نیرنگ خیال
لائبریرین
یہ اماوس کی تاریک رات تھی۔ صدارتی محل کرپشن کی تاریکیوں میں ڈوبا ہوا تھا۔ کہ اچانک شور اٹھا۔ سب لوگ دوڑے دوڑے صدارتی کمرے کی جانب بڑھے تو ایک پریشان کن منظر سامنے تھا۔ کیا دیکھتے ہیں کہ زرداری بنیان نیکر پہنے ہانپ رہا ہے۔ اور ایک ہی بات چلا رہا ہے۔ کہ میں مرشد ہوگیا، میں مرشد ہوگیا۔ باادب وزیروں نے ڈرتے ڈرتے پوچھا۔ ظلِ سبحانی ماجرا کیا ہے؟ زرداری نے کہا ابھی ابھی میرے خواب میں ضیاالحق مرحوم تشریف لائے تھے۔
اور مجھے پھولوں کا ہار پہنا کر کہا۔ جس پیپلز پارٹی کو میں گیارہ سال میں ختم نہ کرسکا۔ تم نے اس کو پانچ سال میں زندہ درگور کر دیا۔ آج سے تو میرا مرشد ہے۔
اور مجھے پھولوں کا ہار پہنا کر کہا۔ جس پیپلز پارٹی کو میں گیارہ سال میں ختم نہ کرسکا۔ تم نے اس کو پانچ سال میں زندہ درگور کر دیا۔ آج سے تو میرا مرشد ہے۔