اِک وہم
لیکھ دَا پَلّا پھڑی میں گھُمّاں
دِل آساں پرچاوے
جس پَل مینوں بھُلّی پایا
شید کِتے مِل جاوے
ایک وہم
میں اپنے مقدر کا دامن تھامے ہوئے گھوم رہا ہوں
اور میرا دل یہ کہہ کر میری اُمیدوں کو بہلا رہا ہے
کہ جس لمحے نے مجھے بھٹکا دیا تھا
شائد وہ پھر کہیں مل جائے ، شائد وہ پھر میری گرفت میں آجائے