La Alma
لائبریرین
زمانے نے بخشے ہیں آزار یونہی
اُٹھائے ہیں پھرتے یہ انبار یونہی
گر آدم کے ہاتھوں وہ لغزش نہ ہوتی
خطا ہم سے ہوتی نہ ہر بار یونہی
تغافل, تعارض ہے اُس کا وطیرہ
تکلم کو کرتے ہیں اصرار یونہی
روایت و اقدار اپنی جگہ پر
کبھی تو کرو پھر سے اظہار یونہی
کمالِ ہنر کچھ ہمیں بھی دکھاؤ
نہیں تم کو مانیں گے فنکار یونہی
سفر اِرتقا کا بھی رُک سا گیا ہے
خموشی سے بیٹھے ہیں ادوار یونہی
سمیٹے هوئےہیں یہ اِک سرد سی آگ
نہیں سینکتے دھوپ اشجار یونہی
نہ ساحل, سمندر نہ کوئی سفینہ
تخیل میں اترے ہیں اُس پار یونہی
محبت ہو, دُھن ہو, کوئی شاعری ہو
مرے دل کےچھیڑو کبھی تار یونہی
اُٹھائے ہیں پھرتے یہ انبار یونہی
گر آدم کے ہاتھوں وہ لغزش نہ ہوتی
خطا ہم سے ہوتی نہ ہر بار یونہی
تغافل, تعارض ہے اُس کا وطیرہ
تکلم کو کرتے ہیں اصرار یونہی
روایت و اقدار اپنی جگہ پر
کبھی تو کرو پھر سے اظہار یونہی
کمالِ ہنر کچھ ہمیں بھی دکھاؤ
نہیں تم کو مانیں گے فنکار یونہی
سفر اِرتقا کا بھی رُک سا گیا ہے
خموشی سے بیٹھے ہیں ادوار یونہی
سمیٹے هوئےہیں یہ اِک سرد سی آگ
نہیں سینکتے دھوپ اشجار یونہی
نہ ساحل, سمندر نہ کوئی سفینہ
تخیل میں اترے ہیں اُس پار یونہی
محبت ہو, دُھن ہو, کوئی شاعری ہو
مرے دل کےچھیڑو کبھی تار یونہی