے تھے ۔ مگر رنگ کچا تھا بہت جلد اتر گیا ۔ جسطرح نئے دولتیوں کی عادتیں اوچھی ہوتی ہیں اسی طرح نئے نئے سیاستدان بھی اپنے گرد خوش آمدیوں کا ٹولہ دیکھ کر بے قابع ہو جاتے ہیں ۔ امید کی آخری کرن بھی مصنوعی تھی ۔ عمران خان شور مچاتا ہے کہ میں اتھارہ سال سے سیاست کر رہا ہوں ۔ اٹھارہ سال سے فنڈ ریزنگ کر رہا تھا ۔ عمران خان ، شیخ رشید ، طاہر قادری ۔ چودھری برادران ، قصوری ، یہ سب مشرف کے ریفرنڈم میں دھاندلی میں سبقت لے جانے کے لئے کوشاں تھے ۔ شطرنج کی اس بازی میں عقل کے ان دو پیادوں کے ذریعے جس قوت نے شہ کی مات کے لئے آگے بڑھایا ہے اصل میں وہ توپ کا رخ دہشت گردی کے خلاف ضرب عضب سے پریشاں ہیں ۔ وہ چاہتے ہیں کہ توپ کارُخ بدل جائے ۔ شیخ رشید اور چودھر برادران سے کسی نیک مشورے کی کیا امید ہو سکتی ہے یہ تو ہمیشہ جمہوریت کی جڑیں کاٹ کر آمریت کی آبیاری کرتے رہے ۔
اللہ پاکستان کو اس بحران سے سرخرو نکالے ۔ کوئی قتل و غارت نہ ہو ۔ اللہ رحم فرما (آمین )
 
آخری تدوین:

تلمیذ

لائبریرین
بہت اعلی تجزیہ ہے آپ کا بٹ جی۔
میں عموماً سیاسی معاملات پرقلم نہیں اٹھاتا لیکن یہ کالم لکھتے ہوئے ایک بات جس کی طرف آپ کا غالباً دھیان نہیں گیا وہ یہ ہے کہ ان دس بارہ دنوں کے لا حاصل اور بے سود ’شو‘ میں حکومت ، عوام اور خود اس سارے عمل میں حصہ لینے والی جماعتوں کا وقت کے علاوہ مالی لحاظ سے کتنا نقصان ہوا ہے۔ اندازہ ہے کہ اربوں میں ہے۔ قوم کی دولت کو یوں پانی کی طرح بہادینے کے مضمرات پر غور کرنے کی بھی ضرورت ہے۔
 
Top