ہمیں
عثمان کا یہ مراسلہ بہت پسند آیا تھا۔ سچ پوچھیں تو اس مراسلے میں محفلین کے علاوہ مدیران کے لیے بھی بہت سی اہم 'نصیحتیں' پوشیدہ ہیں۔ ہم اسے کلیدی نوعیت کا مراسلہ تصور کرتے ہیں۔
میرے ناپسندیدہ محفلین!
جو ہر مراسلے کو زبردست ریٹنگ دیتے ہیں۔
جو کسی دوسرے سے مخاطب مراسلے کو دوستانہ کی ریٹنگ سے نوازتے ہیں۔
جو بہت پرانے مراسلوں کے جواب دیتے ہیں۔
جو بیک وقت ایک سے زائد سٹیٹس اپ ڈیٹس شائع کرتے ہیں۔
جو سنگ میل عبور ہونے سے قبل ہی تہنیتی دھاگہ کھولتے ہیں۔
جو ملاقات کے دھاگوں میں کوتاہی برتتے ہیں۔
جو
محفل کی بارہ دری میں نہیں آتے۔
جو مجھے صاحب کہتے ہیں۔
جو اوتار نہیں لگاتے۔
جو الفاظ رنگتے ہیں۔
جو ایک سے زائد سوالیہ نشان لگاتے ہیں۔
جو نکتہ کو نقطہ لکھتے ہیں۔
جو مکالمہ کو مباحثہ سمجھتے ہیں۔
جو ربط عبارت کے بغیر ہی شائع کرتے ہیں۔
جو سرگوشیوں میں سنجیدہ باتیں کہتے ہیں۔
جو ہر وقت دوستانہ رویہ رکھتے ہیں۔
جو بلاضرورت معذرتیں پیش کرتے ہیں۔
جو تصویر کا کیپشن تصویر سے پہلے لگاتے ہیں۔
جو عنوان کے اختتام پر ختمہ لگاتے ہیں۔
جو فقرے کے اختتام پر ختمہ نہیں لگاتے۔
÷÷÷÷÷÷
ہماری دانست میں عثمان نے بہت اہم نکات کی طرف اشارہ کیا ہے۔ ہمیں اس مراسلے سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ اُمید ہے کہ محفلین اور بالخصوص مدیران ان نکات کا خاص خیال رکھیں گے۔ انہیں محفل کے جملہ امور کو احسن انداز میں نپٹانے کے رہنما اصول قرار دیا جائے تو بھی غلط نہ ہو گا۔