طارق شاہ
محفلین
غزل
میراجی
زمیں پہ سبزہ لہک رہا ہے، فلک پہ بادل دُھواں دُھواں ہے
مگرجو دل کے مِزاج پُوچھو ہمارے دل کا عجب سماں ہے
نہ قافلہ چاند کا ہویدہ، نہ منزلِ نُورِ صبْح پیدا
کہِیں گزرگاہِ کہکشاں ہے، کہِیں غُبارِ سِتارگاں ہے
نہ ایسے آنے کی آرزو تھی، نہ ایسے جانا ہماری خُو تھی
ہمارے دل کی بھی آبرو تھی، مگر وہ پہلا سا دل کہاں ہے
نہ اُن کے چہرے کی دھوپ دیکھی، نہ اُن کے آنچل کی چھاؤں پائی
رُتوں سے محروم جارہے ہیں! عجب نصیبِ بلاکشاں ہے
میراجی