کاشفی
محفلین
زیارت: قائداعظم ریزیڈینسی راکٹ حملوں کے بعد مکمل طور پر جل گئی
زیارت…قائداعظم ریزیڈینسی حملوں کے بعد آگ لگنے کے باعث مکمل طورپر جل گئی ہے،ایک اہلکار جاں بحق، آتشزدگی کے باعث پوری تاریخی عمارت اور فرنیچر جل گیا۔ ڈپٹی کمشنر زیارت کے مطابق قائداعظم ریزیڈینسی کا تاریخی حیثیت کا فرنیچر بھی جل کر خاکستر ہوگیا ہے۔ آگ پر 4 گھنٹے بعد قابو پالیا گیا ہے اور کولنگ کا عمل جاری ہے۔ریزیڈینسی سے ملنے والے بم ڈھائی سے 3 کلو وزنی تھے،گر یہ بم پھٹ جاتے تو بڑے پیمانے پر تباہی آسکتی تھی،بی ڈی ایس کی ٹیم نے بموں کو ناکارہ بنایا۔عمارت کے ارد گرد پولیس ، ایف سی اور لیویز کی بڑی تعداد موجود ہے۔ڈپٹی کمشنر طاہر ندیم کا کہنا ہے کہحملہ آورں نے رات ڈیڑھ بجے قائداعظم ریزیڈینسی پر حملہ کیا،حملہ آوروں کی فائرنگ سے ایک اہلکار جبکہ جاں بحق اور ایک زخمی ہوا۔ لیویز کی گاڑیاں ملزمان کی تلاش کررہی ہیں۔ڈی پی او کے مطابق عمارت کے ارد گرد 6 بم ملے ہیں جن کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔عمارت کابیرونی حصہ کلیئر قرار ، اندر کے حصے کا معائنہ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ریزیڈینسی پر ایک ریموٹ کنٹرول اور 3 ٹائم ڈیوائسز سے حملہ کیا گیا۔ڈی پی او کے مطابق عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 4 سے 5 تھی۔ انہوں نے کہا کہ زیارت میں فائر بریگیڈ کی سہولت موجود نہیں اس لیے آگ بجھانے میں تاخیر ہوئی۔
زیارت…قائداعظم ریزیڈینسی حملوں کے بعد آگ لگنے کے باعث مکمل طورپر جل گئی ہے،ایک اہلکار جاں بحق، آتشزدگی کے باعث پوری تاریخی عمارت اور فرنیچر جل گیا۔ ڈپٹی کمشنر زیارت کے مطابق قائداعظم ریزیڈینسی کا تاریخی حیثیت کا فرنیچر بھی جل کر خاکستر ہوگیا ہے۔ آگ پر 4 گھنٹے بعد قابو پالیا گیا ہے اور کولنگ کا عمل جاری ہے۔ریزیڈینسی سے ملنے والے بم ڈھائی سے 3 کلو وزنی تھے،گر یہ بم پھٹ جاتے تو بڑے پیمانے پر تباہی آسکتی تھی،بی ڈی ایس کی ٹیم نے بموں کو ناکارہ بنایا۔عمارت کے ارد گرد پولیس ، ایف سی اور لیویز کی بڑی تعداد موجود ہے۔ڈپٹی کمشنر طاہر ندیم کا کہنا ہے کہحملہ آورں نے رات ڈیڑھ بجے قائداعظم ریزیڈینسی پر حملہ کیا،حملہ آوروں کی فائرنگ سے ایک اہلکار جبکہ جاں بحق اور ایک زخمی ہوا۔ لیویز کی گاڑیاں ملزمان کی تلاش کررہی ہیں۔ڈی پی او کے مطابق عمارت کے ارد گرد 6 بم ملے ہیں جن کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔عمارت کابیرونی حصہ کلیئر قرار ، اندر کے حصے کا معائنہ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ریزیڈینسی پر ایک ریموٹ کنٹرول اور 3 ٹائم ڈیوائسز سے حملہ کیا گیا۔ڈی پی او کے مطابق عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 4 سے 5 تھی۔ انہوں نے کہا کہ زیارت میں فائر بریگیڈ کی سہولت موجود نہیں اس لیے آگ بجھانے میں تاخیر ہوئی۔