جناب خبر کی تردید بھی پڑھ لیتے، پوسٹ کرنے سے قبل کچھ نہ کچھ دیکھ ہی لیتے کہ خبر کتنی مصدقہ ہے۔ لیکن تب بھڑکانے کا موقعہ ہاتھ سے نکل جاتا۔
سعودی عرب یمن میں مداخلت کرے تو ظلم و جارحیت، ایران کو یمن سمیت دیگر اسلامی ممالک عراق، لبنان، شام اور بلوچستان میں مداخلت کرنے کا حق کس نے دیا؟ یمن کے غریب عوام (جن کی پچاس فی صد سے زیادہ آبادی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہی ہے) کو مہنگا ترین اسلحہ کن "امن پسندوں" نے دیا؟ یمن کے حوثیوں کو زیدی سے رافضی بنا کر کس نے "امن" قائم کرنے کی سازش کی؟
سعودی عرب میں سب سے زیادہ سعودی شہریت پانے والے یمنی ہیں۔ اور مقامی سطح پر زیادہ تر بڑے کاروباری ادارے یمنیوں کے ہیں۔ یمنیوں کو سعودی بارڈرز کراس کر کے حملے کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ (یاد رہے یہ حملے موجودہ جنگ سےکئی ماہ پہلے کیے گئے تھے)
اگر عرب، اسرائیل پر حملہ نہیں کرتے تو اس وقت قبلہ اول کی یاد کیوں نہیں آتی جب ایران اسرائیل کے بعد، ایشیا و مشرق وسطی میں یہودیوں کی سب سے بڑی پناہ گاہ بنتا ہے۔ سنی مسلمانوں کو ایران میں مذہبی آزادی نہیں ہے، مگر یہودیوں کو مکمل مذہبی اور سیاسی آزادی حاصل ہے، کیوں؟ (آخر ہر چیز اپنے اصل کو ہی لوٹتی ہے شاید اسلیے)!!!
خبر کی تردید کس نے کی؟؟ کسی عام ویب سائٹ نے؟ یا خود مفتی اعظم نے؟
پہلے بھی کہہ چکا ہوں۔۔۔ اگر خبر جھوٹی ہے تو خبر چلانے والے ویب سائٹس کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہونی چاہیے۔
ایران نے کسی بھی اسلامی ملک میں جیٹ طیاروں سے بمباری کر کے وہاں کے مظلوم عام عوام کو نہیں مارا ہے۔۔ ۔ لیکن یہ تلخ حقیقت ہے کہ سعودی عرب کہ جسے تمام اسلامی ممالک کے لیے باپ کا کردار ادا کرناچاہیے تھا۔۔ وہ اسلامی ملک پر وحشیانہ بمباری بھی کرتا ہے۔۔۔ عراق پر حملے کے لیے امریکہ کو اڈے بھی فراہم کرتا ہے۔۔۔ مصر میں امریکہ کے ساتھ ملکر فوجی ڈکٹیٹر کی حمایت اور مالی معاونت کے ذریعے جائز حکمران کا تختہ الٹتے ہیں۔۔۔ اور کتنی مثالیں دوں۔۔
یمن کے لوگوں کا مرنا جینا اسلحے کے ساتھ ہوتا ہے۔۔ اسلحہ ان کی زیور ہے۔۔ جس طرح سے ہمارے قبائلی علاقوں کے لوگوں کی عادت یہی ہے۔ لہذا کسی کے اسلحے دینے کی بات انتہائی غلط ہے۔
اگر آپ کہتے ہیں ایران نے اسلحہ دیا ہے۔۔۔ تو صرف مجھے وہ روٹ اور راستہ بتا دیں جہاں سے یہ اسلحہ جاتا ہے۔۔ چونکہ یمن پہلے سے ہی سعودیہ اور اس کے حواریوں کی طرف سے محصور ہے۔
ایران میں یہودی ہزاروں سال سے رہ رہے ہیں۔۔ اسرائیل بننے کے بعد بہت سارے چلے گئے۔ بہت سارے اب بھی باقی ہیں۔ ہم کسی بھی یہودی کے ہرگز خلاف نہیں۔۔ صہیونی کے خلاف ہیں۔
یہ کہنا کہ ایران میں سنی بھائیوں کو مذہبی آزادی حاصل نہیں ہے انتہائی غلط اور جھوٹی بات ہے۔یہ بات ایران کے اندر موجود سنیوں سے آپ پوچھیے۔۔ صرف مشہد مقدس جیسے مذہبی شہر میں دسیوں مساجد سنی بھائیوں کی ہیں جہاں سے پانچ وقت کی سنی آذان یہ بندہ اپنے کانوں سے سن چکا ہے۔
البتہ برائے مہربانی مختلف موضوعات کو اک ساتھ جمع کرنے کی بجائے ایک ہی موضوع پر بات چلتی رہے تو اچھی بات ہے۔