محمد حسین
محفلین
(کافی عرصہ خاموش رہنے کے بعد کسی کی یاد میں ایک حقیر سی کاوش)
زندگی میں جو تم آئے ہو مرے اتنے قریب
کیوں پھر اغیار کو خاطر میں یوں لاتے ہو حبیب؟
منسلک اُن سے ہے جو کچھ بھی ہمارا حق ہے
ہم سے برداشت نہیں چاہے ہو ادنیٰ سا رقیب
کبھی بیمارِ محبت وہ، کبھی ہم عاشق
کبھی وہ چاہیں دوا کبھی ہم چاہیں طبیب
عشق دیکھے تو کوئی آ کے ہمارا اے حسین
اس محبت نے تو کر ڈالا بہت حال عجیب
الف عین مزمل شیخ بسمل
زندگی میں جو تم آئے ہو مرے اتنے قریب
کیوں پھر اغیار کو خاطر میں یوں لاتے ہو حبیب؟
منسلک اُن سے ہے جو کچھ بھی ہمارا حق ہے
ہم سے برداشت نہیں چاہے ہو ادنیٰ سا رقیب
کبھی بیمارِ محبت وہ، کبھی ہم عاشق
کبھی وہ چاہیں دوا کبھی ہم چاہیں طبیب
عشق دیکھے تو کوئی آ کے ہمارا اے حسین
اس محبت نے تو کر ڈالا بہت حال عجیب
الف عین مزمل شیخ بسمل