چاندنی کو رُسول کہتا ھُوں بات کو با اُصول کہتا ھُوں جگمگاتے ھُوئے ستاروں کو تیرے پیروں کی دُھول کہتا ھُوں اتفاقاً ، تمہارے مِلنے کو زندگی کا حُصول کہتا ھُوں آپ کی سانولی سی صُورت کو ذوقِ یزداں کی بھُول کہتا ھُوں