محسن حجازی
محفلین
اسلام آباد(رپورٹ:حامد میر ) پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چيرمین آصف علی زرداری نے اپنے خلاف مقدمہ خارج ہونے پر اپنے ناقدین کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ثابت کردکھائیں کہ سوئس اکاوٴنٹس میں ان کے 60 ملین ڈالر موجود ہیں ۔انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ جو کوئی یہ ثابت کر دے کہ انہیں 60 ملین ڈالر واپس ملے ہیں وہ اس میں سے 30 ملین (3 کروڑ ) ڈالراسے دیدیں گے
مزید پڑھئے
اس میں کچھ یوں ہے کہ ہم ثابت تو کر ہی دیں یہ چھے کروڑ ڈالر لیکن اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ زرداری صاحب اپنے تین کروڑ ڈالر دینے والے وعدے سے پھر نہیں جائیں گے؟
مزید زرداری صاحب فرماتے ہیں کہ:
انہوں نے کہا کہ گندی دولت رکھنے والے بہت سے سیاستدان مجھ سے زیادہ امیر ہیں۔ان میں سے کچھ جنرلوں کی اولادیں ہیں لیکن ان سے کوئی نہیں پوچھتاکہ انہوں نے دولت کہاں سے حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ میرا تعلق تجارت پیشہ خاندان سے ہے اورمیں بہت زیادہ امیر نہیں ہوں مگر بہرحال خوشحال ہوں،
گویا گندی دولت رکھنے کے باوجود زرداری صاحب امیر نہیں خوشحال ہیں۔ یہ میرے نہیں زرداری صاحب کے الفاظ ہیں۔
اس بارے میں یہ رہا ایکس سروس مین سوسائٹی کا موقف
اس بارے میں ڈاکٹر صفدر محمود نے بھی بہت خوب لکھا ہے۔
اسی بارے میں جمیل الدین عالی نے بھی لکھا ہے اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سوئس حکومت نے ان گمنام اکاؤنٹس کی رقم حال ہی میں حکومت پاکستان کے حوالے کرنا چاہی جسے لینے سے حکومت وقت نے انکار کر دیا ظاہر ہے حکومت چاہتی ہے کہ حق بہ حق دار۔۔۔
مزید برآں سوئس عدالت کے جج نے بھی حکومت پاکستان کی طرف سے مقدمہ واپس لیے جانے پر مایوسی اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی روپوں میں یہ رقم کوئی پانچ ارب روپے کے لگ بھگ جا پڑتی ہے۔
مزید پڑھئے
اس میں کچھ یوں ہے کہ ہم ثابت تو کر ہی دیں یہ چھے کروڑ ڈالر لیکن اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ زرداری صاحب اپنے تین کروڑ ڈالر دینے والے وعدے سے پھر نہیں جائیں گے؟
مزید زرداری صاحب فرماتے ہیں کہ:
انہوں نے کہا کہ گندی دولت رکھنے والے بہت سے سیاستدان مجھ سے زیادہ امیر ہیں۔ان میں سے کچھ جنرلوں کی اولادیں ہیں لیکن ان سے کوئی نہیں پوچھتاکہ انہوں نے دولت کہاں سے حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ میرا تعلق تجارت پیشہ خاندان سے ہے اورمیں بہت زیادہ امیر نہیں ہوں مگر بہرحال خوشحال ہوں،
گویا گندی دولت رکھنے کے باوجود زرداری صاحب امیر نہیں خوشحال ہیں۔ یہ میرے نہیں زرداری صاحب کے الفاظ ہیں۔
اس بارے میں یہ رہا ایکس سروس مین سوسائٹی کا موقف
اس بارے میں ڈاکٹر صفدر محمود نے بھی بہت خوب لکھا ہے۔
اسی بارے میں جمیل الدین عالی نے بھی لکھا ہے اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سوئس حکومت نے ان گمنام اکاؤنٹس کی رقم حال ہی میں حکومت پاکستان کے حوالے کرنا چاہی جسے لینے سے حکومت وقت نے انکار کر دیا ظاہر ہے حکومت چاہتی ہے کہ حق بہ حق دار۔۔۔
مزید برآں سوئس عدالت کے جج نے بھی حکومت پاکستان کی طرف سے مقدمہ واپس لیے جانے پر مایوسی اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستانی روپوں میں یہ رقم کوئی پانچ ارب روپے کے لگ بھگ جا پڑتی ہے۔