زندگی کی ہمسفر تنہائیاں رہیں۔ایک غزل برائے اصلاح اساتذہ کی خدمت میں پیش ہے ۔

رات کا اندھیرا ہو
دور ہی سویرا ہو
اک حسین وادی میں
چاند کا بسیرا ہو
جھیل کے کنارے پر
آ شیانہ میرا ہو
تتلیوں کا جھرمٹ ہو
بادلوں کا گھیرا ہو
اور میرے کندھے پر
سر وہ ہو جو تیرا ہو
تیرے اجلے چہرے کو
گیسوں نے گھیرا ہو
صرف میری آنکھیں ہوں
اور تیرا چہرہ ہو
جلترنگ ہو کنگن کی
حیا کا رنگ جو گہرا ہو
بات ہو محبت کی
خامشی کا پہرا ہو
ہوں گلاب سے عارض
آبرو سنہرا ہو
رات کا اندھیرا ہو
دور ابھی سویرا ہو.....
 

را 2 ت 1 کا 2... ا 1 دے 2 را 2 ہو 2
دو 2 ر 1 ہی 2... س 1 وے 2 را 2 ہو 2
اک 2 ح 1سی 2...ن 1 وا 2 دی 2 می 2
چا 2 د 1 کا 2... ب 1 سی 2 را 2 ہو 2
جی 2 ل 1 کے 2 ...ک 1 نا 2 رے 2 پر2
آ 2 ش 1 یا 2 ...نہ 1 می 2 را 2 ہو 2
تت 2 ل 1 یو 2 ...کا 1 جھر 2 مٹ 2 ہو 2
با 2 د 1 لوں 2 ...کا 1 گھی 2 را 2 ہو 2
او 2 ر 1 می 2 ...رے 1 کن 2 دھے 2 پر 2
سر 2 وہ 1 ہو 2 ...جو 1 تی2 را 2 ہو 2
تر 2 ے 1 اج 2 ...لے 1 چہ 2 رے 2 کو 2
گی 2 سو 1 نے 2 ...گھی 2 را 2 ہو 2
صر 2 ف 1 می 2 ...ری 1 آ 2 نکی 2 ہوں 2
او 2 ر 1 تی 2 ..را 1 چہ 2 رہ 2 ہو 2
جل 2 ت 1 رنگ 2 ...ہو 1 کن 2 گن 2 کی 2
حیا 2 کا 1 رنگ 2 ... جو 1 گہ 2 را 2 ہو 2
با 2 ت 1 ہو 2 .. م 1حب 2 بت 2 کی 2
خا 2 م 1 شی 2 ...کا 1 پہ 2 را 2 ہو 2
ہو 2 گ 1 لا 2 ...ب 1 سے 2 عا 2 رض 2
آ 2 ب 1 رو 2 ...س 1 نہ 2 را 2 ہو 2
 
چھوٹی بحر فاعلن = 212 مفاعیلن = 2221 کے مطابق غزل لکھنے کی کوشش کی ہےِ۔
حروف علت (الف، واؤ، ی اور ے) کا وزن کہیں شمار کیا ہے اور کہیں گرا دیا ہے،
میں بہت شکر گزار ہونگا اگر کوئی صاحب میری مدد فرما دیں
 

سید عاطف علی

لائبریرین
صبح، وضع، طرح، قدح، شمع؛ وغیرہ ۔ اصولی طور پر یہ وتد مفروق ہیں۔ ’’طرح‘‘ کو اساتذہ سمیت بہت ساروں نے اور ’’صبح‘‘ کو بہت ساروں نے وتد مجموع بھی باندھا ہے، پھر ایک راہ نکل آئی کہ اس نہج پر قطع، وضع، شمع، قدح، قزح کو وتد مفروق یا وتد مجموع کسی طور بھی باندھ لیا جائے۔ اس کو شاید ’’عروضی غلط العام‘‘ کہا جائے گا۔
اقبال نے (اگرچہ انہیں استاد نہیں مانا جاتا) ایک دو مقامات پر ’’جگر‘‘ کو وتد مفروق باندھا ہے، یا پھر بحر میں تصرف کیا ہے۔ واللہ اعلم
ڈاکٹر اقبال کا اگر کوئی حوالہ بہ سلسہء " جگر " بشرط سہولت ہو دستیاب ہو جس کی طرف اشارہ کیا گیا ہے،تو عنایت ہو۔۔۔ میرے خیال میں بحر میں تصریف کا خیال زیادہ قرین قیاس ہو گا۔ واللہ اعلم۔
 
ڈاکٹر اقبال کا اگر کوئی حوالہ بہ سلسہء " جگر " بشرط سہولت ہو دستیاب ہو جس کی طرف اشارہ کیا گیا ہے،تو عنایت ہو۔۔۔ میرے خیال میں بحر میں تصریف کا خیال زیادہ قرین قیاس ہو گا۔ واللہ اعلم۔
ایک تو وہ ہے (ٹھیک سے یاد نہیں):
نقش ہیں سب ناتمام خونِ جگر کے بغیر
عشق ہے سودائے خام خونِ جگر کے بغیر​
گزارش: اس کی بحر کو صرف اس شعر کے نہیں پوری نظم کے تناظر میں دیکھئے گا۔ کہ اس شعر میں تو ’’خونِ جگر کے بغیر‘‘ ردیف بن رہی ہے۔
ایک جگہ اور میں نے نوٹ کی تھی، اس وقت ذہن میں نہیں آ رہی۔ وہ شعر سامنے آ گیا تو عرض کر دوں گا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ایک تو وہ ہے (ٹھیک سے یاد نہیں):
نقش ہیں سب ناتمام خونِ جگر کے بغیر
عشق ہے سودائے خام خونِ جگر کے بغیر​
گزارش: اس کی بحر کو صرف اس شعر کے نہیں پوری نظم کے تناظر میں دیکھئے گا۔ کہ اس شعر میں تو ’’خونِ جگر کے بغیر‘‘ ردیف بن رہی ہے۔
ایک جگہ اور میں نے نوٹ کی تھی، اس وقت ذہن میں نہیں آ رہی۔ وہ شعر سامنے آ گیا تو عرض کر دوں گا۔
اچھی مثال پیش کی ہے۔دوسرے مصرع میں عشق کے بجائے نغمہ ہے شاید۔۔۔۔نغمہ ہے سودائے خام خونِ جگر کے بغیر
 
اچھی مثال پیش کی ہے۔دوسرے مصرع میں عشق کے بجائے نغمہ ہے شاید۔۔۔ ۔نغمہ ہے سودائے خام خونِ جگر کے بغیر
ممکن ہے۔
میں کوشش کرتا ہوں اگر انٹرنیٹ پر آسانی سے مل جائے تو۔

لیجئے، آپ کے کہے کی توثیق تو بہت مقامات سے ہو گئی
  • نقش ہیں سب ناتمام خونِ جگر کے بغیر -
    نغمہ ہے سودائے خام خونِ جگر کے بغیر

 
رات کا اندھیرا ہو
دور ہی سویرا ہو
اک حسین وادی میں
چاند کا بسیرا ہو
جھیل کے کنارے پر
آ شیانہ میرا ہو
تتلیوں کا جھرمٹ ہو
بادلوں کا گھیرا ہو
اور میرے کندھے پر
سر وہ ہو جو تیرا ہو
تیرے اجلے چہرے کو
گیسوں نے گھیرا ہو
صرف میری آنکھیں ہوں
اور تیرا چہرہ ہو
جلترنگ ہو کنگن کی
حیا کا رنگ جو گہرا ہو
بات ہو محبت کی
خامشی کا پہرا ہو
ہوں گلاب سے عارض
آبرو سنہرا ہو
رات کا اندھیرا ہو
دور ابھی سویرا ہو.....
یہ مصرع غالبا وزن سے خارج ہورہا ہے:
”حیا کا رنگ جو گہرا ہو“
 

را 2 ت 1 کا 2... ا 1 دے 2 را 2 ہو 2
دو 2 ر 1 ہی 2... س 1 وے 2 را 2 ہو 2
اک 2 ح 1سی 2...ن 1 وا 2 دی 2 می 2
چا 2 د 1 کا 2... ب 1 سی 2 را 2 ہو 2
جی 2 ل 1 کے 2 ...ک 1 نا 2 رے 2 پر2
آ 2 ش 1 یا 2 ...نہ 1 می 2 را 2 ہو 2
تت 2 ل 1 یو 2 ...کا 1 جھر 2 مٹ 2 ہو 2
با 2 د 1 لوں 2 ...کا 1 گھی 2 را 2 ہو 2
او 2 ر 1 می 2 ...رے 1 کن 2 دھے 2 پر 2
سر 2 وہ 1 ہو 2 ...جو 1 تی2 را 2 ہو 2
تر 2 ے 1 اج 2 ...لے 1 چہ 2 رے 2 کو 2
گی 2 سو 1 نے 2 ...گھی 2 را 2 ہو 2
صر 2 ف 1 می 2 ...ری 1 آ 2 نکی 2 ہوں 2
او 2 ر 1 تی 2 ..را 1 چہ 2 رہ 2 ہو 2
جل 2 ت 1 رنگ 2 ...ہو 1 کن 2 گن 2 کی 2
حیا 2 کا 1 رنگ 2 ... جو 1 گہ 2 را 2 ہو 2
با 2 ت 1 ہو 2 .. م 1حب 2 بت 2 کی 2
خا 2 م 1 شی 2 ...کا 1 پہ 2 را 2 ہو 2
ہو 2 گ 1 لا 2 ...ب 1 سے 2 عا 2 رض 2
آ 2 ب 1 رو 2 ...س 1 نہ 2 را 2 ہو 2
بھائی اتنی محنت نہ کیا کریں، صرف غزل لکھ دیا کریں، اصلاح کنندگان وزن سمجھ جاتے ہیں۔:)
 
Top