علی احمد الف
محفلین
اصلاح کے لیے بے حد شکرگزار ہوں محترم۔ بہت کم وقت میں کافی کچھ سیکھنے کہ ملا
ڈاکٹر اقبال کا اگر کوئی حوالہ بہ سلسہء " جگر " بشرط سہولت ہو دستیاب ہو جس کی طرف اشارہ کیا گیا ہے،تو عنایت ہو۔۔۔ میرے خیال میں بحر میں تصریف کا خیال زیادہ قرین قیاس ہو گا۔ واللہ اعلم۔صبح، وضع، طرح، قدح، شمع؛ وغیرہ ۔ اصولی طور پر یہ وتد مفروق ہیں۔ ’’طرح‘‘ کو اساتذہ سمیت بہت ساروں نے اور ’’صبح‘‘ کو بہت ساروں نے وتد مجموع بھی باندھا ہے، پھر ایک راہ نکل آئی کہ اس نہج پر قطع، وضع، شمع، قدح، قزح کو وتد مفروق یا وتد مجموع کسی طور بھی باندھ لیا جائے۔ اس کو شاید ’’عروضی غلط العام‘‘ کہا جائے گا۔
اقبال نے (اگرچہ انہیں استاد نہیں مانا جاتا) ایک دو مقامات پر ’’جگر‘‘ کو وتد مفروق باندھا ہے، یا پھر بحر میں تصرف کیا ہے۔ واللہ اعلم
ایک تو وہ ہے (ٹھیک سے یاد نہیں):ڈاکٹر اقبال کا اگر کوئی حوالہ بہ سلسہء " جگر " بشرط سہولت ہو دستیاب ہو جس کی طرف اشارہ کیا گیا ہے،تو عنایت ہو۔۔۔ میرے خیال میں بحر میں تصریف کا خیال زیادہ قرین قیاس ہو گا۔ واللہ اعلم۔
اچھی مثال پیش کی ہے۔دوسرے مصرع میں عشق کے بجائے نغمہ ہے شاید۔۔۔۔نغمہ ہے سودائے خام خونِ جگر کے بغیرایک تو وہ ہے (ٹھیک سے یاد نہیں):
نقش ہیں سب ناتمام خونِ جگر کے بغیرگزارش: اس کی بحر کو صرف اس شعر کے نہیں پوری نظم کے تناظر میں دیکھئے گا۔ کہ اس شعر میں تو ’’خونِ جگر کے بغیر‘‘ ردیف بن رہی ہے۔
عشق ہے سودائے خام خونِ جگر کے بغیر
ایک جگہ اور میں نے نوٹ کی تھی، اس وقت ذہن میں نہیں آ رہی۔ وہ شعر سامنے آ گیا تو عرض کر دوں گا۔
ممکن ہے۔اچھی مثال پیش کی ہے۔دوسرے مصرع میں عشق کے بجائے نغمہ ہے شاید۔۔۔ ۔نغمہ ہے سودائے خام خونِ جگر کے بغیر
یہ مصرع غالبا وزن سے خارج ہورہا ہے:رات کا اندھیرا ہو
دور ہی سویرا ہو
اک حسین وادی میں
چاند کا بسیرا ہو
جھیل کے کنارے پر
آ شیانہ میرا ہو
تتلیوں کا جھرمٹ ہو
بادلوں کا گھیرا ہو
اور میرے کندھے پر
سر وہ ہو جو تیرا ہو
تیرے اجلے چہرے کو
گیسوں نے گھیرا ہو
صرف میری آنکھیں ہوں
اور تیرا چہرہ ہو
جلترنگ ہو کنگن کی
حیا کا رنگ جو گہرا ہو
بات ہو محبت کی
خامشی کا پہرا ہو
ہوں گلاب سے عارض
آبرو سنہرا ہو
رات کا اندھیرا ہو
دور ابھی سویرا ہو.....
بھائی اتنی محنت نہ کیا کریں، صرف غزل لکھ دیا کریں، اصلاح کنندگان وزن سمجھ جاتے ہیں۔
را 2 ت 1 کا 2... ا 1 دے 2 را 2 ہو 2
دو 2 ر 1 ہی 2... س 1 وے 2 را 2 ہو 2
اک 2 ح 1سی 2...ن 1 وا 2 دی 2 می 2
چا 2 د 1 کا 2... ب 1 سی 2 را 2 ہو 2
جی 2 ل 1 کے 2 ...ک 1 نا 2 رے 2 پر2
آ 2 ش 1 یا 2 ...نہ 1 می 2 را 2 ہو 2
تت 2 ل 1 یو 2 ...کا 1 جھر 2 مٹ 2 ہو 2
با 2 د 1 لوں 2 ...کا 1 گھی 2 را 2 ہو 2
او 2 ر 1 می 2 ...رے 1 کن 2 دھے 2 پر 2
سر 2 وہ 1 ہو 2 ...جو 1 تی2 را 2 ہو 2
تر 2 ے 1 اج 2 ...لے 1 چہ 2 رے 2 کو 2
گی 2 سو 1 نے 2 ...گھی 2 را 2 ہو 2
صر 2 ف 1 می 2 ...ری 1 آ 2 نکی 2 ہوں 2
او 2 ر 1 تی 2 ..را 1 چہ 2 رہ 2 ہو 2
جل 2 ت 1 رنگ 2 ...ہو 1 کن 2 گن 2 کی 2
حیا 2 کا 1 رنگ 2 ... جو 1 گہ 2 را 2 ہو 2
با 2 ت 1 ہو 2 .. م 1حب 2 بت 2 کی 2
خا 2 م 1 شی 2 ...کا 1 پہ 2 را 2 ہو 2
ہو 2 گ 1 لا 2 ...ب 1 سے 2 عا 2 رض 2
آ 2 ب 1 رو 2 ...س 1 نہ 2 را 2 ہو 2
نہیں بھئی اب بھی درست نہیں۔رنگ حیا جو گہرا ہو ،، ٹھیک رہے گا نا ؟
میرے خیال میں جلترنگ والا مصرع بھی ٹھیک نہیں۔دوبارہ کہا جانا چاہیے۔نہیں بھئی اب بھی درست نہیں۔