پیرزادہ قاسم زخم دبے تو اک نیا تیر چلا دیا کرو ۔ پیر زادہ قاسم

فاتح

لائبریرین
زخم دبے تو اک نیا تیر چلا دیا کرو
دوستو اپنا لطفِ خاص یاد دلا دیا کرو

شہر کرے طلب اگر تم سے علاجِ تیرگی
صاحبِ اختیار ہو، آگ لگا دیا کرو

ایک علاجِ دائمی ہے تو برائے تشنگی
پہلے ہی گھونٹ میں اگر زہر ملا دیا کرو

پیاسی زمین کو تو ایک جرّعۂ خون ہے بہت
میرا لہو نچوڑ کر پیاس بجھا دیا کرو

سادہ دلوں سے دُور کیا، سارے عذاب بھول جائیں
کر کے انھیں لہولہان، پیار جتا دیا کرو

مقتلِ غم کی رونقیں ختم نہ ہونے پائیں گی
کوئی تو آ ہی جائے گا، روز صدا دیا کرو

جذبۂ خاک پروری اور سکون پائے گا
خاک کرو ہمیں تو پھر خاک اڑا دیا کرو

(ڈاکٹر پیر زادہ قاسم)

 

ایم اے راجا

محفلین
شہر کرے طلب اگر تم سے علاجِ تیرگی
صاحبِ اختیار ہو، آگ لگا دیا کرو

ایک علاجِ دائمی ہے تو برائے تشنگی
پہلے ہی گھونٹ میں اگر زہر ملا دیا کرو

واہ واہ بہت ہی خوب، واہ واہ
بہت شکریہ فاتح صاحب، شامل کرنے کا
 
شہر کرے طلب اگر تم سے علاجِ تیرگی
صاحبِ اختیار ہو، آگ لگا دیا کرو
واہ بہت ہی خوب۔۔۔۔ کلام بزبان شاعرسننے کا اپنا ہی لطف ہے
بہت شکریہ فاتح صاحب،
 

فاتح

لائبریرین
شہر کرے طلب اگر تم سے علاجِ تیرگی
صاحبِ اختیار ہو، آگ لگا دیا کرو
واہ بہت ہی خوب۔۔۔ ۔ کلام بزبان شاعرسننے کا اپنا ہی لطف ہے
بہت شکریہ فاتح صاحب،
یہ شعر تو ضرب المثل بن چکا ہے۔
انتخاب کی پذیرائی پر ممنون ہوں۔
 

محمد امین

لائبریرین
جب بھی پیرزادہ صاحب کی آواز میں یہ غزل سنتا ہوں تو کئی دنوں تک یہی ترنم اور یہی اشعار ذہن، دل اور زبان پر رہتے ہیں۔۔۔ :)
 
کیا کہنے فاتح اس پیشکش کے :)

سادہ دلوں سے دُور کیا، سارے عذاب بھول جائیں
کر کے انھیں لہولہان، پیار جتا دیا کرو

کتنا صحیح شعر ہے عوامی سیاست کے لحاظ سے۔
 
Top